16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ٹیکن پور میں واقع بی ایس ایف اکیڈمی میں منعقدہ ڈی جی پی / آئی جی پی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے وزیر اعظم کا خطاب

Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی   نے آج ٹیکن  پور میں واقع  بی ایس ایف  اکیڈمی میں منعقدہ  ڈائریکٹر جنرل اور انسپکٹر جنرل آف  پولیس  کی کانفرنس  کی اختتامی  تقریب سے خطاب کیا ۔  اس موقع پر  وزیر اعظم نے اس بات کو دوہرایا   کہ سال 2014 ء  سے دہلی سے باہر منتقل  ہونے کے بعد   کانفرنس کی نوعیت  اور دائرہ  کار کس طرح بدل گیا ہے ۔ انہوں نے ان تمام  افسران کی تعریف   کی ، جنہوں نے اس تبدیلی کو لانے میں  کلیدی  کردار ادا  کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ کانفرنس   ملک کو در پیش  چیلنجوں  اور ذمہ داریوں  کے لحاظ سے اب زیادہ با معنی  ہو گئی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ کانفرنس   کے نئے فارمیٹ   سے بات چیت  کے معیار  میں کافی  بہتر آئی ہے ۔

          انہوں نے ملک کی سلامتی  اور سکیورٹی  کے لئے کام کرنے والے  افراد اور ادارے  کی تعریف کی اور کہا کہ یہ  یہ افراد اور ادارے  ملک کی سلامتی  کو یقینی  بنانے کے لئے کام کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس  اجتماع  میں آج  ، جو  افسران موجود ہیں ، انہوں نے منفی ماحول  میں  کام کرنے کے   باوجود قائدانہ  کردار ادا کیا ۔

          انہوں نے کہا کہ گذشتہ  چند برسوں  کے دوران اس کانفرنس  میں ہوئے  بحث و مباحثے  کا نتیجہ ہے کہ پولیس فورس  کے لئے ان کا مقصد  پوری طرح  واضح  اور صاف  ہو گیا ہے ۔ پولیس فورس   کے کاموں میں    کافی زیادہ  ہم آہنگی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  یہ کانفرنس  پولیس کے اعلیٰ عہدیداران  کو مسائل اور چیلنجوں  کا مجموعی  جائزہ لینے میں معاون  ثابت ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانفرنس  کے دوران  جن موضوعات  پر تبادلۂ خیال کیا جا رہا ہے  ، وہ گذشتہ  دو برس کے دوران مزید وسیع ہو گیا ہے ۔ اس سے سینئر  پولیس افسران  کو مجموعی طور پر نیا نقطۂ نظر  حاصل ہو رہا ہے ۔

          اس کانفرنس  کو مزید  با معنی بنانے کےطریقہ کار  پر گفتگو  کرتے ہوئے  وزیر اعظم نے مشورہ دیا کہ   ورکنگ  گروپ  کے ذریعہ  پورے سال  اس سلسلے میں کام جاری رہنا  چاہیئے ۔  اس سلسلے میں انہوں نے  نو جوان افسران کو خصوصی طور پر شامل  کرنے کی  اہمیت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ  اس  عمل سے پولیس فورس کی اہمیت  اور افادیت  میں اضافہ   ہو گا ۔

          وزیر اعظم نے غیر قانونی  مالیاتی  لین دین کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر اطلاعات  کو ساجھا  کرنے  پر ابھرتے  عالمی  اتفاق رائے کا ذکر  کیا اور کہا کہ   ہندوستان کو اس مقصد  کے حصول   میں کلیدی  کردار  ادار کرنا  پڑا ۔ انہوں نے کہا کہ  جس طرح عالمی سطح پر  کھلا پن  اور قبولیت  کو فروغ  حاصل ہو رہا ہے  ، اسی طرح   ریاستوں  کے درمیان   بھی بڑے پیمانے پر   سلامتی  کے امور پر کھلے پن کی ضرورت ہے ۔  انہوں  نے کہا کہ ملک کی سلامتی  اور سکیورٹی  کو اکیلے یا منتخب  طور پر حاصل نہیں کیا جا سکتا ہے ۔ ملک کی ریاستوں  کے درمیان   معلومات  اور اطلاعات  کو ساجھا کرنے سے ہی ملک کا ہر ایک فرد   سلامت رہ سکتا ہے  ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہم ایک جمع  شدہ اکائی  نہیں ہیں بلکہ  ایک نامیاتی  اکائی  ہیں  ’’ ۔

          وزیر اعظم  نے کہا کہ  سائبر سکیورٹی  کے معاملات کو فوری طور  پر حل کیا جانا چاہیئے اور سائبر سکیورٹی  کو ترجیح  دینی چاہیئے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے خصوصی   طور پر سوشل  میڈیا  کا ذکر کیا  ۔  انہوں نے کہا کہ  پیغامات کو مقامی زبانوں  میں ارسال  کرنا چاہیئے تاکہ   وہ زیادہ   مفید ہوں ۔ وزیر اعظم  نے مسائل  کو ختم  کرنے کے لئے ٹیکنا لوجی  کے استعمال  پر زور دیا ۔

           وزیر اعظم نے انٹلی جنس   بیورو ( آئی بی  )  کے افسران کو ان  کی نمایاں   خدمات کے لئے   صدر کے پولیس میڈلز سے سرفراز کیا  ۔ اپنے خطاب کے دوران   وزیر اعظم نے  انٹلی جنس  بیورو کے میڈل جیتنے والے افسران کی تعریف کی اور انہیں مبارکباد دی ۔

          اس موقع   پر وزیر  داخلہ  راج ناتھ سنگھ  ، امور داخلہ کے وزیر  مملکت  جناب ہنس راج اہیر اور جناب کرن  رجی جو  موجود تھے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More