کل نئی دہلی میں ایک سیمینار میں بولتے ہوئے تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے کہا کہ بڑھتی آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی ، بھارت کے آبی وسائل کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک میں پانی کے شعبے کو درپیش مسائل اور پانی کے بحران کو کم کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے۔مرکزی وزیر نے کہا فی کس پانی کی دستیابی مستقبل طور پر کم ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 78 فیصد دستیاب پانی کا استعمال زرعی شعبے کے ذریعہ کیا جاتا ہے اور 2024 تک بھارت بہت زیادہ آبادی والا ملک بن جائے گا لہذا مزید غذائی اجناس کی پیداوار اور صنعتوں کی بڑھتی سرگرمی کے لئے پانی کے سلسلے میں بہت زیادہ دباؤ بڑھنے والا ہے۔
زرعی کاموں کے لئے پانی کے زیادہ سے زیادہ استعمال کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے کہانی کہ پانی کے ہر ایک قطرے سے زیادہ سے زیادہ فصلیں کاٹی جانی چاہئیں۔ تیزی سے گھٹتے زمینی پانی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت میں زراعت میں زمینی پانی کا استعمال امریکہ کے مقابلے میں تین سے چار فیصد زائد ہوتا ہے۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ خواہ زراعت کا معاملہ ہو یا صنعت کا، پانی کے ٹھوس استعمال پر توجہ دی جانی چاہئے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ صنعتوں کے ذریعہ استعمال کئے گئے پانی کو دوبارہ استعمال کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اداروں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ پینے کے لائق پانی کی سپلائی صرف پینے کے لئے ہی کی جانی چاہیے۔