نئی دہلی، شمال مشرقی علاقے کی ترقی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سالانہ بجٹ میں جو آج پیش کیا گیا ہے ۔’نیشنل بیمبو مشن‘ کے اعلان پر مرکزی وزیر خزانہ جناب ارون جیٹلی کا شکریہ ادا کیا ہے۔ اس کے لئے ایک ہزار 290 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔
بجٹ پیش کئے جانےکے فوراً بعد آج یہاں میڈیا کے افراد سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بیمبو مشن شمال مشرقی علاقے کے لئے خصوصی اہمیت کا حامل ہے اور وزیر خزانہ نے آج جو اعلان کیا ہے وہ اس بات کااشارہ ہے کہ مرکزی حکومت اس علاقے کی ترقی کے لئے مسلسل عہد بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی خوشگوار اتفاق ہے کہ جناب ارون جیٹلی کا بجٹ کا اعلان مرکزی حکومت کے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ ہوا ہےکہ 90 سال پرانے ’’انڈین فارسٹ ایکٹ آف1927‘‘ میں ترمیم کی جائے۔ اس ترمیم کے ذریعے غیر جنگلاتی علاقوں میں اگنے والے بانسوں کو فارسٹ ایکٹ سے مستثنیٰ کر دیا جائے۔ کابینہ کے فیصلے سے حالات میں بڑی تبدیلی آئے گی جس سے شمال مشرقی علاقے کے لوگوں کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور روزگار کے مواقع بھی بڑھیں گے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ’’فیشری فنڈ ‘‘ کےلئے دس ہزار کروڑ روپے کے اعلان کی تعریف کی جس سے شمال مشرقی علاقے کے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
بجٹ کی خصوصیات پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر خزانہ نے معاشرے کے ہر طبقے کا خیال رکھا ہے اور اس کا اہم پہلو وہ احساس ہے جو انہوں نے ان میں سے بعض طبقوں کے لئے ظاہر کیا ہے جو اب تک اس توجہ سے محروم تھے جس کے وہ مستحق ہیں۔ مثال کے طور پر یہ پہلا موقع ہے کہ کسی حکومت نے تنخواہ دار طبقے کے رول کا اعتراف کیا ہے جس کا پورا ملک میں ٹیکس جمع کرنے میں ایک بڑ احصہ ہے۔ جناب جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی لئے اس طبقے کے لوگوں کے لئے بعض رعایات کا اعلان کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بجٹ کی اس لئے بھی تعریف کی جانی چاہئے کہ اس میں ہندوستان میں معمر افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مسئلے پر توجہ دی گئی ہے جو آنے والے برسوں میں ایک بڑا مسئلہ بنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معمر افراد کے بینک کھاتوں سے ہونےوالی 50 ہزار روپے تک کی سود کی آمدنی کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے اورہیلتھ انشورنس کی رقم بڑھا کر 50 ہزار روپے تک کر دی گئی ہے ۔نیز میڈیکل اخراجات میں اضافے کی منظوری دی گئی۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں ’’آپریشن گرین ‘‘ کا ایک نیا خیال پیش کیا گیا ہے۔ جس میں خصوصی توجہ کسانوں کی آمدنی بڑھانے پر دی گئی ہے ۔