23.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پیرس میں منعقدہ ڈبلیو ٹی او کی رسمی ملاقات میں وزیر تجارت کی شرکت

Urdu News

صنعت وتجارت کے وزیر جناب سریش پربھو نے  21 مئی 2018 کو  پیرس میں عالمی تنظیم تجارت (ڈبلیو ٹی او)  کے وزرا ء کی غیررسمی ملاقات کی شرکت  کی۔ ڈبلیو ٹی او کے 28 رکن ممالک اور ڈبلیو ٹی او کے ڈائرکٹر جنرل نے اس غیررسمی میٹنگ میں شرکت کی۔

اپنی تقریر میں وزیر موصوف نے کہا کہ  ڈبلیو ٹی او کے کام کاج کی نگرانی کیلئے متعدد وزارتی فیصلے قبل ہی لیے گئے ہیں اور اس سلسلے میں کئی موضوعات پر برسوں سے مذاکرت کار کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ فیصلوں کی بنیاد پر عمل شروع ہونا چاہئے۔ بعدازاں اس کے جو بھی اعلانا ت ہوں اور فیصلے لیے جائیں ان سے یہ ظاہر  ہے کہ وزارتی فیصلوں کو نظرانداز کرنے سے نظام پر منفی اور نقصان دہ اثرات مرتب ہوں گے اور ا ب تک جتنے بھی کا م کیے گئے ہیں ان کیلئے از سر نو مذاکرات کا عمل شروع کرنا ہوگا۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ آگے بڑھنے کیلئے سیاسی اقدامات کیے جارہے ہیں اور انہوں نے اس سال مارچ میں نئی دہلی میں منعقد ہوئے غیررسمی ملاقات کی جانب توجہ مرکوز کرائی۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میٹنگ کے تقریباً تمام شرکاء  کا یہ خیال تھا کہ سبھوں کی شمولیت سے ہی کوئی پیش رفت ہوسکتی ہے۔

وزیر موصوف نے اس بات پر متنبہ کیا کہ جہاں کچھ ممالک کا خیال ہے کہ کثیر سطحی معاہدوں کے قدم کے طور پر کثیر رخی تبادلہ خیالات ہونی چاہئے ۔ تاہم ایسی پہل سے کثیر سطحی تجارتی نظام کمزور ہوگا اور ڈبلیو ٹی او کا شمولیت اداری ڈھانچے کی اہمیت کم ہوگی۔

جناب سریش پربھو نے کہا کہ ای۔ کامرس کیلئے ایک ورک پروگرام ہے جو ڈبلیو ٹی او کے اندر تبادلہ خیال کے لئے فورم مہیا کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان سرگرمی کےساتھ ا س خیال کی حمایت کرتا ہے، تاہم ای۔ کامرس کیلئے ضروری کثیر سطحی ضابطوں پر تبادلہ خیال قبل از وقت ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈبلیو ٹی او کا قبل ہی سے ایک مکمل ایجنڈہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو نئے موضوعات جیسے ڈبلیو ٹی او میں سرمایہ کاری میں آسانیاں پیدا کرنے جیسے موضوعات پر کچھ تشویش ہے تاہم اس سےزراعت  اور ترقی کے بنیادی موضوعات نظرانداز ہو جائیں گے۔

 جناب پربھو نے ڈبلیو ٹی او کو فی الحال درپیش چیلنجوں کا سامنا کرنے کیلئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس کا معنی یہ ہوگا کہ اتفاق رائے کی بنیاد پر شمولیت کی بنیادی اصول ، فیصلہ سازی ، رکھ رکھاؤ اور استحکام کا عمل ہو ۔ اس کے علاوہ بات چیت کے ذریعے مرکزی سطح پر ترقی ہو۔

ترقی میں تجارت کا تعاون ہو ، یہ کہتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت ہند اور کئی دوسرے ترقی پذیر ممالک  نے تجارتی نرم کاری اور عالمی اتحاد  کی راہ میں درپیش چیلنجوں کا سامنا کرنے کو ترجیح دی ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ ڈبلیو ٹی او میں کوئی بھی جوابی تجارتی ضابطہ بنانے کی کوشش  میں اس حقیقت کو نظرانداز کرنا ہوگا کہ اس سے عالم کاری میں تقسیم اور ایک دوسرے  کے درمیان خلیج مزید گہری ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ تمام ترقی پذیر ممالک کیلئے خصوصی اور مختلف ضابطے ہونے چاہئیں ، ایل ڈی سی ، عالمی ادارہ تجارت کے معاہدوں کا لازمی حصہ ہیں اور مستقبل کے معاہدوں میں اس اصول کا تحفظ ہونا چاہئے۔

انہو ں نے کہا کہ تنازعات کو حل کرنے والا شعبہ ڈبلیو ٹی او کا ایک مرکزی ستون ہے جو پورے نظام کو تحفظ فراہم کراتا ہے۔ انہوں نے تمام رکن ممالک سے اعلیٰ ادارے میں خالی نشستوں کو پُر کرنے کیلئے انتخابی عمل شروع کرنے کی اپیل کی۔

تقریر کے آخر میں جناب سریش پربھو نے کہا کہ سیاسی سطح پر ایسی میٹنگوں سے باہمی افہام وتفہیم  کی سطح مزید بہتر ہوگی اور تشویشات کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔

اپنے دورہ پیرس کے دوران وزیر تجارت جناب سریش پربھونے آسٹریلیا کے وزیر سیاحت، تجارت اور سرمایہ کاری کے وزیر اور یوروپی ملک کے تجارتی کمشنر سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران باہمی موضوعات اورتجارتی تجارتی مذاکرات پر تبادلہ خیال  ہوا۔ انہوں نے ڈبلیو ٹی او کے ڈائرکٹر جنرل سے بھی ملاقات کی   اور موجودہ عالمی حالات اور مختلف یک طرفہ تجارتی کارروائیوں سے پیدا ہونے والے حالات  نیز ڈبلیو ٹی او کو درپیش چیلنجوں پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More