17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پچاسویں فٹ انڈیا پلاگنگ رن کے موقع پر کرن رجیجو نے ریپو دمن بیولی کو ہندوستان کا پلاگنگ ایمبیسڈر کے طور پر اعلان کیا

Urdu News

نئی دہلی، فٹ انڈیا پلاگنگ رن،  جو 2 اکتوبر 2019 کو  شروع ہوئی تھی، ملک بھر کے پچاس شہروں کا احاطہ کرتے ہوئے دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں آج اختتام پذیر ہوگئی۔ اس موقع پر کھیلوں  اور نوجوانون کے امور کے  مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب کرن رجیجو نے  ریپو دمن بیولی کی  عزت افزائی کی ، جو  ہندوستان کے پلاگ مین کے طور پر مقبول ہیں اور انہیں  ہندوستان کا پلاگنگ ایمبیسڈر کے طور پر اعلان کیا۔ وزیر موصوف نے  ملک گیر  سطح پر  پلانگ ایمبیسڈر مشن کا بھی  آغاز کیا جس کے تحت ان ہندوستانیوں کو ان کے علاقوں کا  پلاگنگ ایمبیسڈر کے طور پر نامزد کیا  جائے گا، جو  اپنے اپنے شہروں اور قصبوں یا ضلعوں میں دوڑ بھاگ یا ان کی صفائی ستھرائی کررہے ہیں۔

پلاگ رن  ، جوگنگ کے دوران  کوڑا کرکٹ جمع کرنے کا ایک منفرد  طریقہ ہے اور اسے  صفائی ستھرائی  سے نمٹنے اور فٹنس  کو برقرار رکھنے  کے ایک منفرد طریقے کے طور پر فٹ انڈیا مومنٹ میں  شامل کیا گیا ہے۔ ریپو دمن ، جس نے  2017 میں پلاگنگ شروع کی تھی،  نے  ہندوستان کو گندگی سے پاک کرنے کے مقصد سے  فٹ انڈیا پلاگنگ رن شروع کی تھی۔ بیلوی اور اس کی ٹیم  نے تقریبا دو ماہ میں پچاس شہروں کی صفائی ستھرائی کی اور ایک ہزار کلو میٹر سے زیادہ راستہ طے کیا اور  2.7 ٹن کوڑا کرکٹ جمع کیا۔

فٹ انڈیا پلاگنگ رن کی کامیابی کے بارے میں بات کرتے ہوئے جناب کرن رجیجو نے کہا کہ پلاگ رن ایک   شاندار  اور منفرد  ایونٹ ہے جو ہندوستان میں شروع ہوئی اور میں  نمایاں رول ادا کرنے کے لئے ریپو دمن کا شکر گزار ہوں۔ میں سمجھتا ہوں صفائی ستھرائی ہر ایک کی ذمہ داری اور کام ہے اور  پلاگنگ رن نوجوانوں کو  صفائی ستھرائی  کی طرف  آمادہ کرتا ہے ۔ اگر  آپ جوگنگ کرتے ہوئے کوڑا کرکٹ جمع کررہے ہیں تو آپ اپنی فٹ نس کے لئے کچھ کررہے ہیں۔ پلاگنگ رن  فٹ انڈیا مومنٹ اور سوچھ بھارت ابھیان کو جوڑتا ہے۔

 2 اکتوبر 2019 کو  منعقد ہوئی پہلی  فٹ انڈیا پلاگنگ رن میں ملک بھر کے 62 ہزار  سے زیادہ  مقامات پر  36 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی اور  اسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا ،نہرو یوا کیندر  سنگٹھن نیشنل سروس اسکیم، این جی اوز ، کیندریہ ود یالیہ اور  دیگر  بہت سے اداروں  کی مشترکہ کوششوں سے  اس کا اہتمام کیا گیا تھا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More