نئی دہلی، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے آج شکرتال گھاٹ پر پانی کے بہاؤ میں تیزی لانے کے معاملے پر ایک میٹنگ کی صدارت کرتےہوئے اترپردیش اور اتراکھنڈ کے آبپاشی کے محکموں کے عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ دریائے گنگا کی معاون ندی سلونی میں مظفر نگر ضلع میں شکرتال گھاٹ پر بہاؤ میں تیزی لانے کی خاطر تجاویز پیش کریں۔
دریائے سلونی میں کئی برسوں سے بہاؤ میں کافی کمی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے وہاں کے مقامی باشندوں اور ان عقیدت مندوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو گھاٹ پر پوجا پاٹ یا دیگر رسومات ادا کرنے کے لئے آتے ہیں۔ دریائے سلونی میں بن گنگا کے ذریعے پشچم بھانا نالا کے ذریعے پانی آتا ہے۔البتہ پشچم بھانا نالا اور بَن گنگا ، دونوں دریاؤں کو پشچم بھانا نالا کے دہانے پر پشتے کی تعمیر کی وجہ سے بند کردیا گیا ہے اور یہ پشتے مانسون کے موسم میں آس پاس کے علاقوں کو سیلاب سے بچانے کے لئے تعمیر کئے گئے ہیں۔
میٹنگ کے دوران اترپردیش اور اتراکھنڈ کے نمائندوں اور عہدیداروں نے گھاٹ پر پانی کے بہاؤ میں اضافہ کرنے کے خاطر اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس سلسلے میں جو مشورے دیئے گئے ان میں بَن گنگا دریا اور پشچم بھانا نالا پر خصوصی ڈھانچے کی تعمیر، دھنولی پر اپر گنگا نہر سے پانی جاری کرنا اور دریائے سلونی کی گاد نکال کر اس کی پانی لانے کی صلاحیت میں اضافہ کرنا شامل ہے۔
بین محکمہ جاتی ٹیم کی ایک مطالعاتی رپورٹ میں پشچم بھانا نالا پر دروازوں والے ایک ڈھانچے کی تعمیر کی تجویز کی حمایت کی گئی ہے، جس پر 33.86 کروڑ روپے کی لاگت آنے کا تخمینہ ہے۔
ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ نے اس سلسلے میں عہدیداروں کو ایک تفصیلی پروجیکٹ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے، تاکہ لوگوں کو درپیش پریشانی کو کم کرنے کی خاطر مناسب اور بروقت کارروائی کی جاسکے۔
اس میٹنگ میں اتراکھنڈ حکومت کے آبپاشی کے وزیر جناب ستیہ پال مہاراج، بجنور کے ممبر پارلیمنٹ بھارتندر سنگھ، آبی وسائل، دریا کی ترقی اور گنگا کے احیاء کی وزارت کے سیکریٹری جناب یوپی سنگھ، صاف گنگا کے قومی مشن کے ڈائریکٹر جنرل جناب راجیو رنجن مشرا ، مرکزی آبی کمیشن ، سی جی ڈبلیو ڈی، ڈبلیو اے پی سی او ایس ، اترپردیش کے آبپاشی محکمے، اتراکھنڈ کے آپباشی محکمے کے عہدیداروں نے شرکت کی۔