نئی دہلی، ‘‘ آپ سبھی کو یہ بات بتا کر میں بے حد خوش ہوں کہ ہندوستان میں صحت کے لئے اپنے گھریلو مالی فنڈز میں اضافہ کرکے عالمی سطح پر ایک مثال قائم کی ہے۔’’یہ بات آج یہاں صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب جے پی نڈا نے عالمی فنڈز کی چھٹی از سر نو سرمایہ کاری کی تیاری سے متعلق میٹنگ میں اپنے خطاب کے دوران کہی۔
مالی فنڈ اگلے تین برسوں کےدوران کم از کم 14بلین امریکی ڈالر کی رقم اکٹھا کرنے کی کوشش میں مصروف ہیں، تاکہ 16ملین زندگیوں کو بچانے ، ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا سے ہونے والی شرح اموات میں نصف کمی کرنے میں مدد دی جاسکے او ر2023ء تک مضبوط صحت نظام کی تعمیر ہوسکے۔
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ، حکومت ہند کی میزبانی میں عالمی فنڈز کی چھٹی از سر نو سرمایہ کاری کی تیاری سے متعلق میٹنگ نے حکومتوں، عطیہ دہندگان، تکنیکی شراکت داروں اور سول سوسائٹی گروپ کو پائیدار ترقیاتی ہدف 3، ‘‘سبھی کے لئے صحت اور خوشحالی’’کے حصول میں عالمی سطح پر یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کے لئے ایک ساتھ لاکھڑا کیا ہے۔
خزانہ، کارپوریٹ امور ریلویز اور کوئلہ کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل حکومت فرانس میں صحت اور یکجہتی کی وزیر محترمہ انجس بوزن، سفیر جناب جین کلاؤڈ کوگینر ، ہندوستان میں لگزیمبرگ کے مستقل نمائندہ ڈاکٹرسومیہ سوامی ناتھن، عالمی صحت ادارہ( ڈبلیو ایچ او ) کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل آف پروگرام اور گلوبل فنڈ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پیٹرسینڈس کے علاوہ متعدد ممالک سے تعلق رکھنے والے وفود اور مندوبین اس موقع پر موجود تھے۔
جناب نڈا نے کہا کہ ہندوستان اپنی مرکوز پالیسیوں ، حکمت عملی اور پروگراموں کی وجہ سے صحت کے شعبوں میں لگاتار کامیابی حاصل کرتا جارہا ہے۔جناب نڈا نے مزید کہا کہ‘‘ہم اب ایسی پوزیشن میں جہاں ان بیماریوں کے مکمل خاتمے کے بارے میں بات کررہے ہیں۔فی الحقیقت ہمارے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 2030 ء کے پائیدار ترقیاتی اہداف سے 5 برس پہلے ہی 2025ء تک ٹی کو ختم کرنے کے لئے ہم سبھی کے لئے ایک ہدف مقرر کردیا ہے۔
صحت کے مرکزی وزیر نے کہا کہ عالمی فنڈ نے ایچ آئی وی(پی ایل ایچ آئی وی)کی بیماری میں مبتلا افراد کے لئے اے آر ٹی علاوج کو رفتار فراہم کرنے ، علاج کے نتائج کی نگرانی کے لئے وائرل لوڈ ٹسٹنگ کے منتقلی، کونسلنگ اور جانچ خدمات کی توسیع بالخصوص کزور اور پسماندہ اور کلیدی آبادیوں کے لئے اور والدین سے بچوں میں ایچ آئی وی کی منتقلی کو روکنے میں کافی تعاون فراہم کیا ہے۔
انہوں نےبیماری والے مخصوص علاقوں میں طویل مدتی کیڑے مکوڑے مخالف جالوں(ایل ایل آئی این) فراہم کرنے اوربیماریوں کے خاتمے کے لئے دیگر حکمت عملی لاگو کرنے میں عالمی فنڈ کے تعاون کو سراہا۔جناب نڈا نے مزید کہا کہ‘‘عالمی فنڈ کی ان کوششوں کا اثر ملیریا سے متعلق عالمی رپورٹ2018ء میں اچھی طرح دیکھا جاسکتا ہے، جہاں اس رپورٹ کے مطابق ہندوستان زیادہ آبادی والا واحد ملک ہے، جس میں ملیریا کی روک تھام میں 24فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔’’
جناب نڈا نے مزید کہا کہ عالمی فنڈ کو حاصل ہونے والی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ زیادہ آبادی کے حامل ملکوں کو جواب دہی اور ملکیت لینی پڑے گی۔انہوں نے بتایا کہ حکومت ہند نے صحت کے اپنے بجٹ میں کافی اضافہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان نے ثابت کردیا ہے کہ اگر مضبوط قوت ارادی اور سیاسی عہد ہو تو ہم اس کو حاصل کرسکتے ہیں۔ میں اپنے تمام ساتھی ملکوں سے زور دے کر کہنا چاہوں گا کہ وہ مثال قائم کرتے ہوئے اس میں سبقت لے جائیں ۔
خزانہ، کارپوریٹ امور، ریلویز اور کوئلہ کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ملیریا، تپ دق اور ایچ آئی وی؍ایڈز پر مشتمل تینوں بیماریوں کے خلاف اپنے مقامی مالیاتی وسائل کو بڑھانے کے تئیں عہد بند ہے۔جناب گوئل نے کہا کہ ‘‘ہندوستان اپنے شہریوں کی صحت کو بہتر بنانے کے تئیں عہد بستہ ہے۔’’انہوں نے مزید کہا کہ ہم تپ دق اور دیگرمتعدی امراض کے خاتمے کے لئے اپنے قومی گھریلو خرچ میں اضافہ کررہے ہیں۔ہم اپنے ملک کے تمام شہریوں کے لئے سستے، قابل رسائی اور حفظان صحت خدمات کی فراہمی کے ذریعے نہ صرف بہتر صحت کے لئے کام کررہے ہیں، بلکہ تیز رفتار اور شمولیت پر مبنی جامع ترقی کے لئے بھی کوشش کررہے ہیں۔
حکومت فرانس میں صحت اور یکجہتی کی وزیر محترمہ انجس بوزین نے کہا کہ 2030ء تک مذکورہ تینوں بیماریوں کے خاتمے کی لڑائی کو تیز رفتار کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے تمام شراکت داروں سے زور دے کر کہا کہ اس کانفرنس کو کامیاب بنائیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘پہلے وقت کے مقابلے اب زیادہ ہمیں عالمی صحت کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔فرانس کی اس مضبوط پیغام کو 2019ء کے پورے سال کے دوران لے جائے گا،بالخصوص اپنی گروپ 7کی صدارت کے ذریعے اور وزارتی صحت میٹنگ کے دوران ،جس کی میزبانی 17-16مئی کو پیرس میں کی جائے گی۔
عالمی فنڈ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پیٹر سینڈس نے عالمی صحت میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے قیادت کی تعریف کی اور کہا کہ قومی حکومت کی جانب سے عہدبستگی اور وسائل ، پائیدار ترقیاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لئے نہایت ضروری ہے۔ جناب سینڈس نے کہا کہ‘‘پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے عالمی سطح پر اسی طرح کی یکجہتی کی ضرورت ہے، جس کو ہم نئی دہلی میں دیکھ چکے ہیں۔’’جناب سینڈس نے مزید کہا کہ ‘‘ہندوستان کی قیادت کے ساتھ ہم ان بیماریوں سے دنیا کو نجات دلانے کے لئے ایک بڑا قدم اٹھا سکتے ہیں۔