نئی دہلی: شمال مشرقی خطے کی ترقیات کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلائی اُمور، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اودھم پور میں دریائے دیویکا صفائی پروجیکٹ کا دورہ کیا۔ یہ پروجیکٹ حکومت ہند کے قومی دریائی تحفظ پروجیکٹ (این آر سی پی) میں شامل ہے۔
وزیر موصوف کے ہمراہ ،رکن پارلیمنٹ جناب شمشیر سنگھ منہاس ، ڈپٹی کمشنر جناب روندر کمار اور دیگر سینئر افسران تھے۔ وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ دریائے دیویکا کے ارد گرد صفائی ستھرائی کا عمل شروع ہوچکا ہے اور شمشان گھاٹ وغیرہ کی تعمیر سے متعلق تمام تر تعمیراتی کام آئی آئی ٹی ماہرین کے ذریعے ڈی پی آر رپورٹ ، جائزے اور عمل کے بعد انجام دیا جائیگا جس میں ابھی کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
اس سے قبل صبح کے وقت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سہ روزہ ’’وژن- 2018‘‘ نمائش کے مقام پر پہنچے جہاں انہوں نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں اور محکموں کے ذریعے گزشتہ تین برسوں کے دوران حاصل کی گئی کامیابیوں کا بیان کرنے والے ہر ایک اسٹال کا جائزہ لیا۔
اس موقع پرطلباء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انہیں تلقین کی کہ وہ اسرو کی کامیابیاں بیان کرنے والے اسٹالوں پر وافر وقت صرف کریں اور دیگر سائنٹفک محکموں سے متعلق اسٹالوں کو بھی دیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسے امکانات ہیں کہ اس مشاہدے سے سائنٹفک تحقیق اور دیگر متعلقہ کاموں کیلئے ان کے اندر مضمر رجحانات اُجاگر ہوسکتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی ٹیکنالوجی کے شعبے میں بھارت نے ایک بے مثال سفر طے کیا ہے اور ’چندا ماما‘ کے نغمے گانے سے لیکر ایک بالادستی اور معتبریت والا مقام حاصل کرنے کا سفر طے ہوا ہے اور اس سفر کے دوران دنیا کے ازحد ترقی یافتہ ممالک مثلاً امریکہ اور روس آج بھارتی سائنسدانوں سے رابطہ قائم کرتے ہیں اور بھارت کے سیارچہ داغنے کے خلائی اسٹیشنوں مثلاً سری ہری کوٹا سے اپنے سیارچے لانچ کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہم نے ایٹمی توانائی کو پُرامن مقاصد کیلئے استعمال کرنے کے اپنے عہد کو دوہرایا ہے اور آج بھارت نے بطور ملک نیوکلیائی توانائی کے سلسلے میں ایک مثال قائم کی ہے کیونکہ یہ توانائی افزوں طور پر بڑھتی ہوئی ضروریات کی تکمیل کررہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ معیشت کے شعبے میں وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پوری دنیا بھارت کی جانب دیکھ رہی ہے ، عالمی اقتصادی فورم منعقدہ داؤس میں یہ چیز روزروشن کی طرح واضح ہوچکی ہے۔