17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پارلیمنٹ کے آئندہ اجلاس میں تمام موضوعات پر تبادلۂ خیال کے لئے حکومت تیار ہے : وزیر اعظم

Urdu News

نئی دہلی، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج کہا ہے کہ حکومت ، پارلیمنٹ کے آئندہ بجٹ اجلاس میں تمام موضوعات پر تبادلۂ خیال کے لئے تیار ہے ۔ وہ آج یہاں  ، پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے موقع پر خطاب کر رہے تھے ۔ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس 31 جنوری ، 2020 ء سے شروع ہو رہا ہے ۔

          اپنی  تقریر میں وزیر اعظم نے زیادہ تر اراکین پارلیمنٹ کے مشوروں  کا خیر مقدم کیا ، جس میں یہ کہا گیا ہے کہ بجٹ اجلاس کے دوران ملک میں موجود اقتصادی  حالت پر توجہ دی جانی چاہیئے ۔

          انہوں نے کہا کہ ‘‘ زیادہ تر اراکین نے ملک میں در پیش  معاشی صورت حال پر تبادلۂ خیال کے لئے کہا ہے ۔ میں ان کے مشوروں کا خیر مقدم کرتا ہوں اور آپ کے  مشورے کے مطابق ہمیں اقتصادی صورتِ حال  پر تبادلۂ خیال  کی ضرورت ہے  ’’ ۔

          وزیر اعظم نے تمام اراکین سے  ، ملک کو موجودہ عالمی اقتصادی بحران سے کس طرح باہر نکالا جا سکتا ہے ، اس پر غور کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہم عالمی پس منظر کو کس طرح ہندوستان کے حق میں بدل سکتے ہیں ، اس پر توجہ دینی چاہیئے ’’ ۔

          انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ اس بجٹ اجلاس  میں اور نئے سال کی ابتداء میں اگر ہم ملک کی معیشت کو صحیح  سمت دے سکتے ہیں تو یہ ملک کے  مفاد میں بہتر ہو گا ’’ ۔

          اراکین کے ذریعہ اٹھائے گئے دوسرے موضوعات پر وزیر اعظم  نے کہا کہ ‘‘  آپ  کے ذریعہ اٹھائے گئے دوسرے اہم موضوعات   پر مجھے اتفاق ہے ۔ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ ایسے تمام  موضوعات  پر کھلی بحث  ہونی چاہیئے  ’’ ۔

          مزید براں ، وزیر اعظم جناب مودی نے اراکین سے یہ اپیل کی کہ وہ یہ غور کریں کہ بجٹ اجلاس  اور پارلیمنٹ  کی پیداواریت  بڑھانے میں کس قدر تعاون کر سکتے ہیں ۔

          پارلیمنٹ  کے گذشتہ دو اجلاسوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘ یہ پارلیمنٹ  اور اس کے اجلاس کی پیداواریت   ہی ہے  ۔ گذشتہ دو اجلاس  کے دوران ہم نے پیداواریت  میں اضافے  کو دیکھا ہے اور اس کے حق میں بڑے  پیمانے پر عوامی  رسپانس  ملا ہے ۔ بحیثیت  عوامی نمائندہ ہماری یہ ذمہ داری  ہے کہ ہم ایوان کی پیداواریت  میں اضافہ کریں اور اس کے ساتھ ہی  تمام  موضوعات پر کھلے ذہن سے  تبادلۂ خیال کریں ۔

          کُل پارٹی میٹنگ کے بعد  پارلیمانی امور ، کوئلہ اور کانوں کے وزیر  جناب پرہلاد جوشی نے  نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت  پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں  تبادلۂ خیال کے لئے ہمیشہ تیار  رہتی ہے  ، خواہ کوئی  بھی موضوع  ہو   ، جس کی اجازت  ضابطے کی کارروائیوں کے تحت  ملی ہو ۔ انہوں نے دونوں ایوان کے  بہتر کام کاج کےلئے  تمام سیاسی پارٹیوں سے  اپیل کی ۔

          بجٹ اجلاس  کی تفصیلات بتاتے ہوئے جناب جوشی نے کہا کہ پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس ، 2020 بروز جمعہ 31 جنوری ، 2020 ء سے شروع ہونے والا ہے  اور سرکاری کاموں کے نپٹارے کے ساتھ یہ اجلاس  3 اپریل ، 2020 ء بروز جمعہ  تک چلے گا ۔ انہوں نے بتایاکہ اس دوران  پارلیمنٹ کے دونوں ایوان 11 فروری ، 2020 ء   بروز بدھ سے  مہلت کے لئے ملتوی رہیں گے ۔  2 مارچ  ، 2020 ء کو دوبارہ کارروائی شروع ہو گی ، جس میں مختلف وزارتوں / محکموں  کی گرانٹ کے لئے مطالبات  کی قائمہ کمیٹیاں جانچ کریں گی  ۔

          جناب جوشی نے مزید کہا کہ  اس اجلاس  کی کُل 31 نشستیں ہوں گی  ( اجلاس کے پہلے حصے میں 9 نشستیں ہوں گی اور جب کہ دوسرے حصے میں 22 نشستیں ہوں گی ) ۔ یہ پورا اجلاس  64 دنوں پر مشتمل ہو گا ۔  وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اس اجلاس میں زیادہ تر  وقت 21-2020ء  کے مرکزی بجٹ سے متعلق مالی کارروائیوں پر صرف ہو گا  اور اس میں صدر جمہوریہ کے خطبے  پر تحریکِ تشکر  پر بھی تبادلۂ خیال ہو گا ۔    اجلاس کے دوران   ضروری  قانون ساز اور  دوسری  کارروائیاں بھی ہوں گی ۔   اکنامک سروے 31 جنوری ، 2020 ء بروز جمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا  ۔ 21-2020 ء کے لئے مرکزی  بجٹ   بروز ہفتہ یکم فروری ، 2020 ء کو 11 بجے لوک سبھا میں پیش کیا جائے گا ۔

          اس میٹنگ میں تمام پارٹیوں  کے اراکین پارلیمنٹ  کے ساتھ وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ ،  سماجی انصاف اور رتفویض اختیارات کے وزیر  جناب تھاور چند گہلوت  ، صارفین کے امور ، خوراک اور سرکاری تقسیم کے وزیر  جناب  رام ولاس پاسوان   ،  پارلیمانی امور  اور بھاری صنعتوں نیز سرکاری صنعتوں کے وزیر  جناب ارجن رام میگھوال  اور پارلیمانی امور  نیز امور خارجہ کے  وزیر مملکت  جناب وی مرلی دھرن   نے دوسرے رہنماؤں کے ساتھ  شرکت کی ۔

          میٹنگ کے دوران  مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے  مختلف موضوعات پر روشنی ڈالتے ہوئے متعدد مشورے  پیش کئے ۔ ان رہنماؤں نے  پارلیمنٹ کے کام کاج  کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More