17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پورے ملک میں منعقد ہورہا ’’ہنر ہاٹ‘‘ قابل اعتماد برانڈ بن گیا: مختار عباس نقوی

Urdu News

نئی دہلی، اقلیتوں کے امور کے وزیر جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ’’میک ان انڈیا‘‘، اسٹینڈ اپ انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا کے تعلق سے عہد کی تکمیل کے لئے اقلیتی امور کی وزارت کے ذریعہ پورے ملک میں منعقد کئے جارہے ‘’ہنر ہاٹ‘‘ ایک قابل اعتماد برانڈ بن گیا ہے۔ ’’ہنر ہاٹ‘‘ سے متعلق اپنے بیان میں وزیر موصوف نے آج کہا کہ ’’ہنر ہاٹ‘‘ پورے ملک کے ماہر دستکاروں اور صناعوں کی صلاحیتوں کو مارکٹ اور مواقع فراہم کرنے کا ایک موثر مشن بن گیا ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران ’’ہنر ہاٹ‘‘  تین لاکھ سے زائد دستکاروں اور ان سے متعلق لوگوں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرانے میں موثر ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی میں پرگتی میدان میں منعقد ہورہے بین الاقوامی تجارتی میلے اور بابا کھرگ سنگھ مارگ، پوڈوچیری اور ممبئی میں پانچ  ’’ہنر ہاٹ‘‘ منعقد کئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ممبئی کے اسلام جمخانہ، میرین لائن میں 4 سے 10 جنوری 2018 تک پانچواں ’’ہنر ہاٹ‘‘ کافی کامیاب رہا  ہے، کیونکہ اس ’’ہنر ہاٹ‘‘ میں تین لاکھ سے زائد افراد آئے اور ماہر دستکاروں نیز ماہر باورچیوں کی حوصلہ افزائی کی۔ یہ صناع اور دستکار  پورے ملک سے یہاں شرکت کے لئے آئے تھے۔  ہاٹ میں آئے لوگوں نے ان دستکاروں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر ہاتھوں سے تیار کی گئی مصنوعات خریدیں۔ اس کے علاوہ ان دستکاروں کو گھریلو اور بین الاقوامی  بازاروں کے لئے  بڑے بڑے آرڈر بھی حاصل ہوئے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت ’استاد (یو ایس ٹی ٹی اے ڈی)‘ اسکیم کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں ہنرہاٹ کا اہتمام کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’ہنر ہاٹ‘‘ ہزاروں ماہر صناعوں، دستکاروں اور باورچیوں کے لئے قومی کے علاوہ بین الاقوامی بازاروں میں روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے معاملہ میں ایک کامیاب مشن بن گیا ہے۔

ممبئی میں منعقدہ ’’ہنر ہاٹ‘‘ میں 130 سے زائد صناع، دستکاروں اور ماہرین، خورد و نوش کے سامان تیار کرنے والوں نے شرکت کی ہے۔ اس ہاٹ میں کثیر تعداد میں خاتون صناعوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔

ان صناعوں  نے دستکاری اور ہینڈلوم (ہتھ کرگھا) کے انتہائی شاندار نمونے جیسے آسام کے بید، بانس اور پٹسن سے تیار مصنوعات، بھاگلپور کی تسار، گیچا اور مٹکا  سلک (ریشم)، راجستھان اور تلنگانہ کی روایتی جیولری، لاکھ کی چوڑیاں، زیورات، مغربی بنگال کی کنٹھا مصنوعات،یو پی سے وارانسی کی بروکیڈ، چکن اور زردوزی کے کام، خورجہ کی سیرامک (چینی مٹی) مصنوعات،  مٹی کے آئیٹم، سیاہ پتھر کے برتن، خشک پھول اور شمال مشرق کی روایتی دستکاری، کشمیری شال اور قالین، گجرات کی اجرکھ پرنٹ، متوا، کچھ کی کشیدہ کاری اور بندھیج، مدھیہ پردیش کی باٹک/ باکھ/ مہیشوری، باڑمیر کے اپلک اور اجرکھ، مراد آباد کی چمڑے کی مصنوعات اور پیتل کے برتن، تلنگانہ کو کلمکاری  نام کی چند چیزیں شامل تھیں۔

اس ہاٹ میں پہلی بار پارسی گارا کشیدہ کاری کے دستکاروں، لکڑی پر خطاطی اور روغن کرنے والے دستکاروں نے شرکت کی۔ اس کے علاوہ ممبئی کے وزیٹر،کشمیری واژوان، بنگالی مٹھائیاں، ناگالینڈ کے کھان پان، کیرالہ کے کٹہل، بریانی اور کباب، راجستھانی تھالی، گجراتی تھالی اور دوسری ذائقہ دار اشیا سے لطف اندوز ہوئے۔

جناب نقوی نے مزید کہا کہ فروری میں بابا کھڑک سنگھ مارگ پر چھٹے  ’’ہنرہاٹ‘‘ کا انعقاد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ جے پور، چنڈی گڑھ، کولکاتا، لکھنٔو، بھوپال اور دیگر مقامات پر بھی  ’’ہنرہاٹ‘‘ کا انعقاد ہوگا۔ اس کے علاوہ ہم ملک کی تمام ریاستوں میں بھی’’ ہنرہب‘‘ کے قیام  کے لئے کام کررہے ہیں اور ان مقامات پر صناعوں کو ان کی فوری ضرورت کے مطابق ٹریننگ دی جائے گی۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More