26 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیرنے گیل کی پائپ لائن پر مشترکہ کلیئر صلاحیت کے لئے آن لائن پورٹل کاآغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی۔ ۔پیٹرولیم اور قدرتی گیس، صلاحیت کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج گیل کی پائپ لائن کے تحت قدرتی گیس کی منتقلی کی خدمات کے لئے مشترکہ کلیئر صلاحیت کی آسان، موثر اور شفاف بکنگ کو یقینی بنانے کے لئے  ایک آن لائن  پورٹل کا آغاز کیا ہے۔ یہ بھارت میں کسی مرکز پر یا ایکسچینج والے پلیٹ فارم پر  گیس کی ٹریڈنگ کی سہولت کی جانب پہلا قدم ہے۔

پورٹل کاآغاز کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے کہاکہ یہ پورٹل گیس کی ٹریڈنگ کی نظام میں ایک شفاف اور مارکیٹ دوست طریقہ ہے انہوں نے کہاکہ پچھلے چار برسوں میں پالیسی اصلاحات میں ملک میں گیس کی پیداوار اور درآمدات میں کئی گنا اضافے کرنے میں مدد کی ہے۔حکومت صاف ایندھن پر توجہ مرکوز کررہی ہے اور اس مقصد سے گیس درآمد کرنے کانٹریکٹس پر دوبارہ مذاکرات کئے گئے ہیں، بائیو۔سی این جی کو بھی فروغ دیا جارہا ہے اور پی این جی کی سپلائی جلد ہی نئے علاقوں تک پہنچے گی۔ گیس ایک حساس شہ ہے اور اس کی فروخت شفاف طور پر کرنے کی ضرورت ہے۔یہ پورٹل نئی اکائیوں کو گیس کی خریداری میں گیل کی بنیادی ڈھانچے کو استعمال کرکے لاگت کو کم کرنے میں مدد دے گا۔وزیر موصوف نے کہاکہ پورٹل گیس کی فروخت میں انسانی مداخلت کے بغیر ڈیجٹیل طریقے سے توسیعی کرنے میں ایک سنگ میل کے طور پر کام کرے گا۔

آن لائن پورٹل www.gailonline,com ملک کے قدرتی گیس سیکٹر میں اپنی نوعیت کا پہلا پورٹل ہے جو صارفین کو پائپ لائن کی بکنگ آن لائن رجسٹرڈ کرانے کی سہولت فراہم کریں گا اور اس میں پہلے آؤ اور پہلے پاؤ کی بنیاد پر خدمات کی فراہمی کی جائے گی۔

اس موقع  پر تقریر کرتے ہوئے گیل کے سی ایم ڈی جناب بی سی ترپاٹھی نے کہا کہ اس آن لائن اقدام کے ساتھ گیل نے بھارت میں صارفین کے لئے قدرتی گیس پائپ لائنوں تک رسائی کے  لئے صارفین کے تجربات کے معیار میں اضافہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کمپنی 2004 سے پائپ لائن تک تیسرے فریق کو رسائی فراہم کرے گی اور پچھلے چند برسوں سے ایک سو سے زائد صارفین کو، جس میں چھوٹے اور بڑے صارفین شامل ہیں،ہمہ وقت خدمات فراہم کی جا رہی ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More