نئی دہلی،27/مارچ ،سال 16-2015 میں پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا پی ایم کے ایس وائی کی شروعات کی گئی۔ اس کا مقصد کاشت کاری کے لئے سینچائی اور پانی کے بندوبست میں اضافہ کرنا، آبپاشی کو یقینی بنا کر قابل کاشت زمین کے رقبے کی توسیع کرنا، کاشت کاری کے دوران کفایتی پانی کے استعمال میں بہتری لانا اور پانی کے تحفظ کے پائیدار عمل کو متعارف کرانا ہے۔ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا متعدد اجزاء مثلاً آبپاشی فوائد کے تیزروپروگرام(اے آئی بی پی) پر کھیت کو پانی(ایچ کے کے پی) ، فی بوند زیادہ فصل اور پن دھارا کی ترقی پر مشتمل ہے۔ ریاستی سطح پر منصوبہ بندی اور اسکیم کا نفاذ ضلعی سطح پر آبپاشی منصوبہ بندی(ڈی آئی پی) اور ریاستی آبپاشی منصوبہ بندی (ایس آئی پی ) کی بنیاد پر کیاجاتا ہے۔
پی ایم کے ایس وائی-اے آئی بی پی کے تحت ریاستوں کے صلاح و مشورہ سے 99 آبپاشی پروجیکٹوں کی شناخت کی گئی ہے۔ا ن پروجیکٹوں کو دسمبر 2019تک مکمل کرنا ہے۔ ایک مشن کے انداز میں ان پروجیکٹوں کی تکمیل کے لئے مرکز اور ریاست کے شیئر کے لئے حکومت نے نابارڈ کے ذریعےفنڈنگ میکنزم کی منظوری دی ہے۔
یہ بات آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کی صفائی کے وزیر مملکت ڈاکٹر سنجیو کمار بالیان نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔
7 comments