نئی دہلی۔ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے مرکزی وزیرمملکت ( آزادانہ چارج)،نیز وزیراعظم کے دفتر ، عملے، عوامی شکایات ، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیرمملکت( آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک تحریری جواب میں اطلاع دی کہ چندریان ۔2 ،آر بیٹر، لینڈر اور روور کنفگریشن کے ساتھ مکمل طور سے ایک گھریلو مشن ہے۔ آربیٹر کو چاند سے متصل تقریباً 100 کلو میٹر کے مدار میں رکھا جائے گا۔100 کلو میٹر چاند کے مدار میں پہنچنے کے بعد لینڈر کو آربیٹر سے علیحدہ کیاجائے گا اور اس کے بعد ہی یہ آہستہ سے چاند کی سطح پر اترے گا اور روور کو تعینات کرے گا۔اس کے بعد روور لینڈنگ کی جگہ کے ارد گرد منتقل ہوگا۔ آربیٹر چاند کے قریب مدار پر بدستور رہے گا اور چاند کی سطح سے ریموٹ سینسنگ مشاہدات کے کام کو انجام دے گا۔
خلائی تحقیق سے متعلق ہندوستانی تنظیم(اسرو) نے ایک تحقیقاتی ٹیم بنائی ہے جوشمسی نظام کے تمام اجزاء کا پتہ لگانے کے لئے منصوبے تیار کرے گی۔ اس تحقیقاتی ٹیم نے مریخ کے لئے بھی مستقبل میں ایک مشن کی سفارش کی ہے۔ اس کے پےلوڈ کے لئے سائنٹفک تجاویزماہرین کی کمیٹی کے ذریعہ تیار کی جارہی ہیں۔
آربیٹر چاند کے جغرافیائی مطالعہ کے علاوہ چاند پر پانی، برف کے وجود اور دیگر متعلقہ امور کا جائزہ لے گا۔ لینڈر چاند کی سطح پر اترے گا اور چاند پر اترنے کی اسرو کی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا۔چندریان ۔2 مشن سے چاند سے متعلق سائنٹفک معلومات میں یقیناً اضافہ ہوگا۔اس مشن پر تقریباً 800 کروڑ روپےکا کل خرچ آئے گا۔
وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ اگلے مریخ مشن کے لئے منصوبہ بندی کا عمل جاری ہے۔