20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مالدیپ اور بنگلہ دیش کے سول سروینٹس کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا

Urdu News

نئی دہلی، عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں مالدیپ اور بنگلہ دیش کے سول سروینٹس کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا۔ اس اجلاس میں امور خارجہ کی وزارت، حکومت ہند کے اعلیٰ عہدیداران کے علاوہ ہندوستان میں بنگلہ دیش کے ہائی کمیشن اور ہندوستان میں مالدیپ کی ایمبیسی کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

دو ہفتے طویل اس خصوصی تربیتی پروگرام کا اہتمام ہندوستان  اور بنگلہ دیش نیز ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان ہوئے مفاہمت نامے کے تحت نیشنل سینٹر فار گڈ گورنینس (این سی جی جی) کے ذریعے مسوری اور دہلی کے مقام پر کیا گیا تھا۔ اگلے 5 برسوں کے دوران بنگلہ دیش کے 1800 سول سروینٹس کی ٹریننگ اور مالدیپ کے 1000 سول سروینٹس کی ٹریننگ کے لئے ہندوستان اور بنگلہ دیش، نیز ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان اس مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے تھے۔ اس تربیتی پروگرام میں مالدیپ کے کل 33 افسران اور بنگلہ دیش کے 31 افسران نے شرکت کی۔

اپنے اختتامی خطاب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ تربیتی پروگرام ہندوستان اور مذکورہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ کثیر جہتی تعلقات کی ایک توسیع ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ ’’پہلے پڑوسی‘‘ کی پالیسی پر زور دیا ہے۔ انھوں نے اس حقیقت پر اپنی خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان نے آج سول سروسیز کی ٹریننگ کے شعبے میں ایک سطح کو پالیا ہے، جس کی نقالی دوسرے ملکوں کے ذریعے کی جارہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پڑوسی ملکوں سے بہت سے طلباء پڑھائی کے لئے ہندوستان آرہے ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان نے ’زیادہ سے زیادہ گورنینس اور کم سے کم حکمرانی‘ پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔ ہندوستان نے نیچے کے درجے کے عہدوں کے لئے انٹرویو کے عمل اور دستاویزات کی تصدیق  کے عمل کو ختم کردیا ہے، جو کہ اس کے شہریوں میں اس کے اعتماد اور بھروسہ کو ظاہر کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آسان حکمرانی آسان زندگی کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران تقریباً 1500 غیر ضروری قوانین کو ختم کردیا ہے۔یہ قوانین آسان حکمرانی کے عمل میں دشواری پیدا کررہے تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ تین برسوں کے دوران ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا  گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شکایات کے ازالے کا پورٹل اب بیحد سرگرم، فعال اور جواب دہ بن گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ زیر تربیت سول سروینٹس ہندوستان کےبہترین طریقہ کار کو اپنا سکتے ہیں۔ انھوں نے ان سول سروینٹس سے اپنی آراء اور تجاویز بھیجنے کے لئے کہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایک دوسرے سے بہت سی چیزیں سیکھی جاسکتی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ باہمی مشاورت کے ذریعے گورنینس میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔

ہندوستان میں جمہوریہ مالدیپ کی سفیر محترمہ عائشہ محمد دیدی نے کہا کہ اس موقع پر اظہار خیال کرنا ان کے لئے باعث فخر و مسرت ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس تربیتی پروگرام سے مالدیپ کے سول سروینٹس کے لئے سیکھنے کے لئے بہت کچھ ہے۔ انھوں نے کہا کہ ای گورنینس ایک ایسی راہ ہے جس کو سیکھنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ مالدیپ اس باہمی اشتراک و تعاون کو جاری رکھے گا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مالدیپ کے سول سروسیز کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر علی شمین نے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت اور ٹیکنالوجی کے اعتبار سے ترقی یافتہ ملک ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ اس ٹریننگ سے دونوں ملکوں کے درمیان معلومات اور ٹیکنالوجی کے تبادلے میں مدد فراہم ہوئی ہے۔ انھوں نے ہندوستان کے اسمارٹ سٹی پروجیکٹ، آدھار کارڈ اور قومی آفات کے بندوبست سے متعلق رہنما خطوط کا بھی ذکر کیا۔ انھوں نے زیر تربیت افسران کو مبارکباد دی اور اس تربیتی پروگرام کے انعقاد کے لئے نیشنل سینٹر فار گڈ گورنینس (این سی جی سی) کے تدریسی عملے کا شکریہ ادا کیا۔

امور خارجہ کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ دویانی کھوبڑاگڈے نے کہا کہ یہ تربیتی پروگرام امور خارجہ کی وزارت کے آئی ٹی ای سی پروگرام کا حصہ تھا۔ انھوں نے کہا کہ اس سے باہمی تجربات اور معلومات کے تبادلے میں مدد فراہم ہوئی ہے۔ ایک متنوع ملک کی حیثیت سے ہندوستان کے پاس نادر تجربات ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان انھیں ترقی کی کہانی میں مساوی ساجھیدار تصور کرتا ہے اور یہ نئے تعلقات کی شروعات ہے۔

