نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت اور عملے عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے آج یہاں پنشن عدالت کا افتتاح کیا، جس کا اہتمام پنشن اور پنشنرز کی فلاح بہبود کے محکمے، عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت نے کیا تھا۔ انہوں نے محکموں کے لئے ادارہ جاتی یادگار قائم کرنے کی سمت پنشنرز کی خدمات کے لئے 6 پنشن پانے والوں کو انو بھو ایوارڈ-2018 بھی پیش کئے۔ اس موقع پر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے ایک کتابچہ بھی جاری کیا، جس کا عنوان تھا ‘‘مرکزی حکومت کے پنشنرز کے لئے ٹھوس اصلاحات کا ایک دور’’اس میں آسان ضابطوں اور اقدامات کا ذکر کیا گیا ہے ، جو شکایات کے پورٹل کو مستحکم کرنے کے لئے کئے گئے ہیں اور اسے استعمال کرنے والوں کے لئے آسان بنایا گیا ہے۔
آل انڈیا پنشن عدالت کا افتتاح کرتے ہوئے ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ پنشن عدالتیں پنشنرز کی شکایتیں بروقت حل کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔اس عدالت نے پنشنروں کو آسان زندگی جینے کا حق دیا ہے۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہدایت دی ہے کہ پنشنروں کو رکاوٹ سے پاک انتظامی نظام فراہم کیا جائے ، تاکہ وہ اپنی شکایات کا ازالہ کرسکے۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے ریاستوں سے بھی اپیل کی کہ وہ مرکزی حکومت کی طرف سے کئے گئے اچھی حکمرانی کے اقدامات کو نافذ کریں۔
مرکزی حکومت کے پنشنرز کے لئے گریویئنس پورٹل کے فائیدوں کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے ٹیکنالوجی استعمال کرکے عوام کے زبردست وسائل اور قیمتی وقت کو بچایا ہے۔ اس پورٹل کو سینٹرلائزڈ پنشنرز گریویئنس ریڈریس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم بھی کہتے ہیں۔
ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ پنشنرز کو سہولت فراہم کرنے کے لئے حکومت نے بہت سے اصلاحی اقدامات کئے ہیں۔ حکومت کے اقدامات کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے جو ایک اہم قدم اٹھایا گیا ہے وہ کم سے کم پنشن ایک ہزار روپے طے کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھوشیہ، سنکلپ، جیون پرمان ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ جیسے دیگر اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ ایک میکنزم بھی تیار کیا گیا ہے، جہاں پنشنرز اپنے ریٹائرمنٹ کے دن پی پی او حاصل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریٹائرڈ لوگوں کی ا ٓبادی ہندوستان میں بڑھ رہی ہے اور ہمیں چاہئے کہ ہم ان کی توانائی کو ایک مثبت طریقے سے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی سرگرم زندگی سے ریٹائرڈ زندگی تک ہموار تبدیلی ہونی چاہئے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پنشنرز کو چاہئے کہ ایک نئے آغاز کے لئے خود کو متحرک کریں۔
ان پنشن عدالتوں کا مقصد شکایات کا سامنا کررہے پنشنرز ، متعلقہ محکموں، بینک یا سی جی ایچ ایس نمائندوں کو یکجا کرنا ہے تاکہ اس طرح کے معاملے موجودہ ضابطوں کے اندر حل کئے جاسکیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے مرکزی حکومت کے 6 ملازمین کو تیسرا انوبھو ایوارڈ- 2018 پیش کئے۔ یہ ایوارڈ انہیں انوبھو پورٹل کے تئیں ان کی خدمات کے صلے میں دیئے گئے ہیں، جو مرکزی حکومت کے ملازمین کی آنے والی نسلوں کے لئے ایک ادارہ جاتی یاد قائم کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ایوارڈ پانے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے ڈاکٹر جیتندر سنگھ نے کہا کہ انوبھو کے تحت ریٹائرڈ ملازمین اپنی سروس کے دوران اپنے تجربات کے بارے میں جانکاری فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے تحقیق کے لئے ایک اہم خزانہ ہے۔ اس سے ہم کو اپنے کام کاج کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
انوبھو اسکیم 2015ء وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی اپیل پر قائم کی گئی تھی اور آج کی تاریخ تک91 محکموں کے مرکزی ملازمین کی طرف سے انوبھو کے لئے 5 ہزار سے زیادہ خدمات فراہم کی گئی ہیں۔
پنشن اور پنشنرز کی بہبود اور انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے سیکریٹری جناب کے وی ایپن نے اپنی استقبالیہ تقریر میں کہا کہ محکمے کا مقصد ریٹائرمنٹ کے بعد پنشنر کو ایک باوقار زندگی فراہم کرنا ہے۔
پنشن عدالت کے علاوہ مرکزی حکومت کے ان ملازمین کے لئے پری ریٹائرمنٹ کونسلنگ (پی آر سی) کا بھی اہتمام کیا گیا ہے، جو اگلے 6 مہینوں میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔600ریٹائر سرکاری ملازمین نے اس پی آر سی میں شرکت کی۔ ان میں سے خاطر خواہ تعداد میں سینٹرل آرم پولس فورسز کے ملازمین تھے۔ پی آر سی ورکشاپ کا مقصد ریٹائرمنٹ کے بعد استحقاق کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے، ساتھ ہی ساتھ طبی سہولتوں کے سمیت ریٹائرمنٹ کے لئے پیشگی منصوبہ بندی کے بارے میں آگاہ کرنا ہے اور ریٹائرمنٹ کے بعد رضاکارانہ سرگرمیوں میں شرکت کے بارے میں بھی انہیں جانکاری فراہم کرنا ہے۔ اس موقع پر محکمے کے سینیئر افسران بھی موجود تھے۔