17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹکٹ اندوزی مالیہ کے حصول کا ایک اچھا وسیلہ ہو سکتا ہے:منوج سنہا

Urdu News

نئی دہلی، مواصلات کے وزیر جناب منوج سنہا نے آج محکمہ ڈاک سے اپیل کی کہ وہ ٹک اندوزی کے توسط سے مالیہ کے حصول کی راہیں تلاش کرے، جیسا کہ دنیا کے کئی ملکوں میں ہوتا ہے۔ وہ آج یہاں دین دیال اپادھیائے اسپرش (اسکالر شپ فار پروموشن آف ایپٹی ٹیوڈ اینڈ ریسرچ ان اسٹیمپ ایز اے ہابی یعنی بطور شوق ڈاک ٹکٹوں کے تئیں رغبت اور ریسرچ کے فروغ کے لئے اسکالر شپ) یوجنا 18-2017ء کے پہلے ایڈیشن میں منتخب طلباء کو مبارکباد دینے کے لئے منعقدہ ایوارڈ تقریب کے بعد اظہار کررہے تھے۔جناب سنہا نے دہلی سرکل سے منتخب ان 40 طلباء کو ایوارڈ سے نوازا جنہوں نے اسکالر شپ کے لئے کوالیفائی کیا ہے۔پورے بھارت کے 22مختلف سرکلوں سے منتخب کئے گئے 880 طلباء بھی ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولت کے ذریعے اس تقریب سے جڑے ہوئے تھے۔ان طلباء نے جناب منوج سنہا کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ 20 ہزار سے زیادہ طلباء نے اس مسابقے میں حصہ لیا ۔ انہوں نے محکمہ ڈاک سے اپیل کی کہ وہ مسابقے کے اگلے مرحلے میں ایک لاکھ طلباء کو جوڑنے کا ہدف رکھیں۔

اس موقع پر شمسی توانائی نظام پر ایک یادگاری ٹکٹ اور معروف سائنسداں اسٹیفن ہاکنگ پر ایک اسپیشل کور اور اسپیشل کینسلیشن کا اجراء بھی کیا گیا۔اس موقع پر ٹکٹ اندوزی کے ذیل میں آنے والی مصنوعات کے فروغ کے لئے محکمہ ڈاک اور سی سی آئی سی اور محکمہ ڈاک ور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے درمیان دو مفاہمت ناموں کا تبادلہ کیا گیا۔

ڈاک ٹکٹ جمع کرنے اور اس کے مطالعہ کے شوق  کوفیلیٹلی( ٹکٹ اندوزی) کہتے ہیں۔اس میں تلاش ،تعین، حصول، تنظیم، فہرست سازی، نمائش ، ذخیرہ کاری اور موضوعاتی اعتبار سے ڈاک ٹکٹوں اور اس سے متعلق مصنوعات کا رکھ رکھاؤ شامل ہے۔ٹکٹ اندوزی کو ہر طرح کے شوق  کا بادشاہ کہا جاتا ہے، کیونکہ ٹکٹ جمع کرنے کے شوق سے بہت سے تعلیمی فوائد وابستہ ہیں۔ یہ اس عہد کے سماجی ، معاشی  اور سیاسی حقائق کے بارے میں بہت کچھ بتاتا ہے، جس عہد میں اسے جاری کیا گیا تھایا جس موضوع پر اسے جاری کیا گیا۔ٹکٹ اندوزی شوق کو بڑھاوا دینے کے لئے محکمہ ڈاک نے 3نومبر2017ء کو اسکولی بچوں کے لئے اسکالر شپ پروگرام شروع کیا تھا، جسے دین دیال اسپرش یعنی اسکالر شپ فار پروموشن آف ایپٹی ٹیوڈ اینڈ ریسرچ ان اسٹیمپ ایز اے ہابی یا بطور شوق ڈاک ٹکٹوں کے تئیں رغبت اور ریسرچ کے فروغ کے لئے اسکالر شپ کہا جاتا ہے۔اس اسکیم کے تحت یہ تجویز رکھی گئی تھی کہ اسٹینڈرڈ 6 سے 9 تک کے بچوں کو جن کا تعلیمی ریکارڈ اچھا ہو اور جو ایک شوق کے طورپر ٹکٹ جمع کرنے کا کام کرتے ہیں، کو سبھی ڈاک سرکلوں میں سالانہ  مسابقتی انتخاب کے ذریعے اسکالر شپ دی جائے۔دین دیال اسپرش یوجنا کے تحت طلباء کا انتخاب ٹکٹ اندوزی اور کارکردگی سے متعلق پروجیکٹ ورک کے تجزیے کی بنیاد پر سبھی سرکلوں میں منعقدہ فلیٹلی  کوئزکے ذریعے کیا گیا تھا۔دین دیال اسپرش یوجنا کے تحت سال 18-2017ء کے لئے منعقدہ مسابقے میں ملک بھر کے تقریباً 20 ہزار طلباء نے حصہ لیا تھا، جن میں سے 880 طلباء کو سالانہ 6ہزار روپے یعنی 500روپے ماہانہ کے اسکالرشپ کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ہر ڈاک سرکل کے لئے 40 اسکالر شپ دیئے جارہے ہیں۔ ان میں سے اسٹینڈرڈ چھ ، سات، آٹھ اور نو کے دس دس طلباء کو اسکالر شپ دی جارہی ہے۔