جناب کے وی ایاپین نے کہا کہ آئی ٹی ای سی ہندوستان کے لئے ایک نہایت سودمند پروگرام ہے، جہاں ہم پڑوسی ملکوں کے سول سروینٹس کو شامل کرسکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان پہلے ہی بنگلہ دیش کے 1500 سول سروینٹس کو تربیت فراہم کرچکا ہے اور مزید 1800 سول سروینٹس کو مستقبل قریب میں تربیت فراہم کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان متعلقہ ملک کی ضرورتوں کے مطابق تربیتی پروگرام ترتیب دیتا ہے اور ایسے شعبوں میں تربیت فراہم کرتا ہے جس کو متعلقہ ممالک میں بخوبی نافذ کیا جاسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا بھر میں شہریوں کی جانب سے بہتر گورنینس کا مطالبہ ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہ دوطرفہ پروگرام ہے، جس کے ذریعہ ہم سبھی ایک دوسرے سے سیکھ سکتے ہیں۔

اس سے قبل اپنے خیرمقدمی خطاب میں ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب شری نواس نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا پروگرام کے بڑے پیمانے پر نافذ کرنے کے بعد متعدد طریقوں سے ہندوستان کے گورنینس میں تبدیلی آچکی ہے، جس کی شناخت بھی اب مشکل ہے۔ انھوں نے کہا کہ مقصدی ڈیجیٹلائزیشن، مناسب بنیادی ڈھانچے اور جواب دہ اداروں کے ذریعے گورنینس میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ انھوں نے ای گورنینس سے متعلق قومی کانفرنس کے دوران اختیار کئے گئے تاریخی شیلانگ اعلانیہ کے بارے میں ذکر کیا، جس میں ہندوستان کے ای گورنینس کے لئے روڈمیپ تیار کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سی پی جی آر اے ایم ایس اصلاحات – عوامی شکایات کے ازالے کے لئے ہندوستان کا ڈیجیٹل پورٹل نے ایک ایسا طریقہ کار اپنایا ہے جس سے شکایات کے ازالے کی مدت میں کمی آنے کے علاوہ معیار میں زبردست بہتری آنے کا امکان ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ انتظامی اصلاحات  کے ڈیجیٹل تسلسل کی تینوں ٹیکنالوجی مالدیپ اور بنگلہ دیش کے سول سروینٹس کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام کے کامیاب اختتام کے ساتھ آج مکمل ہوگئی۔ اس تربیتی پروگرام میں جنوبی- جنوبی اشتراک و تعاون کی کامیابی کی بہترین کہانی کی نمائندگی کی گئی۔

اس پروگرام کا انعقاد انڈین ٹیکنیکل اینڈ اکانومک کوآپریشن پروگرام (آئی ٹی ای سی) کے تحت 16 تا 28 ستمبر 2019 کے دوران مسوری اور دہلی کے مقام پر کیا گیا تھا۔ مالدیپ کے سول سروینٹس کے لئے خصوصی تربیتی پروگرام کے افتتاحی اجلاس کا انعقاد 16 ستمبر 2019 کو کیا گیا تھا۔ اس کی صدارت ڈی اے آر پی جی کے سکریٹری جناب کے وی ایاپن، سول سروسیز کی رکن محترمہ فاطمہ امیرہ اور ڈی اے آر پی جی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب وی سری نواس نے کی۔اس کے بعد عوامی پالیسی اور گورنینس، اخلاقیات اور جواب دہی، عوامی شکایات کے ازالہ، حوصلہ افزائی، اختراع، پائیدار ترقیاتی اہداف، سیاحت کے فروغ اور بحر ہند کے خطے میں علاقائی اشتراک و تعاون جیسے موضوعات پر مختلف اجلاسوں کا انعقاد عمل میں آیا۔ منفرد شناخت سے متعلق اتھارٹی، پاسپورٹ سیوا کیندر اور الیکشن کمیشن آف انڈیا کی جانب سے اس پروگرام میں افسران شریک ہوئے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جون 2019 میں مالدیپ کے اپنے دورے کے دوران ہندوستان کی ’پہلے پڑوسی‘ پالیسی پر زور دیا تھا اور مالدیپ کو سماجی و اقتصادی ترقی کے لئے اس کے خوابوں کو پورا کرنے کے علاوہ جمہوری اور آزاد اداروں کو مزید مستحکم کرنے کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا تھا۔ وزیر اعظم کے اس دورے کے دوران جن مفاہمت ناموں پر دستخط کئے گئے تھے ان میں ایک مفاہمت نامہ نیشنل سینٹر فار گڈ گورنینس انڈیا اور مالدیپ کے سول سروسیز کمیشن کے درمیان ہوا تھا، جس میں اگلے پانچ برسوں کے دوران نیشنل سینٹر فار گڈ گورنینس میں مالدیپ کے 1000 سول سروینٹس کے لئے صلاحیت سازی کی سرگرمیوں سے متعلق بات کی گئی تھی۔

مفاہمت نامے کے تحت ستمبر 2019 سے لے کر دسمبر 2020 تک 10 تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔ مفاہمت نامہ کے تحت پہلے 3 تربیتی پروگرام 2019 میں 16 ستمبر تا 28 ستمبر 2019 اور درمیانہ سطح کے مینجمنٹ کے 60 افسران کے لئے 18 نومبر تا 30 نومبر 2019 اور مینجمنٹ کی اعلیٰ ترین سطح کے 30 افسران کے لئے 2 دسمبر تا 14 دسمبر 2019 کے دوران تربیتی پروگراموں کا اہتمام کیا جائے گا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More