نئی دہلی، خزانہ اور کارپوریٹ امور کے وزیر جناب ارون جیٹلی نے کہا ہے کہ قرض کی ادائیگی سے معذوری اور دیوالیہ پن کوڈ (آئی بی سی ) ، جی ایس ٹی ، نوٹ بندی اور ڈجیٹل ادائیگی کے ذریعے ہندوستانی معیشت ، مالی صلاحیت اور خطرات کا بہتر طور پر جائزہ لینے کے قابل ہوئی ہے اور بڑے پیمانے پر مالی شمولیت سے ہمہ جہت ترقی میں اضافہ ہوا ہے اور عوام کی قوت خرید بہتر ہوئی ہے ، جس کے نتیجے میں ہندوستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس سے ہندوستان کی تقریباً 8 فی صد کی شرح نمو حاصل کرنے میں مدد ملنی چاہیئے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیزی سے ابھرتی ہوئی معیشت سے بینکوں کی نمو میں بھی مدد ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی شہ رگ کے طور پر بینکوں کو تیزی سے ابھرتی معیشت کی قرضوں کی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے خود کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہو گی ۔ جناب جیٹلی آج یہاں سرکاری دائرہ کار کے بینکوں ( پی ایس بھی ) کی سالانہ جائزہ میٹنگ میں سرکاری دائرہ کار کے بینکوں کے چیف ایگزیکیٹو اور دوسرے کُل وقتی ڈائریکٹروں سے خطاب کر رہے تھے ۔ وزیر خزانہ نے آئندہ دہائی میں ہندوستان کی اعلیٰ نمو کو بحال رکھنے کے اسباب پر روشنی ڈالی ۔
آئی بی سی میکنزم کے مثبت نتائج کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے قرض وصولی ٹرائبونل ( ڈی آر ٹی ) میں میکنزم کی افادیت کا جائزہ لینے ، خصوصاً معاملات کے طویل وقتی نپٹارے کی ضرورت کا جائزہ لینے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے ڈی آر ٹی میکنزم کے ذریعے معیشت کی بحالی کی رفتار میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ تیزی سے مالی استحکام کے اصل مقاصد کے حصول کو حاصل کیا جا سکے ۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ایس بی کی صورت حال سے متعلق نظریات زیادہ مثبت بن گئے ہیں کیونکہ بینکوں نے معاملات کے حل ، قرضوں کی وصولی ، انتظامات اور قرض کی تعداد میں اضافے کے اعتبار سے مثبت نتائج ظاہر کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دانستہ طور پر نا دہندگان سے نمٹنے کے لئے آئی بی سی میں ترمیم کی گئی ہے ۔ اس کا مقصد معاملات کے حل کے عمل میں حصہ لے کر قرضوں کی ادائیگی کے لئے نا دہندہ قرض داروں کے لئے قرض کی رقم ادائیگی کے لئے مثبت رجحانات پیدا کرنا ہے ۔
وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کے تناظر میں پی ایس بی کی افادیت ، ترقی میں ، اُن کے تعاون کے پیشِ نظر اور مالی شمولیت میں امداد میں تعاون کے لئے پی ایس بی کا جواز بر قرار ہے ۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ دوسرے قرض دینے والوں کی جانب سے غیر بینکنگ اداروں کی جانب سے تعاون نا کافی ہے ۔
وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی نے معیشت کی ضرورتوں کی تکمیل کے لئے ضروری شرط کےطور پر بینکاری کے نظام میں یقین اور اعتماد پیدا کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا ۔ انسدادِ بدعنوانی ایکٹ میں کی گئی حالیہ ترمیم سے بینکاروں کے ذہن میں معیشت کے بہتر مفاد میں سرمایہ کاری کے تعلق سے اب کسی بھی قسم کا شک و شبہ نہیں ہونا چاہیئے ۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بینکوں پر دھوکہ دہی اور دانستہ نا دہندگی کے معاملے میں صاف ستھری اور موثر کارروائی کو یقینی بنانے کے لئے تمام اقدامات کرنے پر بھی زور دیا تاکہ بینکوں کی کارروائی منصفانہ اور پُر اعتماد ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینکوں کو قرض دینے کے عمل میں صاف ستھرے ادارے کے طور پر ہمیشہ دکھائی دینے کی کوشش کرنی ہو گی ۔