17 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹیلی مواصلات کی صنعت دسمبر 2019 تک ملک میں 10 لاکھ وائی فائی ہاٹ اسپاٹ شروع کرے گی:منوج سنہا

Urdu News

نئی دہلی، انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی ) جنوب اور جنوب مشرقی ایشیاء کے لئے موبائل ، انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا مارکیو ہے جس کا موضوع ہے ’’نئے ڈیجیٹل افق-رابطہ ، تشکیل ، اختراع‘‘۔

آئی ایم سی 2018 نئی دہلی کے ایروسٹی میں وسیع پیمانے پر شروع ہوا ہے ۔ ایشیاء بحر الکاہل خطے کی اس گراں قدر تقریب میں 320 ملکوں کی 300 سے زیادہ کمپنیاں شرکت کررہی ہیں۔ مواصلات کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)  اور ریلوے کے وزیر مملکت  جناب منوج سنہا نے  الیکٹرانک اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی اور قانون وانصاف کے مرکزی روی شنکر پرساد، کامرس وصنعت اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو ، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب ہردیپ سنگھ پوری  اور کمبوڈیا ، یوروپی یونین ، لاؤ-پی ڈی آر ، میانما ، ماریشیس ، نیپال ، جنوبی افریقہ کے وزراء اور اہم شخصیات  کے ہمراہ اس شاندار تقریب کےد وسرے ایڈیشن کا افتتاح کیا  اور شرکت کی۔ اس مارکیو کا آغاز 2017 میں موبائل مواصلات  میں ٹیکنالوجی اور خدمات میں اگلی نسل کے لئے اشتراک کا پلیٹ فارم قائم کرنے کے لئے کیا گیا تھا۔ افتتاحی تقریب میں 10 ساجھیدار ملکوں کے 5000 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی ، جس میں پالیسی ساز، سفیر ، رائے عامہ ہموار کرنے والے ، تبدیلی کے ایجنٹ ، افسر شاہ اور سرمایہ کار شامل تھے۔

جناب منوج سنہا نے اعلان کیا کہ بھارت کی ٹیلی مواصلات کی صنعت دسمبر 2019 تک ملک میں 10 لاکھ وائی فائی ہاٹ اسپاٹ شروع کرے گی، جو  ملک کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کی سمت ایک اور اہم قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی کام خدمات فراہم کرنے والوں، انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والوں ، اور ورچوئل نیٹ ورک آپریٹروں کے ذریعہ چلائے جانے والے اور ان کی ملکیت والے 10 لاکھ وائی فائی اسپاٹ مشترکہ اور آپس میں قابل عمل پلیٹ فارم ’’بھارت وائی وائی‘‘ شروع کئے جائیں گے۔ اس پہل سے  ساجھیدار آپریٹروں میں ہر ایک آپریٹر کے صارفین کو وائی فائی کی رسائی حاصل ہوگی۔

افتتاح کے دوران نیشنل فری کوئنسی ایلوکیشن پلان- 2018 (این ایف اے پی) کا اجراء کیا گیا جس میں بھارت کی ڈیجیٹل مواصلاتی صنعت کے فروغ کے لئے ایک نقشہ راہ پیش کیا گیا ہے۔ این ایف اے پی میں 605 میگا ہرٹس تک لائسنس سے مستثنی کرنے 5 جی ایچ زیڈ بینڈ برائے وائرلس ایکسس سروس اور ریڈیو لوکل ایریا نیٹ ورک کو لائسنس سے مستثنی کردیا گیا ہے۔ این ایف اے پی میں مختصر ریل والی ڈیوائسس ، الٹرا وائڈ بینڈ ڈیوائسس کے لئے  30 بینڈ سے زیادہ کو  اور ایم ٹو ایم سروسز  کے اسپکٹرم کو لائسنس سے مستثنی کیا گیا ہے۔ بھارت نے ایک بڑی مارکیٹ کے طور پر اگلی نسل کی ٹیکنالوجی کو اپنانے کی خاطر 5 جی خدمات کے لئے  اپنے اسپکٹرم منصوبو کا اشارہ دیا ہے۔

ایک اہم پالیسی اقدام کے طور پر ، جس سے ٹیلی مواصلات کے سیکٹر میں چھوٹی اور اوسط درجے کے صنعت کاروں کو فروغ حاصل ہوگا، ٹیلی مواصلات کے محکمے نے  ورچوئل نیٹ ورک آپریٹروں (وی این اوز)  کے ذریعے ٹیلی مواصلات کی خدمات فراہم کرنے والوں سے حاصل کردہ ریسورس کے لئے ادا کردہ رقم کو  کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے وی این اوز کے ذریعے قابل ادائیگی لیوی میں کمی ہوگی۔ اس سے کئی مرحلوں میں دوہرے ٹیکس سے بھی بچا جاسکے گا۔

پہلے دن صنعت نے کئی اہم اعلانات کئے ہیں اور عالمی  او ای ایم کے ذریعے جدید ترین  5-جی ایپلی کیشن کے مظاہرے بھی کئے گئے۔ امید ہے کہ اس سے 2000 کروڑ روپے سے زیادہ سرمایہ کاری ہوگی اور تین لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا ہوں گے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More