نئیدہلی۔ بھارت کی قطبی سیارچہ لانچ وہیکل (پی ایس ایل وی-سی46) نے کامیابی کے ساتھ آر آئی ایس اے ٹی-2بی کو ستیش دھون خلائی مرکز (ایس ڈی ایس سی ) یعنی ایس ایچ اے آر ، سری ہری کوٹہ واقع آندھرا پردیش سے کامیابی کے ساتھ خلا میں پہنچا دیا ہے۔ ایس بی ایس سی ، ایس ایچ اے آر سری ہری کوٹہ سے لانچ ہونےوالی یہ 72ویں گاڑی اور پہلے لانچ پیڈ سے لانچ ہونے والے سلسلے کے تحت یہ 36واں لانچ تھا۔
پی ایس ایل وی –سی46 نے اولین لانچ پیڈ سے (بھارتی معیاری وقت) کے مطابق ساڑھے پانچ بجے لانچ پیڈ چھوڑا اور آر آئی ایس اے ٹی- 2بی کو 556 کلو میٹر فاصلے پر واقع مدار میں پندرہ منٹ اور 25 سیکنڈ کے اندر پہنچا دیا۔ سیارچے کے ، خلائی مدار تک پہنچانے والی گاڑی سے الگ ہونے کے بعد ، آر آئی ایس اے ٹی۔2بی کے شمسی انتظامات خود کار طور پر کام کرنے لگے اور آئی ایس آر او ٹیلی میٹری ٹریکنگ اور کمانڈنیٹ ورک(آئی ایس ٹی آر اے سی ) واقع بنگلورونے اس سیارچے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔ آئندہ آنے والے دنوں میں مذکورہ سیارچہ اپنے حتمی آپریشنل مدار میں پہنچا دیا جائیگا۔
آر آئی ایس اے ٹی-2 بی راڈار کی تصویر لینے والا ارضی مشاہدہ کار سیارچہ ہے جس کا وزن 615 کلو گرام ہے۔ یہ سیارچہ زراعت ، جنگل بانی اور تباہ کاری انتظام سے متعلق خدمات فراہم کریگا۔
آئی ایس آر او کے چیئرمین ڈاکٹر کے سیون نے لانچ وہیکل اور سیارچہ ٹیم کو، جو اس مشن سے وابستہ تھی، اپنی جانب سے مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ 50 ٹن کی پی ایس ایل و ی کے اس لانچ کے ساتھ 345 سیارچوں کو خلا میں پہنچایا جاچکا ہے جس میں قومی ، طلباء اور غیرملکی سیارچے بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر کے سیون نے اس مشن کے سلسلے میں وکرم پروسیسر اور کم لاگت والی ایم ای ایم ایس پر مبنی داخلی نیوی گیشن نظام (آئی این ایس) جو سیمی کنڈکٹر تجربہ گاہ (ایس سی ایل) چنڈ ی گڑھ کے ذریعے تعینات کی گئی ہے اور اسرو کے داخلی نظام کی اکائی واقع تھریووننتھا پورم کے سلسلے میں بھی پگی بیک پے لوڈ کو خلا میں پہنچانے کیلئے متعلقہ ٹیم کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ آر آئی ایس اے ٹی-2 بی ایک جدید ترین ارضیاتی مشاہدہ کار سیارچہ ہے جس کی ٹیکنالوجی جدیدترین اور 3.6 ایم مدار جاتی دائرے اور انٹینا پر مشمل ہے۔
مجموعی طور پر پانچ ہزار مشاہدین نے ویورس گیلری سے اس لانچ کا بنفس نفیس اور براہ راست ملاحظہ کیا۔ یہ گیلری عوام الناس کیلئے کھلی رہتی ہے۔
اسرو اب 9 جولائی سے 16 جولائی 2019 کے دوران چندریان -2 آن بورڈ جی ایس ایل وی ایم کے III کو خلا میں بھیجنے کیلئے تیاریاں کررہا ہے اور توقع کی جاتی ہے کہ یہ سیارچہ 6ستمبر 2019 تک چاند کی سطح پر پہنچ جائیگا۔