نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر ، عملے ، عوامی شکایات ، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ڈی او پی ٹی ، ڈی اے آر ٹی جی اور ڈی او پی پی ڈبلیو کا باہمی بات چیت والی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ایک جامع جائزہ لیا۔
سب سے پہلے مرکزی وزیر نے لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ڈی او پی ٹی کے ذریعہ کئے گئے اقدامات اور لاک ڈاؤن ختم کئے جانے کے بعدحالات کو معمول پر لانے کے لئے اس کی تیاری کا جائزہ لیا۔ گرہ کلیان کیندر فیس ماسک کی سلائی کے لئے کام کررہے ہیں۔ گھروں سے کام کرنے کے دوران ڈی او پی ٹی کے ہر ایک سیکشن کو کیا کام مکمل کرنا ہے، اس میں ترجیحی کاموں کی شناخت کی گئی ہے۔ اے ایس /جے ایس کام کاج کی قریبی مانیٹرنگ کریں گے۔ کووڈ-19 سے معاملات کے بارے میں حکومت میں شامل اور اس سے باہر کے ورکرز کی تربیت کے لئے اینٹی گریٹیڈ گورنمنٹ آن لائن ٹریننگ (آئی جی اوٹی) پلیٹ فارم تیا ر کیا گیا ہے۔
ڈی اے آر پی جی کے معاملے میں وزیر موصوف کو مطلع کیا گیا کہ انہوں نے یکم اپریل 2020 کو کووڈ -19 کی شکایتوں کے بارے میں نیشنل مانیٹرنگ ڈیش بورڈ (https://darpg.gov.in) شروع کیا ہے اور اس پورٹل پر 6 اپریل 2020 تک 10659 عوامی شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اس پورٹل پر درج کرائی جانے والی یومیہ عوامی شکایات جو کہ یکم اپریل 2020 کو 333 تھیں ، 6 اپریل 2020 کو بڑھ کر 2343 ہوگئی ہیں۔ ڈی اے آر پی جی نے تمام متعلقہ وزارتوں /محکموں اور ریاستی حکومتوں کے لئے یہ مشورہ دیا ہےکہ وہ ترجیحی بنیاد پر ترجیحی طو رپر تین دن کی مدت میں کووڈ-19 سے متعلق عوامی شکایت کے معاملات کےنبٹارے کو یقینی بنائیں۔ دوسرے شہروں میں کا م کرنے والےمزدوروں سے متعلق مسائل اور ضروری اشیائے صارفین سے متعلق عوامی شکایات کے حل کو بہت زیادہ ترجیح دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ڈی اے آر پی جی نے دوسرے شہروں میں کام کرنے والے مزدوروں کی کھانے کی ضرورتوں سےمتعلق مسائل پر میڈیا ٹوئیٹ اور ٹیلی ویژن چینلوں کی رپورٹوں پر بھی توجہ دی ہے۔ ڈی اے آر پی جی کے ذریعہ وار شکایتوں اور زمرے وار شکایتوں کےموصول ہونے /حل سے متعلق یومیہ رپورٹیں وزرا کے بااختیار گروپ ، عوامی شکایات اور تجاویز سے متعلق آفیسر س 10 کے بااختیار گروپ ضروری اشیائے صارفین سے متعلق آفیسرس 5 کے بااختیار گروپ اور مائگرینٹ لیبر سے متعلق آفیسرس 7 کے بااختیار گروپ کے پا س جمع کرائی جارہی ہیں۔
پنشن کے محکمے کے بارے میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ کوبتایا گیا کہ پورا محکمہ سو فی صد ای آفس پر کام کررہا ہے اور تمام افسران وی پی این کنیکشن کے ذریعہ کام کررہے ہیں اور اس محکمے میں ای آفس پر فائلوں کے بین وزارتی تبادلے کو بھی شروع کیا ہے۔ پنشن یافتگان کو تقریباً 4 لاکھ ایس ایم ایس بھیجے گئے ہیں جن کے ذریعہ انہیں بتایا گیا ہے کہ کووڈ-19 عالمی وبا کے سلسلہ میں کس طرح کی احتیاط برتی جائے۔ یہ محکمہ 9 اپریل 2020 کو آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسیز کے ڈپارٹمنٹ آف جیریاٹک میڈیسن کے ایک سینئر ڈاکٹر کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہندستان کے شہروں کے 100 پنشن یافتگان کے لئے ایک ٹیلی کنسلٹیشن پروگرام کا انعقاد کررہا ہے۔ اس کے بعد 13 اپریل 2020 کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ لاک ڈاؤن کے دوران بزرگ پنشن یافتگان کے لئے یوگا اور فٹنیس سے متعلق ایک اور فیشن کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس میں 25-24 ہندستانی شہروں کے پنشن یافتگان شرکت کریں گے۔ لاک ڈاؤن کی مدت کے بعد ان پروگراموں کو دوہرایا جائے گا تاکہ پنشن یافتہ بزرگ شہریوں کی جسمانی اور ذہنی فٹنیس کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس طرح اس گروپ کی خصوصی مدد کی جائے گی۔
ڈی او پی ٹی ، ڈی اے آر پی جی اور ڈی او پی ٹی ڈبلیو کے تما م افسران نے کووڈ-19 ریلیف آپریشن کے لئے پی ایم کیئرس فنڈ میں اپنی ایک دن کی تنخواہ دینے کا عہد کیا۔ سول سروسیز افیسرز انسٹی ٹیوٹ (سی ایس ا و آئی) نے بھی پی ایم کیئرس فنڈ میں 25 لاکھ روے دیئے ہیں۔