16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ون دھن وکاس یوجنا قبائلی صنعت کاری کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اسے حمایت بھی فراہم کر رہی ہے

Urdu News

نئی دہلی، ون دھن وکاس یوجنا قبائلی صنعت کاری کو بڑے پیمانے پر فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اسے حمایت بھی فراہم کر رہی ہے۔ 18 مہینوں سے بھی کم کی مدت میں، 33360 ون دھن وکاس کیندروں ، جنہیں جنگلوں میں رہنے والے 300 افراد کے 2224 وی ڈی وی کے سی میں شامل کیا گیا ہے ، کو 31 مارچ 2021 کو ٹی آر آئی ایف ای ڈی کے ذریعہ منظوری دی گئی۔یہ اطلاع ٹی آر آئی ایف ای ڈی کے مینجنگ ڈائرکٹر پراویر کرشنا نے، ون دھن وکاس کیندروں کے قیام، ایم ایف پی پروگرام  اور ہتھ کرگھا اور دستکاری کی خوردہ فروشی کے لئے ایم ایس پی سمیت مختلف شعبوں میں ٹی آر آئی ایف ای ڈی کے ذریعہ کی گئی پیش رفت کے موضوع پر منعقدہ آج یہاں ایک ورچووَل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دی۔

انہوں نے مطلع کیا کہ گذشتہ 18 مہینوں کے دوران، ون دھن وکاس یوجنا نے چیزوں کو جلد اپنانے اور تیز رفتار نفاذ کے علاوہ ریاستی نوڈل ایجنسیوں اور  ملک بھر میں موجود نفاذ کاری ایجنسیوں کی مدد کے ذریعہ زبردست استحکام حاصل کیا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں سے کامیابی کی متعدد داستانیں سامنے آئی ہیں۔

غیر معمولی ون دھن وکاس کیندروں میں 20 قبائلی اراکین شامل ہیں۔ اس طرح کے 15 ون دھن وکاس کیندر ایک ون دھن وکاس کیندر کلسٹر تشکیل دیتے ہیں۔ ون دھن وکاس کیندر کلسٹرس ون دھن وکاس کیندروں کو بڑے پیمانے کی کفایتوں ، ذریعہ معاش اور منڈی روابط فراہم کرانے کے ساتھ ساتھ، 23 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں میں تقریباً 6.67 لاکھ قبائلی جنگلی پیداوار جمع کرنے والوں کو صنعت کاری سے متعلق مواقع فراہم کریں گے۔ کل ملاکر، اب تک فی الحال 50 لاکھ قبائل ون دھن اسٹارٹ اپس پروگرام سےمتاثر ہو چکے ہیں۔ 50000 ون دھن وکاس کیندروں کے ہدف کے لئے، تقریباً 600 وی ڈی وی کے سی میں شامل بقیہ 16640 ون دھن کیندروں (3.3 لاکھ قبائلی کنبوں کی شمولیت) کو، متعلقہ نوڈل محکمے اور ریاستی نفاذکاری ایجنسیوں کے ساتھ، ٹی آر آئی ایف ای ڈی کی ’سنکلپ سے سدّھی‘ پہل قدمی کے تحت  تیزرفتاری فراہم کی جا رہی ہے۔توقع ہے کہ انہیں آئندہ تین مہینوں میں منظوری دی جائے گی۔

ون دھن قبائلی اسٹارٹ اپس پروگرام کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ ٹی آر آئی ایف ای ڈی، قبائلی امور کی وزارت روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قبائلی آبادی کی آمدنی میں اضافے کے لئے  متعدد پہل قدمیوں میں سے ایک ون دھن قبائلی اسٹارٹ اپس پروگرام نافذ کر رہی ہے، جو ’کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) اور ایم ایف پی کے لئے ویلیو چین کی ترقی کے توسط سے چھوٹی جنگلاتی پیداوار (ایم ایف پی) کی مارکیٹنگ کا نظام‘ اسکیم کا ایک عنصر ہے۔ ون دھن قبائلی اسٹارٹ اپس، جو کہ اسی اسکیم کا ایک عنصر ہے، جنگلات پر مبنی قبائل کے لئے پائیدار ذریعہ معاش پیدا کرنے کے سلسلے میں ون دھن کیندروں کے قیام کے ذریعہ چھوٹی جنگلاتی پیداوار کی قدرو قیمت میں اضافے، برانڈنگ اور مارکیٹنگ کے لئے ایک پروگرام کی حیثیت رکھتا ہے۔

