نئی دہلی، انسٹی آف ٹیچنگ اینڈ ریسرچ ان آیورویدا بل 2020 کو آج راجیہ سبھا منظور کردیا۔ لوک سبھا نے اسے 19 مارچ 2020 کو ہی پاس کردیا تھا۔ اس بل سے جام نگر ، گجرات میں آیورویدا میں تعلیم اور تحقیق کے جدید ادارے (آئی سی آر اے) کے قیام اور اسے قومی اہمیت کے ادارے (آئی این آئی) کا درجہ دینے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
آئی ٹی آر اے کو جام نگر میں گجرات آیوروید یونیورسٹی کیمپس میں موجودہ آیوروید اداروں کو آپس میں ضم کرکے قائم کیا جائے گا۔ یہ ادارے انتہائی قابل احترام ادارے ہیں یعنی (اے) انسٹی ٹیوٹ فار پوسٹ گریجویٹ ٹیچنگ اینڈ ریسرچ آیورویدا (بی) شری گلاب کنوربا آیورویدا مہاودھیالیہ اور (سی) انسٹی ٹیوٹ آف آیورویدک فارما سیوٹیکل سائنسز، (ڈی) مہارشی پتانجلی انسٹی ٹیوٹ فار یوگا نیچرو پیتھی ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (جومجوزہ آئی ٹی آر اے کے ڈپارٹمنٹ آف سوستھ ورتّا کا ایک حصہ بنایا جائے گا)۔ یہ ادارے پچھلی کئی دہائیوں کے دوران ابھرکر سامنے آئے ہیں اور کُل ملاکر ملک میں آیوروید اداروں کے ایک بے مثال کنبے کی حیثیت رکھتے ہیں۔
امید ہے کہ مجوزہ ادارے کے قیام سےاس ادارے کو مزید خودمختاری حاصل ہوگی کہ وہ آیورویدا اور فارمیسی میں انڈرگریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ تعلیم کے طریقہ کار کو فروغ دے۔ اس ادارے میں شامل مختلف اداروں کے مابین ہمکاری سے آئی ٹی آر اے اس طرح کی تعلیم کے اعلیٰ معیارات کا مظاہرہ کرسکے گا۔ اور آیوش کے شعبے میں ایک رہنما ادارے کے طور پر ابھر کر سامنے آئے گا۔ امید ہے کہ یہ ادارہ فارمیسی سمیت آیوروید کی تمام اہم شاخوں میں افراد کو اعلیٰ معیار کی تربیت فراہم کرے گا اور آیوروید کے میدان میں ہمہ گیر مطالعے اور ریسرچ کا کام انجام دے گا۔
آئی ٹی آر اے آیوش کے شعبے میں آئی این آئی درجہ رکھنے والا پہلا ادارہ ہوگا اور اس طرح یہ نصاب وغیرہ اور فن تعلیم کے معاملے میں آزاد اور اختراعی نوعیت کا ادارہ بن سکے گا۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب امراض کے علاج معالجے کے معاملے میں روایتی طریقہائے علاج کو عالمی دلچسپی حاصل ہورہی ہے۔ امید ہے کہ آئی ٹی آر اے آیوروید کی تعلیم کو نئی بلندیوں تک لے جاسکے گا۔