چین کے کسٹم حکام کے ذریعے حال ہی میں جاری کردہ اعدادو شمار کے مطابق سال 2019ء کے پہلے نو ماہ کے دوران چین کے لئے بھارت کی سمندری مصنوعات کی برآمدات تقریباً 8ملین امریکی ڈالر کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔امید ہے کہ سال کے آخر تک بھارت کی سمندری برآمدات ایک ارب امریکی ڈالر سے تجاوز کرجائیں گی۔چین کے ایک تجارتی وفد نے 9 اکتوبر 2019ء کو بھار ت کا دورہ کیا تھا اور اگلے دو برسوں کے دوران 500 ملین امریکی ڈالر کی سمندری مصنوعات کی درآمدات کے لئے ایک کنٹریکٹ پر دستخط کئے تھے۔
بھارتی سفارت خانہ اور شنگھائی اور گوانگزو میں بھارت کے قونصل خانے بھارت کی کامرس کی وزارت اور سمندری مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے سے متعلق اتھارٹی(ایم پی ای ڈی اے)کی رہنمائی میں چین میں بھارت کی سمندری مصنوعات کو فروغ دے رہی ہیں اور مختلف فریقوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔اس شعبے میں بھارت کی قوت کو فروغ دینے کی خاطر بھارتی سفارتی خانے نے شنگ داؤ کے ساحلی شہر میں چین کی ماہی گیری اور سمندری خوراک کی نمائش کے موقع پر ایم پی ای ڈی اے کے اشتراک سے ایک اشتہاری تقریب اور خریداروں اور فروخت کاروں کی میٹنگ کا انعقاد کیا ہے۔ شنگ داؤ درآمدات کی ایک اہم بندر گاہ ہے۔
ایم پی ای ڈی اے کے چیئرمین کے ایس سرینواس نے 40 سے زیادہ بھارتی برآمدکاروں کی انجمنوں کے ایک وفد کی اس نمائش میں قیادت کی ہے، جس میں چین کے درآمدکاروں کی طرف سے زبردست رد عمل حاصل ہوا ہے۔اس تقریب میں 25 بڑی درآمداتی کمپنیوں کے 50 سے زیادہ شرکت کررہے ہیں۔ اس تقریب کے انعقاد میں شنگ داؤ کی سی سی پی آئی ٹی اور سی ایف این اے نے بھارتی سفارت خانے کے ساتھ ساجھیداری کی ہے۔
ایم پی ای ڈی اے کے چیئرمین نے اس سیکٹر میں بھار ت کی قوت کے بارے میں تفصیلات فراہم کی ۔ بھارت دنیا میں سمندری خوراک کی برآمد کرنے والے ملکوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔اس کے علاوہ بھارت دوسرا سب سے بڑا بحری مصنوعات پیداکرنے والا ملک ہے اور مچھلی کی پیداوار میں دنیا کاتیسرا سب سے بڑا ملک ہے اور اس کی برآمدات سات ارب امریکی ڈالر کے قریب ہے۔چین بحری مصنوعات کی درآمد کرنے والا ایک بڑا ملک ہے اور تقریباً 12 ارب ڈالر کی بحری مصنوعات درآمد کرتا ہے۔ انہوں نے سمندری مصنوعات کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے لئے بھارت کی کوششوں کے بارے میں بھی تفصیلات پیش کیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ہندوستانی سفارت خانے کی اقتصادی اور تجارتی کونسلر پرشانت لوکھنڈے نے وسیع امکانات پر زور دیا اور مستقبل قریب میں دو ارب امریکی ڈالر کا ہد ف حاصل کرنے کا نشانہ مقرر کیا۔انہوں نے بھارتی برآمد کاروں اور چین کے درآمد کاروں کو ہر قسم کی مدد کا یقین دلایا اور چین کی کامرس کی وزارت اور جی اے سی سی کا تعاون کے لئے شکریہ ادا کیا۔
بھارتی سفارت خانہ ہندوستانی انگور، چینی ، چاول، ادویات، چائے، خوردنی تیل، آئی ٹی جیسی مختلف مصنوعات کو فروغ دے رہا ہے، جن میں بھارت نے اپنی قوت کو ثابت کیاہے، البتہ چین کی مارکیٹ میں اس کا کم حصہ ہے۔