نئی دہلی۔07؍اپریل ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے، 20 نومبر 2016 کو پردھان منتری آواس یوجنا- گرامین (پی ایم اے وائی – جی) کا آغاز کیا تھا۔ نیا دیہی ہاؤسنگ پروگرام اس طرح سے وضع کی گیا ہے کہ وہ اپنا گھر چاہنے والوں کی توقعات کو پورا کرسکے۔ افزوں یونٹ لاگت کے ساتھ ان مکانات کی تعمیر میں مقامی طور پر دستیاب سازو سامان اور مقامی ہاؤسنگ ڈیزائن کا اصول اپنایا گیا ہے۔ ان گھروں میں کھانا پکانے کا الگ مخصوص مقام، بیت الخلا، ایل پی جی کنکش، بجلی کنکشن اور آبی سپلائی کا انتظام ہوگا اور استفادہ کنندگان کو اختیار ہوگا کہ وہ اپنی ضروریات کے مطابق مکان کا منصوبہ بھی تیار کرسکیں۔ دیہی معماروں کے لئے تربیتی پروگراموں کا اہتمام کیا گیا ہے تاکہ وہ عمدگی کے حامل مکانات کی تعمیرات کے لئے درکار اہم ہنرمندیاں حاصل کرسکیں۔ استفادہ کنندگان کا انتخاب سماجی- اقتصادی مردم شماری (ایس ای سی سی) ڈیٹا کے سخت اصول کے تحت کیا گیا ہے اور ایسے لوگو ں کو اس کے تحت لایا گیا ہے جو یا توبے گھر ہیں یا ان کے پاس ایک یا دو کمرے کے کچے چھت والے خستہ حال مکان ہیں۔ ایس ای سی سی ڈیٹا کی تصدیق گرام سبھا کے ذریعے کی گئی ہے اور ساتھ ساتھ ہی ساتھ اس معاملے میں خلائی تکنالوجی سے بھی مدد لی گئی ہے تاکہ غلطیوں کا کوئی امکان نہ رہے۔ سی اے جی کی احتسابی رپورٹ 2014 میں ایسے لوگوں کا بھی ذکر ہے جو ان مکانات کے مستحق نہیں تھے اور جن پر اندرا آواس یوجنا کے تحت احاطہ کیا گیا تھا۔ اب پی ایم اے وائی –جی کے تحت تین سطحوں پر چھان پھٹک کا انتظام کیا گیا ہے تاکہ انتخابی عمل واضح ترین ہو اور نامستحقین کوئی ناجائز فائدہ نہ حاصل کرسکیں۔ 17-2016 کے لئے مجموعی طور پر 44 لاکھ مکانات کو منظوری دی گئی ہے اور دیہی ترقیات کی وزارت، ان مکانوں کی تعمیرات دسمبر 2017 تک مکمل کرنے کے لئے پورے زور و شور سے کوشاں ہے۔ پی ایم اے وائی- جی کے تحت مکانات کی تعمیرات کی تکمیل کی مدت 6 سے 12 مہینے رکھی گئی ہے۔
17-2016 کے دوران زور اس بات پر دیا گیا تھا کہ پی ایم اے وائی – جی کا آغاز اس طرح کیا جائے کہ استفادہ کنندگان کا انتخاب ، اس سے،متعلق تمام تر امور کی تکمیل، آئی ٹی / ڈی بی ٹی بی پلیٹ فارم، خلائی تکنالوجی کا استعمال، دیہی معماروں کے لئے تربیتی پروگرام ، ہاؤسنگ ڈیزائن اور ساخت وغیرہ کو حتمی شکل دینے کا کام باقاعدہ طور پر اور بروقت مکمل کرلیا جائے۔ اہم توجہ 36 لاکھ غیر مکمل شدہ اندرا آواس یوجنا کے تحت مکانات کی تعمیر مکمل کرنے پر تھی، جو ایک سے چار سال کے عرصے سے التوا میں تھے۔ ریاستوں کی جانب سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق 17-2016 کے دوران مجموعی طور پر 32.14 لاکھ مکانات کو مکمل کرلیا گیا ہے۔ آواس سافٹ ایم آئی ایس سے متعلق آئی ٹی مسائل کو حل کرنے کے لئے 24.81 لاکھ مکانات کے سلسلے میں انہیں آواس سافٹ پر اپ لوڈ کرنے کا کام بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔ بقیہ مکانات کو اپ لوڈ کرنے کا کام جاری ہے۔ 17-2016 کے دوران جس قدر تعداد میں مکانوں کی تعمیر مکمل ہوئی ہے وہ اس سے پہلے کے برسوں میں مکمل ہوئے مکانات کے مقابلے میں یہ تعداد دو تہائی تناسب تک زیادہ ہے۔ تمام امور میں آواس سافٹ ایم آئی ایس اور آئی ٹی/ ڈی بی ٹی نظام کے استعمال کو یقینی بنایا جارہا ہے۔
حکمرانی میں اصلاحات کے ایک حصے کے طور پر ہر ضلع میں دیہی ہاؤسنگ پروگرام کے تحت پہلے دو سے 20 بینک اکاؤنٹ ہوا کرتے تھے، اب ریاستی سطح پر ایک واحد نوڈل اکاؤنٹ کھولا گیا ہے ، جہاں سے سرمایہ براہ راست الیکٹرانک شکل میں آواس سافٹ پی ایف ایم ایس پلیٹ فارم پر استفادہ کنندہ کے کھاتے میں منتقل ہوجاتا ہے۔
پی ایم اے وائی گرامین کے تحت استفادہ کنندگان کا انتخاب 2022 تک کے لئے کیا گیا ہے اور یہ کام ترجیحاتی بنیاد پر شفاف طریقے سے کیا گیا ہے۔ واجب استفادہ کنندگان کے لئے سہ سطحی چھان پھٹک کا نظام اپنایا گیا ہے تاکہ واقعتاً نادار اور تقریباً ٹوٹے پھوٹے مکانات میں رہنے والے مستحق افراد کا انتخاب ممکن ہوسکے۔ حساس اور کمزور طبقات سے تعلق رکھنے والے اور بڑی تعداد میں خواتین کو استفادہ کنندگان کو منتخب کیا گیا ہے۔ ہاؤس ڈیزائن ٹیکنالوجی اور ساخت اس طرح رکھی گئی ہے اور ریاستی حکومت کے ذریعے اسے اس طرح نافذ کیا جارہا ہے تاکہ قدرتی آفات کی صورت میں یہ مکانات آسانی سے ان جھٹکوں کو جھیل سکیں۔ تربیت یافتہ دیہی معماران کے فن تعمیر کو اُن کی تربیت کے ذریعے بہتر بنایا جارہا ہے اور یہ تما م کام قومی ہنرمندی ترقیات کارپوریشن( این ایس ڈی سی) کی دیکھ ریکھ میں کوالیفیکشن پیک کے تحت ہورہا ہے۔
مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر، چھتیس گڑھ ، کرناٹک، آسام نے پی ایم اے وائی – جی کے نفاذ میں سرکردہ مقام حاصل کیا ہے۔ بہار، مغربی بنگال، اترپردیش، مدھیہ پردیش، آسام، جھارکھنڈ، راجستھان اور مہاراشٹر نے بڑی تعداد میں اندراآواس یوجنا کے تحت مکانات کو مکمل کرنے میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
دیہی ترقیات کا محکمہ 18-2017 کے دوران 51 لاکھ مکانات کی تعمیر کا کام مکمل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے ۔ 18-2017 کے جلد ہی 33 لاکھ اضافی مکانات کی منظوری دی جائے گی۔ 19-2018 میں بھی اسی تعداد میں مکانات مکمل ہوں گے اور اس طریقے سے 2016 سے 2019 کے دوران 1.35 کروڑ مکانات کی تعمیر مکمل ہوجائے گا۔ اس طریقے سے 2022 تک سب کے لئے مکانات کی فراہمی کا راستہ ہموار ہوسکے گا۔
10 comments