نئی دہلی، جناب کے این ویاس، سکریٹری ڈی اے ای سی کے چیئرمین نے 17 ستمبر 2019 کو آئی اے ای اے کے 63 ویں جنرل کانفرنس کے موقع پر ویانا میں این سی جی وشوم کینسر کیئر کنیکٹ کا افتتاح کیا۔ اس کی بنیاد پر نیشنل کینسر گرڈ این سی جی ٹاٹا میموریل سینٹر (ٹی ایم سی) کے ذریعہ قومی کینسر گرڈ این سی جی کاقیام اور انتظام کیاگیا،جس میں ہندوستان سے تعلق رکھنے والے 183 حصہ داروں کو کینسر ہسپتالوں اور بیرون ممالک کے دیگر متعلقہ ادارو ں کے لئے کھولا گیا ہے۔ ٹاٹا میموریل سینٹر ( ٹی ایم سی) کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر راجیندر بڑوے نے ایم سی جی کے بارے میں تفصیلات بتائی اوریہ کیسے بیرون ممالک اسپتالوں میں بڑھایا جاسکتا ہے اور اس سے انہیں کیا فائدہ ہوگا، کے بارے میں بتایا۔
این سی جی کا مقصد کینسر کی دیکھ بھال میں فرق کو دور کرنا ہے۔ توقع کی جاتی ہے این سی جی وشوم عالمی سطح پر بھی یہی کردار ادا کریں گے۔ 11 ممالک میں لانچ کے فوراً بعد اس میں اپنی دلچسپی کااظہار کیا۔ سری لنکا اور بنگلہ دیش کے اسپتالوں میں دیگر ممالک کو این سی جی پیش کش کے ویڈیو پیغام کے ذریعہ ان کی تعریف کی۔ محترمہ مے عبدالوہاب، ڈائریکٹر این اے ایچ یو، آئی اے ای اے نے این سی جی وشوم کے لانچ پر آئی اے ای اے کی ستائش کی، اسے وسیع پیکج کی شکل میں کینسر کی دیکھ بھال میں فرق کو کم کرنے میں مدد کرنے اور آئی اے ای اے کی پہل کو اجاگر کرنے میں مدد کی۔ اس موقع پر این سی جی وشوم کینسر کیئر کنٹیکٹ باقاعدہ طور پر لوگو لانچ کیاگیا۔ لوگو میں ایک مٹی کا دیپک بنانے کے لئے ایک ساتھ تین سیز(Cs) کینسر کے کنیکٹ کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے،جس کی لو کو ایک لال نقطے کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔ لال نقطہ کْم کْم کی بھی علامت ہے جبکہ یہ ایک آنکھ کی نمائندگی کرتا ہے۔ دیپک خوشحالی اور زندگی کی علامت ہے جبکہ اس کی لو روشن خیالی کے ذریعہ آزادی کو ظاہر کرتی ہے۔ لانچ کے وقت اے ای سی کے چیئرمین نے اپنے خطاب میں کہا ،‘‘ کینسر کے محکمہ جوہری توانائی کی ذمہ داریوں کا ایک لازمی جزو ہے۔کینسر کاسراغ لگانے اور علاج کے لئے ریڈیو اسٹاپس خصوصی طور پر محکمہ کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے۔ محکمہ نئے ریڈیو فرما سٹیوکلز کے فروغ میں بھی شامل ہے۔ کینسر کے علاج کے لئے بھابھا ٹرون نام کے ایک کوبالٹ ٹیلی تھیراپی مشین بھی اس محکمے کے ذریعہ تیار کی گئی۔
ٹاٹا میموریل سینٹر (ٹی ایم سی)، جو اس محکمے کا ایک اٹوٹ حصہ ہے، 1941 سے ایک اہم کینسر دیکھ بھال سہولت کے طور پر کام کررہا ہے اور اس میں مریضوں کی دیکھ بھال، تعلیم اور ریسرچ کی ٹرائی لوجی کے ساتھ ایک اعلی توازن قائم کیا ہے۔ اس مرکز نے پورے ہندوستان میں سستی قابل رسائی سہولیات فراہم کرنے اہم کردار ادا کیا ہے۔ مرکز میں کئے گئے ریسرچ نے دنیا میں کئی لوگوں کی جان بچائی ہے۔ یہ سینٹر کینسر دیکھ بھال کے لئے انسانی وسائل کو فروغ دینے کے لئے جدید ترین تربیت فراہم کرتا ہے۔
ٹی ایم سی کے پاس آج 7 اسپتال اور ایک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہے جو ہر سال آدھا ملین سے زیادہ مریضوں کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔ جن میں 10 ہزار نئے مریض ہیں۔
مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے بہت خوشی ہورہی ہے ہندوستان ایک عالمی کینسر دیکھ بھال نیٹ ورک،‘‘ این سی جی۔ وشوم کینسر کیئر کنیکٹ’’( این سی جی۔وشوم 3 سی) شروع کررہا ہے۔ وشوم ایک سنسکرت کا لفظ ہے، جس کے معنی ہے یونیورسل یا عالمی۔ اس کنیکٹ کے ذریعہ، ہم کینسر کے خلاف ہماری لڑائی میں ملک کے ساتھ ساتھ سبھی خواہش مند ، حصہ داروں کے ساتھ ہاتھ ملانا چاہتے ہیں۔
این سی جی۔ وشوم اسپتالوں ہندوستان کے قومی کینسر گرڈ (این سی جی) کے ساتھ شراکتدار ملکوں کے اسپتالوں اور متعلقہ کینسر انسٹی ٹیوٹ کے انضمام کا ارادہ کیا ہے۔ این سی جی کا انتظام ٹی این سی کے ذریعہ کیاجاتا ہے اوراسے 2012 میں پورے ہندوستان میں کینسر دیکھ بھال کے ایک جیسے معیارات کو بنانے کے لئے وسیع النظری کے ساتھ قائم کیا گیا تھا۔ 7 سالوں کی قلیل مدت میں اس میں سے 183 کینسر مراکز، تحقیقی ادارے، مریض وکالت گروپ، خیراتی تنظیمیں اور پیشہ ور معاشرے کا ایک بڑا نیٹ ورک بن گیاہے۔ ہندوستان میں کینسر دیکھ بھال کے تقریباً سبھی مستفیدین کو شامل کرتے ہوئے یہ اب کینسر کے خلاف لڑائی میں ایک مضبوط ، متحد اور مستحکم نظام بن گیا ہے۔ ہمیں پلیٹ فارم کو بانٹنے کے لئے متعدد بارٹنر ممالک کی طرف سے درخواستیں موصول ہورہی اور این سی جی وشوم۔3 سی کی حوصلہ افزائی کے لئے یہ بڑی بات ہے۔ ہم رکن ممالک کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ اس عمدہ مقصد میں شراکت دار بنیں۔ ہمارے شراکتدار ممالک این سی جی وشوم کنیکٹ کے ذریعہ مختلف طریقوں سے مستفید ہوں گے۔ جسے کے عام کینسر کے علاج اور انتظام کے لئے این سی جی رہنماخطوط، مریضوں / ڈاکٹروں کے لئے دوسری رائے خدمات، علاج پر فیصلہ، بڑے پیمانے پر کھلے آن لائن نصابوں کی دستیابی۔ مجھے خوشی ہے روس، قزاخستان، ویتنام، نیپال، متحدہ عرب امارات، افغانستان، جمیکا، بنگلہ دیش، میانمار اور زامبیا کے مختلف اسپتال این سی جی۔ وشوم کاحصہ بننے کے لئے رضا مند ہے۔