نئی دہلی، محنت اور روزگار کی وزارت 15.02.2019یعنی کل سے پردھان منتری شرم یوگی مان-دھن(پی ایم-ایس وائی ایم) نافذ کرے گی۔ اس اسکیم کا اعلان عبوری بجٹ میں کیا گیا تھا، جسے حال ہی میں وزارت کی طرف سے نوٹیفائی کیا گیا۔ کم و بیش 42 کروڑ مزدورملک کے غیر منظم شعبے سے جڑے ہوئے۔
غیر منظم شعبے کے ورکرس (مزدور)، جن میں زیادہ ترگھروں میں کام کرنے والے مزدور، خوانچہ فروش ، مِڈ ڈے میل کے مزدور، وزن اٹھانے والے مزدور، اینٹ بھٹے میں کام کرنے والے مزدور، موچی(جوتے کا کام کرنے والے)، کاغذ ردی چننے والے، گھروں میں کام کرنے والے مزدور، دھوبی، رکشہ چلانے والے مزدور، بے زمین مزدور، خودکا کھاتہ رکھنے والے ورکر، زرعی مزدور، تعمیری کام سے جڑے مزدور، بیڑی مزدور، ہینڈ لوم مزدور، چمڑے کا کام کرنے والے مزدور، آڈیو-ویژوئل مزدور اور اسی طرح پیشے سے جڑے مزدور، جن کی ماہانہ آمدنی 15،000روپے یا اس سے کم ہے اور وہ 18 سے 40 سال کی عمر کے درمیان ہیں، وہ اس اسکیم کے لئے مجاز ہیں۔ ان کا نیو پنشن اسکیم (این پی ایس)، امپلائیز اسٹیٹ انشیورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی) اسکیم، یا امپلائیز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن کے تحت ا حاطہ نہیں کیا جانا چاہئے۔ مزید یہ کہ وہ (لڑکا؍لڑکی)انکم ٹیکس دہندہ نہیں ہونا چاہئے۔
پردھان منتری شرم یوگی مان-دھن کی اہم خصوصیات حسب ذیل ہیں:
- کم سے کم یقینی پنشن: پردھان منتری شرم یوگی مان-دھن کے تحت ہر سبسکرائبر 60 سال کی عمر حاصل کر لینے کے بعد 3000روپے ماہانہ کی کم از کم یقینی پنشن حاصل کرے گا۔
- فیملی پنشن: پنشن حاصل کرنے کے دوران اگر کوئی سبسکرائبر مرجاتا ہے، تو فیض پانے والے کی بیوی پنشن کا 50 فیصد حاصل کرنے کی حقدار ہوگی، جو فیملی پنشن کے طور پر فیض پانے والے کےذریعے حاصل کی گئی تھی۔ فیملی پنشن صرف شریک حیات کےلئے ہے۔
- اگر کسی مستفید نے تسلسل کے ساتھ رقم جمع کی ہے اور وہ 60 سال کی عمر سے پہلےکسی سبب مر جاتا ہے، تو اس کی شریک حیات اسکیم میں شامل ہونے کی حقدار ہو گی اور وہ اس اسکیم میں باقاعدگی کے ساتھ رقم ادا کر کے اس اسکیم کو جاری رکھ سکتی ہے یا اس اسکیم سے الگ ہونے کی شقوں کے مطابق اس سے علیحدہ یا الگ ہو سکتی ہے۔
- سبسکرائبر کے ذریعے رقم جمع کرنا: پردھان منتری شرم یوگی مان-دھن کے لئے سبسکرائبرکا کنٹریبیوشن (مالی عطیہ)اس کے (مرد؍عورت)سیونگس بینک کھاتے؍جن دھن کھاتے سے آٹو ڈیبٹ سہولت کے ذریعے ادا کیا جائے گا۔ سبسکرائبر کو پی ایم ایس وائی ایم میں شامل ہونے کی عمر سے 60سال کی عمر تک مقررہ تعاون کی رقم جمع کرنی ہوگی۔ اس اسکیم میں شامل ہونے کے لئے ماہانہ مالی تعاون دینے کے لئے ایک مخصوص عمر کا تعین کیا گیا ہے، جس کی تفصیلات حسب ذیل ہے:
داخل ہونے کی عمر |
سن رسیدگی کی عمر |
رکن کی جانب سے ماہانہ مالی تعاون (Rs) |
مرکزی حکومت کی جانب سے ماہانہ تعاون |
کل ماہانہ مالی تعاون |
(1) |
(2) |
(3) |
(4) |
(5)= (3)+(4) |
18 |
60 |
55 |
55 |
110 |
19 |
60 |
58 |
58 |
116 |
20 |
60 |
61 |
61 |
122 |
21 |
60 |
64 |
64 |
128 |
22 |
60 |
68 |
68 |