جناب کرشنا نے اعلان کیا کہ قبائلی انٹرپرائز، قبائلی تجارت اور قبائلی مارکیٹنگ کی تمام پہل قدمیوں کو ایک نئی اسکیم ’’جن جاتیہ کلیان یوجنا‘‘ کے تحت لایا جائے گا۔

انہوں نے مطلع کیا کہ شمال مشرق قائم شدہ 80 فیصد وی ڈی وی کے کیندروں کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ مہاراشٹر، تمل ناڈو، آندھرا پردیش وہ دیگر ریاستیں ہیں جہاں اس اسکیم کو شاندار نتائج کے ساتھ اپنایا گیا ہے۔مختلف ریاستوں میں، منی پور خصوصی طور پر وہ ریاست ہے جو چیمپئن ریاست کے طورپر ابھر ہی ہے اور جہاں ون دھن پروگرام مقامی قبائل کے لئے روزگار کے ایک بڑے وسیلے کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے۔ اکتوبر 2019 میں ریاست میں پروگرام کے آغاز سے لے کر اب تک، 100 ون دھن وکاس کلسٹرس قائم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے77 مصروف عمل ہیں۔ یہ 1500 ون دھن وکاس کیندر کلسٹرس تشکیل دیتے ہیں جو کہ ان 30000 قبائلی صنعت کاروں کو فائدہ بہم پہنچا رہے ہیں جو چھوٹی جنگلاتی پیداوار کی قدرو قیمت کی حامل مصنوعات کے کلکشن، اکٹھا کرنے، پروسیسنگ، ڈبہ بندی اور مارکیٹنگ کے عمل میں شامل ہیں۔ اسکیم کے نفاذ کاری ماڈل کی تبدیل ہونے کی صلاحیت اور نقل پذیری ایک اضافی فائدہ ہے جس نے پورے بھارت میں اس کی توسیع میں مدد دی ہے۔ جناب پراویر کرشنا نے مطلع کیا کہ گھریلو اور بیرونِ ملک شمال مشرق سے ون دھن مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لئے 150 کروڑ روپئے کے بقدر کے پروگرام کو جلدی ہی شروع کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس پورے عمل کی خوبصورتی یہ ہے کہ یہ منڈی روابط پیدا کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ ان میں سے متعدد قبائلی صنعتیں منڈیوں سے جڑی ہیں۔ پھل کینڈی (آنولہ، انناس، جنگلی سیب، ادرک، انجیر، املی)، مربع (انناس، آنولہ، آلو بخارہ)، جوس، اسکواش (انناس، آنولہ، جنگلی سیب، آلو بخارہ، برمی انگور)، مسالے (دال چینی، ہلدی، ادرک)، اچار (بیمبو شوٹ، کنگ چلی)، ڈبہ بند گیلوئے، جیسی مختلف مصنوعا ت ون دھن وکاس کیندروں میں تیاری اور ڈبہ بندی کے عمل سے گزرنے کے بعد بازاروں میں پہنچ چکی ہیں اور TribesIndia.com اور ٹرائیبس انڈیا دوکانوں کے ذریعہ  بھی ان کی مارکیٹنگ کی جا رہی ہے۔ ون دھن پروگرام کی کامیابی سے، ریاستی حکومتوں کو بھی ایم ایف پی کے لئے ایم ایس پی شروع کرنے کا حوصلہ ملا ہے جہاں وبائی مرض کے دوران 2000 کروڑ روپئے کے بقدر کی ایم ایف پی کی 48 مختلف اقسام کی خریداری کی گئی، اور مصنوعات اکھٹا کرنے والے قبائلی افراد کو محض 10 مہینوں میں راست طور پر فوائد منتقل کیے گئے! یہ گذشتہ پانچ برسوں میں 128 کروڑ روپئے کے بقدر کی خریداری کے مقابلے میں ایک بہت بڑا اضافہ ہے، اور وہ بھی ایک ریاست سے!

