17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

وزیر کامرس کا ،ولادی ووستوک دورہ مکمل

Urdu News

نئی دہلی: کامرس ،صنعت اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو  نے  روس کےشہر  ولادی ووستوک  کے ایسٹرن اکنامک فورم کا دورہ کیا۔ ان کا یہ دورہ   ولادی ووستوک میں  ہندوستان کے  کے جی کے گروپ کے ذریعہ  قائم کی جانے والے،  ہیرے کٹائی  اور پالش کرنے کے کارخانے کے معائنے سے شروع ہوا۔ اس کارخانے میں ایک لاکھ 50 ہزارسالانہ  ہیرے   تیار کرنے کی اہلیت موجود ہے اور اس کارخانے میں 400  ملازمین کام کرتے ہیں ۔  اس  کارخانے کا افتتاح  روسی صدر جناب ولادی میر پوتن نے پچھلے سال کیا تھا۔  وزیر کامرس جناب سریش پربھو نے      ہندوستان کے لئے ہیرے کی تجارت میں  امکانات  اور  اضافی ذرائع     کی تلاش کے لئے کے جی کے گروپ کے منیجنگ ڈائریکٹر  جناب وتھال رمانی سے گفتگو بھی کی تھی۔

          اس موقع پر جناب سریش پربھو نے روسی قیادت کے ساتھ باہمی مذاکرات کے سلسلے میں روس کے نائب وزیر اعظم جناب یوری ٹرٹنیو  سے تفصیلی گفتگو بھی کی ۔  جن میں معیشت کے بہتر فروغ کے لئے   ہندوستان   اور روس کے باہمی مراسم کو مستحکم بنانا بھی شامل ہے ۔ اس کے ساتھ ہی جناب سریش پربھو نے روس کے گورنروں ، نائب گورنروں  اور روس کے صدور مشرقی علاقے    پرائی موری    کے نمائندوں  یکوتیا ،  سخالین امور    ، مگیڈن ، کام چیٹکا اور  خباروسٹ   سے بھی ملاقات کی ۔ اس ملاقات کے دوران ہونےو الی گفتگو میں  کانکنی ،زراعت اور سیاحت کے شعبوںمیں باہمی تعاون کے امکانات پر غوروخوض کیا گیا ۔ اس موقع پر وزیر کامرس نے انہیں   ہندوستان میں موجود  کاروبار اور سرمایہ کاری اکے متعدد مواقع اور  انویسٹ انڈیا کے ذریعہ ان کاموں کی حکومت ہند  کے ذریعہ   حمایت   کئے جانے کی یقین دہانی کرائی ۔

          وزیر موصوف نے روس کے صدور مشرق بعید کے گورنروں کو دعوت دی   کہ وہ  ہندوستان کے کاروباری اداروں کے ساتھ شراکتدار ی کے امکانات  تلاش کرنے کی غرض سے اپنے اپنے علاقوں کے وفود کے قائد کی حیثیت سے ہندوستان آئیں۔ اس موقع پر جناب سریش پربھو نے  روسی وفاق  کے  وزیر صنعت وتجارت جناب  ڈینس  منٹرو اور جمہوریہ سخا کے گورنر  جناب آئسن نکولائیو  سے بھی گفتگو کی ۔  علاوہ ازیں  وزیر کامرس نے اس موقع پر  روسی وفاق کے   وزیر برائے قدرتی وسائل و ماحولیات  جناب ڈمتری کولوکن سے بھی ملاقات کی ۔ اس ملاقات  میں   شیروں اور ہاتھیوں  کی آبادی   اور پانی  کے بچاؤ   سے متعلق میدانوں میں باہمی تعاون کے امور بھی زیر گفتگو آئے ۔  واضح ہوکہ  روس میں مشرق بعید   کا علاقہ   دنیا میں سب سے زیادہ شروں کی آبادی والا علاقہ ہے ، جہاں  شیروں کی تعداد   دنیا کی کل تعداد کی گیارہ فیصد کے بقدر ہے ۔

