نئی دہلی۔ زیادہ درخت لگانے جیسے چھوٹے اقدامات کے ذریعہ ایک ساز گار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا میں تبدیلی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ آراضی کو جنگل اور درخت کے دائرے میں لانے کے لئے نئے اور اختراعی طریقہ کار کے بارے میں سوچا جانا چاہئے۔ آج یہاں پائیدار زمین اور جنگلات ای ماحولیات۔عملی اقدام کے بارے میں ایک دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے ماحولیات کے وزیر نے یہاں موجود لوگوں سے اپیل کی کہ وہ مقررہ 33 فیصد سے زیادہ جنگل بڑھانے پر تبادلہ خیال کریں اور اس کے حل کے بارے میں سوچیں۔انہوں نے کہا کہ اختراع وقت کا تقاضہ ہے اور اختراع دیگر موثر اقدام سے زیادہ اہم ہے۔
ملک کے جنگل کا احاطہ جغرافیائی علاقہ کے 24 سے 33 فیصد بڑھانے کے حکومت کے عہد کو دہراتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن کہا کہ یہ ٹارگیٹ مجوزہ جنگل کاری کی مہم اور اقدامات کے ذریعہ حاصل کیا جانا ہے۔ وزیر موصوف نے ماحولیات کے توازن اور ترقیاتی تشویش کی وکلات کی اور انہوں نے سائنس دانوں اورجنگل آباد کرنے والے سے بھی کہا کہ وہ گھاس کے مسئلہ کو حل کرنے کے بارے میں کام کریں۔
جنگلات کو ہندوستانی ثقافت اور روایات کا ایک اٹوٹ حصہ بتاتے ہوئے ماحولیات کے وزیرنے کہا کہ ہندوستان اپنے جنگلوں کے وسائل بڑھانے اور ان کا کامیابی سے تحفظ کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ انہوں نے لوگوں کو یاد دلایا کہ ہمارے آباواجداد نے ہمیں صاف ستھری ہوا اور صاف پانی فراہم کیاتھا اور ہم کو مستقبل کی نسلوں کے لئے انہیں تحفظ فراہم کرنے کے لئے کوششیں کرنی ہوگی۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نےاس موقعہ پر ایک مہم ‘‘ووڈ از گڈ’’ کا ا ٓغاز کیا۔ لکڑی ایک ماحول دوست میٹریل ہے یہ قابل تجدید وسیلہ ہے جس میں کاربن فٹ پرنٹ نہ کے برابر ہے۔
زمین کے استعمال کی سائنس( فوریسٹ پلس) کے لئے شراکت داری ایک مشترکہ پروگرام ہے یہ مشترکہ پروگرام بین الاقوامی ترقی کے لئے امریکہ کی ایجنسی اور ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کی وزارت کی طرف سے شروع کیا گیا ہے تاکہ ہندوستان میں جنگلوں کے کم ہونے سے ایمیشن کے کم ہونے کی گنجائش کو روکا جاسکے۔