20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پیداواریت سے متعلق قومی کونسل

Urdu News

نئی دہلی۔ پیداواریت سے متعلق قومی کونسل آج پیداواریت کا قومی دن منارہی ہے اور 18فروری تک پیداواریت کا قومی ہفتہ منایا جائے گا۔ یہ پیداواریت کی قومی کونسل کی ساٹھویں سال گرہ ہے اور یہ ڈائمنڈ جوبلی سال کے طور پر منائی جارہی ہے۔ پیداواریت کا قومی ہفتہ 2018 کو صنعت 4.0ہندوستان کے لئے بڑی چھلانگ لگانے کا موقع کے موضوع پر منایا جائے گا۔

صنعت 4.0 یا چوتھی صنعتی انقلاب دنیا بھر میں ایک طاقتور فورس کے طور پر ابھرکر سامنے آئی ہے اور اسے اگلے صنعتی انقلاب کے طور پر کہا جارہا ہے۔ اس کے تحت زیادہ تر ڈیجیٹلائزیشن اور پیداوار ویلیو چین اور کاروباری ماڈل کو ایک دوسرے کو زیادہ جوڑنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ صنعت 4.0 کے تحت تعمیر میں روایتی اور جدید ریسرچ کا استعمال کرکے حقیقت اور حقیقی دنیا کا گٹھ جوڑ کیا جائے گا۔ اس کے نتائج اسمارٹ فیکٹری کے طور پر سامنے آئیں گے جن میں کئی وسیع تجربے اور وسائل کو بہتر طور پر استعمال کیا جائے گا۔ اس سے کاروباری شراکت داروں کے بیچ سیدھا رابطہ ممکن ہوسکےگا۔

پہلا صنعتی انقلاب پانی اور بھاپ کی طاقت کے نتیجے میں سامنے آیا جس نے انسان مزدور کو میکینکل مینوفیکچرنگ میں تبدیل کیا۔ دوسرے صنعتی انقلاب الیکٹرک پاور کے سبب ہوئی جس کے نتیجے میں بڑے سطح پر پیداوار ممکن ہوسکی۔ تیسرے صنعتی انقلاب نے الیکٹرانک اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے خودکار مینوفیکچرنگ کا راستہ دکھایا۔ چوتھا صنعتی انقلاب جاری ہے اور اس میں مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجیوں میں اعداد و شمار کا تبادلہ کیا جارہا ہے۔

آج مینوفیکچرنگ اعلیٰ تکنیک کے ذریعے کی جارہی ہے اور اس کے لئے اعلیٰ سطح کی ہنرمندی کی ضرورت ہے۔ آج عالمی سطح پر تعمیر کے شعبے میں بڑی بڑی تبدیلیاں ہورہی ہیں، حالانکہ ہندوستان اپنی ترقی کے لئے بڑی سطح پر خدمات کے شعبے پر منحصر ہے، لیکن تعمیر کے شعبے کو ہی ہندوستان کی تیزی سے ترقی کے لئے اہم رول نبھانا ہوگا۔ وزیراعظم نریندر مودی نے ہندوستان کو عالمی سطح پر میک اِن انڈیا پروگرام شروع کیا ہے، تاکہ ہندوستان کو ایک مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر دنیا کے نقشے میں لاکھڑا کریں۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر خاص کر بہت چھوٹی چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتیں ہندوستانی معیشت میں کلیدی رول ادا کرتی ہیں اور زراعت کے بعد روزگار میں اس کا سب سے بڑا حصہ ہے۔ روزگار کے ساتھ ترقی کو جوڑنے کے مقصد کے مطابق ملک میں مجموعی گھریلو پیداوار میں تعمیری شعبے کی حصے داری بڑھانے کی ضرورت ہے۔ مجموعی گھریلو پیداوار میں تعمیری شعبے کی حصے داری 2022 تک 16 فیصد سے بڑھاکر 25 فیصد کرنے اور 100 ملین سے زیادہ روزگار پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

کونسل نے گزشتہ 59 سالوں میں وقتاً فوقتاً مسائل کو حل کیا ہے اور مختلف صلاحیتوں اور تجربے والے لگ بھگ 140 کنسلٹینٹس یعنی صلاح کار اور سبھی اہم ریاستوں اور ہنرمند اور ماہر لوگوں کے علاوہ صنعتی مراکز میں 13 علاقائی دفاتر کے ذریعے قومی پیداوار کونسل نے ضروری کاروباری بھروسہ پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ ملک بھر میں اپنا وجود درج کرایا ہے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More