نئی دہلی، اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب پرکاش جاوڈیکر سات جنوری 2020 کو نئی دلی میں پہلا ‘انترراشٹریہ یوگا دوس’ میڈیا سمان پیش کریں گے۔
ہندوستان میں اور بیرونی ممالک میں یوگا کی تشہیر کرنے میں میڈیا کے مثبت رول اور اس کی ذمہ داری کا اعتراف کرتے ہوئے اطلاعات و نشریات کی وزارت نے جون 2019 میں یوگا کا پیغام پھیلانے میں میڈیا کی خدمات کے اعتراف کے لیے پہلا انترراشٹریہ یوگا دوس میڈیا سمان (اے وائی ڈی ایم ایس) قائم کیا تھا۔
یہ سمان درج ذیل زمروں کے تحت میڈیا گھرانوں کو دیا جائے گا:
- تین زمروں کے تحت 30 سمان دیئے جائیں گے۔
- ‘‘اخبارات میں یوگا کا بہترین میڈیا کووریج’’ زمرے کے تحت گیارہ سمان دیئے جائیں گے۔
- ‘‘ٹیلی ویژن پر یوگا کا بہترین میڈیا کووریج’’ زمرے کے تحت آٹھ سمان دیئے جائیں گے۔
- ‘‘ریڈیو پر یوگا کا بہترین میڈیا کووریج’’ زمرے کے تحت گیارہ سمان دیئے جائیں گے۔
سمان میں ایک خصوصی میڈل / تختی / ٹرافی اور ایک توصیف نامہ شامل ہوگا۔ یوگا کو مقبول بنانے میں میڈیا کی خدمات اور موصول ہونے والی درخواستوں کی ایک جیوری کے ذریعے جانچ کی جائے گی جس میں چھ ارکان شا مل ہوں گے اور اِس کی صدارت پریس کونسل آف انڈیا کے چیئرمین جسٹس سی کے پرساد کریں گے۔
انترراشٹریہ یوگا دوس کا مختصر تعارف
انترراشٹریہ یوگا دوس 2015 سے 21 جون کو ہر سال منایا جاتا ہے۔ انترراشٹریہ یوگا دوس کا خیال سب سے پہلے ہندوستان کے وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 27 ستمبر 2014 کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران پیش کیا تھا۔
یہ خیال پیش کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا
‘‘یوگا ہندوستان کی قدیم روایت کا ایک انمول تحفہ ہے۔ یہ دماغ اور جسم ، خیال اور کام ، خواہشات پر روک لگانے اور ان کی تکمیل آدمی اور قدرت کے درمیان ہم آہنگی ،صحت اور تندرستی کے لیے ایک جامع نظریے کا حامل ہے۔ یہ کسرت کے بارے میں نہیں ہے بلکہ اپنے آپ ، دنیا اور قدرت کے ساتھ ایک ہونے کے جذبے کا پتہ لگاتا ہے۔ اپنی زندگی کے طور طریقوں کو بدل کر اور شعور پیدا کر کے یہ تندرستی میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ آیئے ہم ایک انتر راشٹریہ یوگا دوس اختیار کیے جانے کے لیے کام کریں۔ ’’
اس ابتدائی تجویز پر عمل کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 14 اکتوبر 2014 کو ایک مسودہ قرار داد بعنوان ‘انترراشٹریہ یوگا دوس’ پر غیر رسمی صلاح و مشورے کا انعقاد کیا۔ صلاح و مشورے کا اہتمام ہندوستان کے وفد نے کیا تھا۔ 11 دسمبر 2014 کو ہندوستان کے مستقل نمائندے نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں مسودہ قرار داد پیش کی۔ مسودے کے متن کو 177 رکن ممالک کی زبردست حمایت حاصل ہوئی جنھوں نے متن کو اسپانسر کیا، جو کہ بغیر کسی ووٹ کے اختیار کیا گیا۔ اس پہل کی زیادہ تر عالمی لیڈروں نے حمایت کی۔ مجموعی طور پر 177 ملکوں نے قرارداد کو اسپانسر کیا، جو کہ ایسی نوعیت کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے معاون اسپانسروں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