نئی دلّی ، وزیر دفاع جناب ارون جیٹلی نے آج یہاں ایک کتابچہ کو جاری کیا ، جس میں گذشتہ تین برسوں کے دوران دفاعی شعبے میں خود انحصاری کے لئے دفاعی پیداوار کے محکمے کے ذریعے کی گئی کوششوں کو اجاگر کیا گیا ہے ۔ مزید براں ، اس کتابچے میں گذشتہ تین برسوں کے دوران ہتھیار نظاموں / پلیٹ فارموں کو اندرون ملک تیار کرنے کے شعبے میں دفاعی پیداوار کے محکمے کی حصولیابیوں اور مذکورہ محکمے کے ذریعے کئے گئے پالیسی اقدامات کی پوری تفصیل موجود ہے ۔
ستمبر ، 2014 ء میں ’’ میک ان انڈیا ‘‘ پہل کے شروع ہونے کے بعد تجارتی عمل کو آسان بناکر ملک میں تجارتی ماحول کو بہتر کرنے ، دفاعی پیداوار میں ہندوستان کی سرکاری اور نجی شعبوں کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کرنے ، اختراع کو فروغ دینے اور دفاعی آلات و ہتھیار پلیٹ فارموں کو گھریلو سطح پر اندرون ملک تیار کرنے پر پوری توجہ مرکوز رہی ہے ۔
اس کتابچے میں دفاعی پیداوار کے محکمے کے ذریعے متعدد پالیسی اقدامات کا ذکر ہے ۔ ان پالیسی اقدامات میں غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کی پالیسی ، گھریلو صنعت کو تبادلے کی شرح پر تحفظ فراہم کرنا ، نجی سیکٹر کے لئے سرکاری سیکٹر کی طرح ایکسائز ڈیوٹی / کسٹم ڈیوٹی رکھنا ، لائسنسنگ کی پالیسی کو آسان بنانا اور اس کے لئے صنعتی لائسنس کی مدت کار کو 15 برس توسیع دینے جیسے امور شامل ہیں ۔ ان پالیسی اقدامات میں برآمد کاروں کے لئے این او سی کو آن لائن جاری کرنا ، این او سی کو جاری کرنے کے طریقۂ کار میں تبدیلی بھی شامل ہے ۔
اس کتابچے میں اس بات کا بھی ذکرہے کہ دفاعی پیداوار کے محکمے کے زیر اہتمام کام کرنے والی آرڈیننس فیکٹریوں اور دفاعی سرکاری کمپنیوں ( ڈی پی ایس یو ) نے اپنی پیداوار 44000 کروڑ روپئے سے بڑھا کر 56000 کروڑ روپئے کر لئے ہیں ۔ اس میں مسلح افواج کے لئے جدید ترین پلیٹ فارم بشمول تیجس ایئر کرافٹ اور زمین سے ہوا میں مار کرنے والا میزائل آکاش شامل ہیں ۔ گذشتہ تین برس کے دوران 128 صنعتی لائسنس جاری کئے گئے ۔ علاوہ ازیں اس کتابچے میں دفاعی پیداوار کے محکمے کی تمام حصولیابیوں کا ذکر ہے ۔