نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کورابطہ کاری فراہم کرنے اور خصوصی طور پر اس خطے کی مقامی صنعتوں کو با اختیار بنانے کی حکومت کی ترجیح کے مطابق نارتھ ایسٹ فرنٹیئر ریلوے نے ٹھیکے پر پارسل کارگو ایکسپریس ٹرین پندرہ روزہ بنیاد پرچلانا شروع کیا ہے، جس سے ملک کا شمال مشرقی حصہ مغربی ساحل سے جڑ جائے گا۔ اس پارسل کارگو ایکسپریس ٹرین کا روٹ ہے: آسام میں نیو گواہاٹی سے مہاراشٹر کے کلیان تک، جس کے اسٹاپج نیو جلپائی گڑی، کلمنا گڈس شیڈ ہیں۔ اس اقدام سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور وہ اپنی پیداوار مثلاً چائے ، سپاری، انناس، پٹسن، باغبانی کی پیداوار اور بانس فرنیچر وغیرہ ممبئی، بنگلورو، ناگپور اور پنے وغیرہ کے خردہ بازاروں میں بیچ سکتے ہیں۔ اس قدم سے نہ صرف یہ کہ اس خطے کی صنعتوں کو خصوصی طور پر فروغ ملے گا، بلکہ اس سےغیر ہنر مزدور سمیت یہاں کے مقامی نوجوانوں کو پائیدار ملازمت کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔
پارسل کارگو ایکسپریس ٹرین ایک بزنس آلہ کے طور پر ابھری ہے اور اس سے ریلوے کے وسائل پر کسی قسم کا کوئی اضافی دباؤ نہیں پڑا ہے۔اس ٹرین کے چلنے سے بھارتی ریلوے کو اس کے ٹھیکہ جاتی 6 سالہ مدت میں زبردست آمدنی بھی ہوگی۔ پی سی ای ٹی کے ذریعے یونٹ ٹرانسپورٹیشن لاگت نسبتاً روڈ ٹرانسپورٹیشن کی لاگت سے کم ہوگی۔ چنانچہ صارفین کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹروں کو بھی کم ٹرانسپورٹیشن لاگت کی بنیاد پر فائدہ پہنچے گا۔ ایک سنگل پی سی ای ٹی 92 ٹرکوں کی تعداد کے مساوی سامان لے جا سکتی ہے۔ اس سے کاربن کے اخراج میں کمی آئے گی، جس سے سبز بھارت کی تعمیر میں مدد ملے گی اور ایندھن کی خریداری کی وجہ سے غیر ملکی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔ متعدد دیگر ژونل ریلویز نے بھی پارسل کارگو ایکسپریس ٹرین کو ٹھیکے پر دینے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