2019 کا یہ آخری اجلاس ہے اور یہ بہت اہم اجلاس بھی ہے۔ کیونکہ راجیہ سبھا کا یہ 250 واں اجلاس ہے۔250 اجلاس کے اپنے سفر کا بہت ہی متاثر کن یادوں کے ساتھ راجیہ سبھا کا 250 واں اجلاس شروع ہو رہا ہے۔ کسی طرح سے اسی اجلاس کے دوران 26 تاریخ کو ہمارا یوم آئین ہے جبکہ ہمارے آئین کے 70 سال ہو رہے ہیں۔ یہ آئین ملک کی ایکتا ، سالمیت ، ہندوستان کے تنوع ، ہندوستان کی خوبصورتی کو اپنے میں سمیٹے ہوئے ہے اور ملک کے لئے وہ توانائی کی طاقت کا محرک ہے۔ آئین کے 70 سال اپنے آپ میں ، اس ایوان کے توسط سے برادران وطن کے لئے بیداری کا ایک موقع بن سکتا ہے۔ پچھلے دنوں تقریباً سبھی پارٹیوں کے لیڈروں سے ملنے کا موقع ملا ہے اور یہ اجلاس بھی جیسے پچھلی بار نئی سرکار کی تشکیل کے بعد سبھی پارٹیوں کے تعاونکے سبب ، سبھی قابل احترام اراکین پارلیمنٹ کے تعاون کے سبب ہر کسی کے سرگرم اور مثبت کردار کے سبب پچھلا اجلاس غیر معمولی کامیابیوں سے بھرا ہوا تھا۔ اور یہ مجھے عوامی سطح پر فخر سے کہنا چاہئے کہ یہ کامیابی سرکار کی نہیں ہوتی ہے۔ یہ کامیابی حکمراں پارٹی کی نہیں ہوتی ہےبلکہ یہ کامیابی پورے ایوان کی ہوتی ہے اور سبھی رکن پارلیمنٹ اس کے حقدار ہوتے ہیں۔ اور اس لئے میں پھر ایک بار مثبت ،سرگرم شراکت داری کے لئے سبھی اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اور امید کرتا ہوں کہ یہ اجلاس بھی ملک کی ترقی کے سفر کو ، ملک کو رفتار دینے میں دنیا جس تیزی کے ساتھ آ گے بڑھ رہی ہے۔ اس کے ساتھ قدم ملانے کی طاقت ہم اپنے ایوان سے بھی ظاہر کریں۔
ہم سبھی معاملات پر کھل کر بحث و مباحثہ چاہتے ہیں۔ عمدہ سے عمدہ بحث ہو یہ ضروری ہے۔ بات چیت ہو، تنازعہ ہو اور بحث ہو ،ہر کوئی اپنی ذہنی قوت کا اچھی طرح سے استعمال کرے۔ اور ایوان کی بحث کو کامیاب بنانے میں تعاون دیں اور اس سے جو امرت نکلتا ہے وہ ملک کے روشن مستقبل کے لئے کام آتا ہے۔ ان سبھی اراکین پارلیمنٹ کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے آپ سب کا بھی بہت بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