نئی دہلی، پدم ایوارڈ۔2019 کے لئے ریکارڈ تعداد میں 49992 نامزدگیاں موصول ہوئی ہیں جو کہ سال 2010 میں پدم ایوارڈز کے لئے موصولہ نامزدگیوں کے مقابلے میں 32 گنا زیادہ ہیں۔ 2010 میں 1313 نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں، 2016 میں 18768 نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں جبکہ 2017 میں 35595 نامزدگیاں موصول ہوئی تھیں۔
حکومت نے حقیقی معنوں میں پدم ایوارڈز کو عوامی ایوارڈز میں تبدیل کردیا ہے۔ گمنامی میں زندگی بسر کرنے والے ایسے باکمال اشخاص جو کہ ملک کے اعلی ترین شہری اعزازات (پدم ویبھوشن، پدم بھوشن اور پدم شری) پانے کے اصلی حقدار ہیں ان کو نامزد کرنے کے لئے لوگوں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
پدم ایوارڈز کے لئے نامزدگی کے عمل کو سال 2016 میں آن لائن بنایا گیا تھا اور ایک آسان، قابل رسائی اور محفوظ آن لائن پلیٹ فارم کو متعارف کرایا گیا تھا تاکہ بڑی تعداد میں ملک کے شہریوں کی شرکت کی حوصلہ افزائی کی جاسکے۔
اس عمل میں ٹیکنالوجی کی شمولیت نے، جس نے نامزدگی کے عمل کو بڑے پیمانے پر بڑے پیمانے پر لوگوں کے لئے قابل رسا ئی بنادیا ہے اور گمنامی کی زندگی بسر کرنے والے ایسے بہادروں کو جہ ملک اور قوم کی بے لوث خدمت کر رہے ہیں، کو پدم ایوارڈ عطا کرنے کے سلسلے میں حکومت کے زور نے بڑی تبدیلی پیدا کی ہے۔ یوم جمہوریہ 2019 کے موقع پر اعلان کئے جانے والے پدم ایوارڈز کے لئے آن لائن نامزدگی کا عمل یکم مئی 2018 کو شروع ہوا تھا اور نامزدگیاں جمع کرنے کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2018 تھی۔
مرکزی وزارتوں/ محکموں، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں، بھارت رتن اور پدم ایوارڈز یافتہ شہریوں اور مہارت کے اداروں کے علاوہ دیگر ذرائع سے نامزدگیان طلب کی گئی تھیں تاکہ وسیع پیمانے پر غور و خوض کیا جاسکے۔ ملک کے تمام شہری نامزدگی، سفارش بھیج سکتے ہیں۔ اس میں خود اپنی سفارش بھی شامل ہے۔