نئی دہلی، وزیر دفاع( رکشا منتری) جناب راجناتھ سنگھ نے ساحلوں کی سلامتی میں شامل تمام ایجنسیوں اور فریقوں سے ایک سرگرم تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔ تاکہ قومی سلامتی کے مشترکہ مقصد کو حاصل کیاجاسکے۔ جناب راجناتھ سنگھ آج چنئی میں ہندوستانی ساحلی جہاز(آئی سی جی ایس) ‘‘ واراہا’’ کو سمندر میں اتارے جانے کی ایک تقریب میں موجود لوگوں سے خطاب کررہے تھے۔وزیر دفاع نے اس اعتماد کااظہارکیا کہ آئی سی جی ایس واراہا بحری دہشت گردی ، اسمگلنگ کے خطرات سے نمٹنے میں ساحلوں کی نگرانی کرنے والے جہاز کو مزید تعاون دے سکے گا اور سمندر کی حفاظت کرنے والی قانونی ایجنسیوں کے چیلنجز سے نمٹنے میں بھی مدد گار ثابت ہوگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستانی محافظ جہاز واراہا ہندوستانی ساحلی گارڈ کی نگرانی اور گشت کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گا اور ہمارے سمندر میں اپنے رول کو مزید بڑھائے گا۔
خطے میں سب کے لئے سلامتی اور ترقی کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ویژن کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ایک ذمہ دار بحری طاقت کے طور پر سمندر حکومت کی سب سے اہم پالیسی ترجیحات رہی ہیں۔
وزیر دفاع نے آئی سی جی ایس واراہا کو صنعت اور میک ان انڈیا کےساتھ اشتراک کی ایک بہترین مثال قرار دیا ۔ جہاں لارسین اور ٹوبرو(ایل اینڈ ٹی) شپ بلڈنگ نے سمندر کے ہمارے اثاثوں کو برقرار رکھنے اور انہیں تلاش کرنے میں ایک بہت اہم رول ادا کیا ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ واراہا نام پرانوں سے لیاگیا ہے جو بھگوان وشنو کے تیسرے اوتار تھے۔جنہوں نے سوکر کی شکل اختیار کرکے اپنی تھوتھنی پر دھرتی ماتا کو رکھ کر سمندر کی گود میں جانے سے بچا لیاتھا۔ یہ ہمیں دھرتی ماتا کو بچانے کے فرض میں بچاؤ اور قربانی کے اصول کی یاد دلاتی ہے ۔
رکشا منتری نے بحری( سمندر) کی بالا دستی کے اصول کے لئے مناسب تعداد میں کمرشیل جہازوں کے ساتھ ساتھ جنگی جہازوں کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط شپ بلڈنگ صنعت کے بجائے ضروری تعداد میں بحری جہاز فراہم کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ بڑے بڑے جہازوں کو محض خریدا نہیں جاسکتا۔ بلکہ انہیں تیار کیا جاسکتا ہے۔
جہاز سازی کی تکنالوجی میں دیسی تکنیک کے استعمال پر پرائیویٹ شراکتداروں کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم رول کی تعریف کرتے ہوئے جناب راجناتھ سنگھ نے ان سے اپیل کی کہ وہ انتہائی معیار کے بحری سازو سامان تیار کریں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ حکومت نے پرائیویٹ یارڈ سمیت دیگر شپ یارڈس کی حوصلہ افزائی کے لئے حکومت نے ایک ہوشمند فیصلہ کیاہے تاکہ جنگی جہاز کی تعمیر کے خصوصی شعبے میں داخل ہوسکے۔انہوں نے اس رد عمل کو حوصلہ کن قرار دیا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ‘‘ دنیا میں ایسے بہت کم ممالک ہیں ، جن کے پاس متعدد اقسام کے جنگی جہاز ، تیزی کے ساتھ حملہ کرنے والے طیارےسے لے کر طیارہ بردار جہاز بنانے کی صلاحیت ہے ’’ ۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ 2015 ء سے لے کر 2030 ء تک کے لئے حکومتِ ہند کے ‘ میک اِن انڈیا ’ ویژن کو ذہن میں رکھتے ہوئے ایک ہندوستانی بحریہ کے دیسی کاری کے منصوبے کو وضع کیا گیا ہے ۔ اسے رہنما اصول کے دستاویزات کی حیثیت سے وضع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس رہنما اصول کا مقصد اگلے 15 برس کے دوران دفاعی آلات اور نظام کو اندرونِ ملک تیار کرنا ہے ۔
وزیر دفاع نے سووچھ بھارت ابھیان کی طرز پر ہندوستانی ساحلی محافظ دستہ کے سووچھ ساگر ابھیان کی یہ کہتے ہوئے تعریف کی کہ صاف ستھرے سمندر ہندوستان کی اقتصادی خوشحالی اور معاشی استحکام کے لئے ضروری ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ساحلی محافظ دستے (آئی سی جی ایس ) کا جہاز ‘ وَراہا ’ آلودگی سے نمٹنے والے آلات لے جانے کے لئے اہل ہے ۔ انہوں نے ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کے ماہی گیروں کے لئے کمیونٹی تبادلۂ خیال کے پروگرام اور حفاظتی بیداری مہم جیسے اقدامات اور ماہی گیروں کو قومی مفادات کے لئے ‘ آنکھ اور کان ’ بنانے کے لئے تعریف کی ۔
اس سے پہلے ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کے جہاز ‘ وَراہا ’ ، جو کہ نہایت جدید ترین سمندری نگرانی کرنے والا جہاز ہے ، کو ساحلی محفاظ دستے کے بحری بیڑے میں شامل کیا گیا تھا ۔ یہ جہاز لارنس اینڈ ٹربو کمپنی کے ذریعے ڈلیور کئے جانے والے سات جہازوں کی سیریز میں سے چوتھا جہاز ہے ۔ اس کے اندر جدید ترین خصوصیات مثلاً نہایت اعلیٰ ترین نیوی گیشن ، مواصلاتی سینسرس اور مشینری ہیں ۔ یہ جہاز مغربی ساحل پر واقع نیو مینگلور بندر گاہ سے کام کرے گا ۔ اس میں کنیا کماری کے خصوصی اقتصادی زون کا بھی احاطہ کیا گیا ہے ۔
ہندوستانی ساحلی محافظ دستے کا جہاز ‘ وَراہا ’ اندرونِ ملک ہندوستان ایروناٹکس لمیٹیڈ ( ایچ اے ایل ) کے ذریعے تیار کردہ ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر کو آپریٹ کرنے کے لئے اہل ہے ۔ یہ جہاز تیز رفتار کشتیوں ، طبی سہولتوں اور جدید ترین نگرانی کے نظام سے اچھی طرح آراستہ ہے۔
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے آئی سی جی ایس ‘ وَراہا ’ کا بھی معائنہ کیا ۔ اس موقع پر ہندوستانی ساحلی محافظ دستہ ( آئی سی جی ) کے ڈائرکٹر جنرل جناب کے نٹراجن نے ، انہیں اس جہاز کے کام کاج سے متعلق جانکاری فراہم کی ۔