ایک سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ٹی آر آئی ایف ای ڈی غیر ممالک میں قبائلی مصنوعات کی صحیح طریقے سے مارکیٹنگ کے لئے وزارت خارجہ کی مدد سے اور بھارتی سفارت خانوں اور ہائی کمیشنوں کے توسط سے کوششیں کر رہا ہے۔ متعدد بھارتی ہوائی اڈوں، میٹرو ریل اسٹیشنوں اور سرکاری اداروں نے  ملک بھر میں قبائلی بھارتی شو رومز کے لئے واجبی قیمت پر کرائے پر جگہ فراہم کی ہے۔

جناب کرشنا نے کہا کہ ٹی آر آئی ایف ای ڈی نے اب ’’سنکلپ سے سدّھی‘‘ گاؤں اور ڈجیٹل رابطہ کاری مہم شروع کی ہے۔ یکم اپریل 2021 کو شروع ہونے والی اس 100 روزہ مہم میں 150 ٹیمیں شامل ہیں (ٹی آر آئی ایف ای ڈی سے ہر خطے میں 10 اور ریاستی نفاذ کاری ایجنسیاں / مانٹرنگ ایجنسیاں/ شراکت دار) اور ہر ایک ٹیم 10 مواضعات کا دورہ کرے گی۔ آئندہ 100 دنوں میں ہر خطے میں 100 مواضعات اور پورے ملک میں 1500مواضعات پر احاطہ کیا جائے گا۔ اس مہم کا اہم مقصد ان مواضعات میں ون دھن وکاس کیندروں کو مصروف عمل کرنا ہے۔ اس کا مقصد آئندہ 12 مہینوں کے دوران ون دھن اکائیوں سے 200 کروڑ کے بقدر کی فروخت کے ہدف کو حاصل کرنا ہے۔ دورہ کرنے والی ٹیمیں مقامات کی نشاندہی کریں گی اور ٹرائی فوڈ کے طور پر کلسٹرنگ کے لئے اور بڑی صنعتوں کے طور پر ایس ایف یو آر ٹی آئی کے لئے ممکنہ وی ڈی وی کے کلسٹروں  کو شارٹ لسٹ کریں گی۔

ون دھن وکاس کیندر کلسٹروں کو مزید ادارہ جاتی شکل دینے کے لئے، قبائلی امور کی وزارت کے تحت ٹی آر آئی ایف ای ڈی مختلف وزارتوں اور تنظیموں کے درمیان شراکت داری پیدا کر رہی ہے۔ اس اسکیم اور ان وزارتوں کے اسی طرح کے پروگراموں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے، اس نے ایم ایس ایم ای، ایم او ایف پی آئی اور وزارت برائے دیہی ترقیات جیسی وزارتوں کے ساتھ مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کیے ہیں جس کے نتیجے میں ون دھن وکاس کیندروں اور اس کے کلسٹروں کا وزارت برائے دیہی ترقیات کے تحت ایس ایف یو آر ٹی آئی، ایم ایس ایم ای سے ای ایس ڈی پی ، ایم او ایف پی آئی کی فوڈ پارک اسکیم اور این آر ایل ایم سے اشتراک عمل میں آیا ہے۔

انہوں نے مطلع کیا کہ خوراک ڈبہ بندی کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) کے اشتراک سے ٹی آر آئی ایف ای ڈی، پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کے توسط سے چھتیس گڑھ میں واقع جگدل پور میں اور مہاراشٹر میں واقع رائے گڑھ میں دو ’’ٹرائی فوڈ‘‘ پروجیکٹوں کو نافذ کر رہی ہے۔ یہ دو ایم ایف پی پروسیسنگ اکائیاں ایک ہب میں اپنی کاروائیاں انجام دیں گی۔ اس سے ساتھی قبائلی کنبوں کو فائدہ حاصل ہوگا۔ ٹی آر آئی ایف ای ڈی مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، گوا، اترپردیش، جھارکھنڈ اور دیگر ریاستی حکومتوں کے ساتھ شراکت داری میں، ایم ایف پی پر مبنی یکساں صنعتی پارکوں کے قیام کے مواقع تلاش رہا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More