          جناب سریش پربھو نے اپنے قیام روس کے دوران روسی وفاق کے وزیر برائے معاشی ترقیات  جناب میگزم اور رشکن سے بھی ملاقات کی ۔اس موقع پر دونوں فریقوں نے      ہندوستان اور روس کے درمیان معاشی مراسم کو مزید مستحکم بنانے   اوردونوں ملکوںکی  باہمی نمو کی ترقی  کی مجموعیت  کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا ۔   اس موقع پر جناب سریش پربھو نے   اپنے اعزاز میں  آل رشیا بزنس ایسوسی ایشن  کی  جانب سے اہتمام کی جانے والی  ایک استقبالیہ تقریب میں روس کے اعلیٰ  مقام چیف ایگزیکٹو افسران  سے بھی خطاب کیا ۔  واضح ہوکہ آل رشیا بزنس ایسوسی ایشن   ’’  ڈلووایا رویا ‘‘کے نام سے موسوم ہے  ،  جس کا مفہوم ہے :  ’’کاروبارروس  ‘‘  یہ ادارہ    روس کی  آئندہ نسل کے ان  کاروباریوں    کا ادارہ ہے جو  خاص طورسے غیر اشیا جاتی  اور ڈبہ بندی سیکٹر     میں کام کرتے ہیں ۔ اس موقع پر جناب سریش پربھو نے ہندوستان اور روس کے کاروباری مراسم   میں  نمو کے  زبردست امکانات   اور ہند اور روس  کے کاروبارتجارت میں  نئی شراکت داریاں  قائم کرنے پر زور دیا ۔

          اپنے تین روزہ  غیر ملکی سفر کے       آخری مرحلے میں جناب سریش  پربھو نے   ،’’   ٹمبر ان  رشین فار ایسٹ ‘‘     کے       ایک اجلاس میں  بھی شرکت کی ۔ اس اجلا  س کا اہتمام   صنعتوں  کے معاشی فوائد میں اضافے کے عنوان سے کیا گیا تھا۔       دونوں فریقوں نے  پائیدار طریقے سے  وسائل  کے باہمی مفاد   اور فوائد کے لئے مل کر کام کرنے کے امکانات پر غٰورو خوض کیا ۔ یادرہے کہ ہندوستان ٹمبر یعنی لکڑی کا سب سے بڑا درآمد کار ہے ۔ سال 2016  میں ہندوستان نے لکڑی  کے  30  لاکھ کیوبیکل لٹھے درآمد کئے تھے ۔ جبکہ ہندوستان لکڑی کی بیشتر درآمدات  ملیشیا ، میانما ، گھانا  اورایکویڈر جیسے ملکوں سے کرتا ہے ۔  لیکن اب آج کل ان ملکوں سے خام مال کی درآمدات میں کچھ دشواریاں  پیدا ہوگئی ہیں لیکن اب ان مذاکرات کے نتیجے میں  روس کے مشرق بعید کے خطے سے  درآمدات کے مواقع پیدا ہوگئے ہیں۔

          جناب سریش پربھو نے   روس کے صوبہ تاتارستان کے گورنر جناب رستم  خانوف سے بھی ملاقات کی ۔ دونوں لیڈوروںکی یہ گفتگو  فارما  ، آٹو موبائل یعنی گاڑیاں ، ڈھانچہ جاتی سہولیات اور زراعت جیسے  میدانوں میں  ہندوستان اور روس کے درمیان  تعاون باہمی کے فروغ پر ہی توجہ مرکوز رہی۔

          جناب سریش  پربھو نے اپنے اس سفر کے دوران روس میں  ایسٹرن اکنامک  فورم   کی جانب   سے  ،’’  وسیع تر یوریشیا ‘‘کے عنوان سے     ڈجیٹل ٹرانسپورٹ کے اجلاس میں  بھی شرکت کی ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ رابطہ کاری کے پائیدار ذرائع  اور وسائل   پوری دنیا میں   اہم صنعت کی حیثیت سے ابھر رہے ہیں  اور ہندوستان  سبز رابطہ کاری کے میدان میں روس  جیسے ممالک کے ساتھ شراکتدار ی کا  خواہشمند ہے ۔

           جناب سریش  پربھو نے اپنے دورہ ولادی ووستوک  کا اختتام   ریڈیو  اسپتنک  کے معائنے سے  کیا ۔  انہوں نے اس موقع پر ہندوستان میں روسی کاروباریوں کے لئے موجود سرمایہ کاری کے امکانات  پر زور دیتے ہوئے روشنی ڈالی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More