اسٹیفن ہاکنگ (8جنوری 1942ء تا14مارچ2018ء) کو تاریخ میں سب سے زیادہ روشن خیال نظری طبیعات داں خیال کیا جاتا ہے۔ کائنات کی ابتداء اور اس کی تشکیل سے متعلق ان کا کام ، بگ بینک سے لے کر بلیک ہول تک کے بارےمیں ان کا نظریہ ہاکنگ ریڈی ایشن کے نام سے مشہور ان کی نظری پیش گوئی نے اس موضوع کی تفہیم میں انقلاب برپا کردیا۔محکمہ ڈاک اسٹیفن ہاکنگ پر ایک اسپیشل کور اور اسپیشل کنسیلیشن جاری کرکے ان کی وراثت کو اعزاز دینے میں خوشی محسوس کررہا ہے۔شمسی توانائی کے نظام سے متعلق 8 یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا ایک سیٹ بھی جاری کیا جارہا ہے۔ڈاک ٹکٹوں کا یہ سیٹ شمسی نظام کے 8 سیاروں پر مشتمل ہے۔اس میں ایک فرسٹ ڈے کور ، بروشر اور ایک فرسٹ ڈے کنسیلیشن بھی شامل ہے۔

محکمہ ڈاک نے سینٹرل کوٹیج انڈسٹریز ایمپوریم (سی سی آئی سی) کے ساتھ ایک مفاہمت نامہ بھی کیا ہے، جس کا مقصد ڈاک ٹکٹوں کے بیش قیمتی اور متنوع موضوعات پر مبنی فلیٹیلک انسیلری مصنوعات  ڈیزائن اور ڈیولپ کرنا ہے۔توقع ہے کہ یہ شراکت داری جہاں ایک طرف باہنر بھارتی دستکاروں اور ماہر بھارتی پیشہ وروں کو ایک موقع فراہم کرے گی کہ وہ فلیٹیلک مصنوعات ڈیولپ کرسکیں ، دوسری جانب یہ بھارتی ڈاک ٹکٹوں کے توسط سے دستیاب ڈیڑھ سو برس سے زیادہ کے وسیع دانشورانہ املاک  اور بیش قیمتی ثقافتی وراثت کی تشہیر کا باعث بنے گی اور عوام کے درمیان ایک شوق کے طورپر ٹکٹ اندوزی کی تشہیر میں معاون ثابت ہوگی۔

محکمہ ڈاک نے ورلڈ وائڈ فنڈ ، انڈیا(ڈبلیو ڈبلیو ایف)کے ساتھ بھی ایک مفاہمت  کی ہے۔اس کا مقصد ہماری قدرتی وراثت کے تحفظ کے موضوع پر منبی ٹکٹ اندوزی سے متعلق مصنوعات کا فروغ ہے۔یہ شراکت داری ٹکٹ اندوزی اور ٹکٹ اندوزیس سے متعلق  پرامنگ  دنیا کے توسط سے  ماحولیاتی تحفظ، جنگلی جانداروں کے تحفظ اور آب و ہوا اور عالمی آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق کازکے فروغ میں مدد گار ثابت ہوگی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More