136 |
23 |
60 |
72 |
72 |
144 |
24 |
60 |
76 |
76 |
152 |
25 |
60 |
80 |
80 |
160 |
26 |
60 |
85 |
85 |
170 |
27 |
60 |
90 |
90 |
180 |
28 |
60 |
95 |
95 |
190 |
29 |
60 |
100 |
100 |
200 |
30 |
60 |
105 |
105 |
210 |
31 |
60 |
110 |
110 |
220 |
32 |
60 |
120 |
120 |
240 |
33 |
60 |
130 |
130 |
260 |
34 |
60 |
140 |
140 |
280 |
35 |
60 |
150 |
150 |
300 |
36 |
60 |
160 |
160 |
320 |
37 |
60 |
170 |
170 |
340 |
38 |
60 |
180 |
180 |
360 |
39 |
60 |
190 |
190 |
380 |
40 |
60 |
200 |
200 |
400 |
مرکزی حکومت کی جانب سے برابر کی مالی شرکت داری: پردھان منتری-شرم یوگی مان دھن 50-50کی شراکت داری پر مبنی ایک رضاکارانہ اور مدد دینے والی پنشن اسکیم ہے، جہاں مستفید اور مرکزی حکومت کو برابر حصہ داری کرنی ہوگی۔ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص 29 سال کی عمر میں اس اسکیم میں داخل ہوتا ہے، تو اسے 60سال کی عمر تک 100روپے ماہانہ ادا کرنے ہوں گے اور اسی طرح مرکزی حکومت کے ذریعے اتنی ہی رقم ادا کرنی ہوگی۔
پی ایم-ایس وائی ایم کے تحت اندراج کا عمل:
سبسکرائبر کو موبائل فون، سیونگ بینک اکاؤنٹ اور آدھار نمبر کی ضرورت ہوگی۔ مجاز سبسکرائبرقریب ترین سی ایس سیزجا سکتا ہے اور سیلف سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر آدھار نمبر اور سیونگ بینک کھاتے؍جن دھن کھاتہ نمبر کا استعمال کرکے پی ایم ایس وائی ایم میں اندراج کرا سکتا ہے۔
بعد میں سہولت اس جگہ دی جائے گی، جہاں سیلف سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر آدھار نمبر، سیونگ بینک کھاتہ، جن دھن اکاؤنٹ نمبر استعمال کر کے موبائل ایپ اور خود رجسٹر ڈاؤن لوڈ کر سکتا ہے۔
اندراج کرنے والی والی ایجنسیاں:اندراج تمام کمیونٹی سروس سینٹر (سی ایس سیز) کے ذریعے کیا جائے گا۔غیر منظم شعبوں میں کام کرنے والے مزدور اپنا آدھار کارڈ اور سیونگ بینک کھاتہ، پاس بُک، جن دھن کھاتے کے ساتھ اپنے قریب ترین سی ایس سیز جا سکتا ہے اور وہاں اسکیم کے لئے اپنا رجسٹریشن کرا سکتا ہے۔ پہلے مہینے کے لئے عطیہ کی رقم نقدی میں ادا کی جائے گی، جس کے لئے انہیں ایک رسید فراہم کی جائے گی۔
سہولت مرکز: ایل آئی سی کے تمام برانچ، دفاتر، ای ایس آئی سی؍ای پی ایف او کے دفاتر اور مرکز و ریاستی سرکاروں کے تمام لیبر دفاتراسکیم کے بارے میں اس کے فائدوں کے بارے میں اور طور طریقوں کے بارے میں غیر منظم ورکروں کو سہولت فراہم کریں گے۔
فنڈ کا بندوبست: پی ایم ایس وائی ایم ایک مرکزی سیکٹر اسکیم ہوگی، جسے محنت اور روزگار کی وزارت کی طرف سے چلایا جائے گا اور لائف انشورینس کارپوریشن آف انڈیااور سی ایس سیز کے ذریعے نافذ کیا جائےگا۔ ایل آئی سی پنشن فنڈ منیجر ہوگی اور پنشن ادائیگی کی ذمہ دار ہوگی۔ پی ایم ایس وائی ایم پنشن اسکیم کے تحت جمع رقم سرمایہ کاری کی طرز پر انویسٹ کی جائے گی، جس کا حکومت ہند کی طرف سے ذکر کیا گیا ہے۔
اسکیم سے الگ ہونا اس سے نکلنا: ان ورکروں کی کی ملازمت کی سخت اور گمراہ کن نوعیت کو دیکھتے ہوئے اسکیم سے الگ ہونے کی شقیں نرم رکھی گئی ہیں۔