19.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نےڈ یجیٹل ہیلتھ میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ای-دنت سیوا ویب سائٹ اور موبائل ایپلی کیشن کا آغاز کیا

Urdu News

نئی دہلی، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے  آج یہاں منہ کی بیماریوں سے متعلق معلومات اور علم کو عام کرنے کی خاطر  ایک پہلا قومی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ، ای – دنت سیوا ویب سائٹ  اور  موبائل ایپلی کیشن کا آغاز  کیا۔ یہ  سنگ میل کی حیثیت رکھنے والا اقدام اس لئے اہم ہے کہ دنت سیوا   پر صرف ایک  کلک پر ایک ارب سے زیادہ لوگ  رسائی حاصل کرسکتے ہیں اور  منہ کی صحت سے متعلق پوسٹروں کے علاوہ حاملہ خواتین اور بچوں کے لئے  بھی معمولات فراہم کی گئی ہیں اور  بینائی  سے معذور افراد کے لئے  بریل  تحریر  میں  کتا بچہ اور وائس  اوور بھی جاری کیا گیا ہے۔

 اس موقع پر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ  یہ اہم اقدامات  وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کے ذریعے  لوگوں کو معلومات اور  علم  کی فراہم کی خاطر  ڈیجیٹل پلیٹ فارم کی اہمیت  پر زور دیئے جانے سے متاثر ہوکر  اٹھائے گئے ہیں اور ای – دنت سیوا  پہلا ایسا قومی ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے، جو  ویب سائٹ اور موبائل ایپلی کیشن ، دونوں شکل میں  منہ  کی صحت سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید کہا کہ  منہ  کی صحت زندگی کے بہتر معیار اور فلاح وبہبود کے لئے  انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ  منہ میں تکلیف کی وجہ سے انسانی ترقی کے تمام پہلو متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ  دانتوں کی  دیکھ بھال  یا دانتوں میں رخنہ ، دانتوں کی بیماریاں  ہندوستان میں  ایک عام بیماری ہے اور دانتوں میں ہونے والا ا نفیکشن دیگر سنگین بیماری یا انفیکشن کا موجب ہوسکتا ہے۔ ایمس  اور  دیگر  فریقوں کے ساتھ  وزارت   کے اس اقدام کا مقصد  لوگوں کو  منہ  کی  بیماریوں کے بارے میں  جانکاری فراہم کرنا اور  انہیں ایسے  آلات اور معلومات سے لیس کرنا ہے، جس سے  وہ ان بیماریوں سے بچ سکیں۔ ان میں منہ کی  بیماریوں سے متعلق  صحت  مراکز کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ہے۔ ویب سائٹ اور موبائل ایپلی کیشن  میں  منہ  کی بیماریوں اور صحت سے متعلق  مصدقہ سائنسی وسائل سے حاصل شدہ معلومات  فراہم کی گئی ہے اور  کسی بھی دانتوں کی ایمرجنسی یا منہ کی بیماری  سے نمٹنے کے لئے  وقت پر  مشورے کا نظام  کیا گیا ہے۔

ای – دنت سیوا میں  منہ سے متعلق قومی صحت پروگرام  کے بارے میں معلومات  تمام  ڈینٹل اسپتالوں اور کالجوں کی فہرست  معلومات  اور مواصلات  کے علاوہ ایک منفرد خصوصیت  ’’سمپٹم چیکر‘‘ بھی  فراہم کی گئی ہے، جس میں  دانتوں یا منہ کی بیماریوں سے متعلق  علامات ، ان سے بچنے کے طریقے ، علاج کے طریقے  کے علاوہ  قریب ترین دانتوں سے متعلق سہولیات  (سرکاری اور  پرائیویٹ دونوں)  کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ ویب سائٹ میں  عام آدمی کی آسان رسائی کے لئے جی پی آر ایس روٹ  ؍ تصاویر ؍ سٹیلائٹ تصاویر بھی فراہم کی گئی ہیں۔

بریل بینائی سے معذور افراد کے لئے پڑھنے کا بنیادی طریقہ ہے ، تاکہ بینائی سے معذور افراد  معلومات حاصل کرسکیں اور اپنے طور پر  تعلیم حاصل کرسکیں۔ بریل تحریر میں چھپی میں ہوئی  منہ کی  بیماریوں سے متعلق کتابچے  اور ساتھ ہی وائس اوور  بینائی سے محروم افراد کو  منہ کی بیماریوں کے بارے میں پڑھنے اور سن کر  اس کی اہمیت اور بیما ریوں سے بچنے کے طریقے سمجھ سکتے ہیں۔ اس موقع پر بینائی سے معذور دو بچوں نے بریل کے کتا بچے  پڑھ کر سنائے۔

آئی ای سی  مواد  تیار کرنے کا مقصد  حمل کے دوران  حاملہ خواتین اور بچوں کی صحت سے متعلق  بے بنیاد روایات  اور حکایات کو ختم کرنا ہے اور  حمل کے دوران اور  بچے کی ابتدائی  عمر میں دانتوں کے ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ہمت افزائی کی گئی ہے۔

 2014 میں  منہ کی صحت کے متعلق قومی پروگرام  متعارف کرایا گیا تھا۔ نئی دہلی میں آل انڈیا  انسٹی ٹیوٹ آ ف میڈیکل سائنسز (ایمس)  کا  سینٹر برائے  دانتوں کی تعلیم اور تحقیق  (سی ڈی ای آر)  این او ایچ پی کے نفاذ کے لئے  بہترین کارکردگی کے قومی مرکز  کے طور پر کام کرتا ہے۔ یہ مرکز  نیشنل  اورل ہیلتھ پروگرام  کے لئے  تحقیق اور دیگر سرگرمیوں  کے لئے  مشاورت اور  تعاون  فراہم کرنے میں سرگرم ہے۔

اس  تقریب میں  صحت  کی سکریٹری محترمہ پریتی سدن ، نئی دہلی میں ایمس کے ڈائریکٹر  پروفیسر رندیپ گلوریا  ، سینٹر فار ڈینٹل ایجوکیشن  اینڈ ریسرچ کے سربراہ ڈاکٹر او پی کھربندا ، انڈین ڈینٹل ایسوسی ایشن کے سکریٹری  ڈاکٹر اشوک دھوبلے   اور  بلائن ریلیف  ایسوسی ایشن کے طلباء اور اساتذہ کے علاوہ  وزارت صحت کے سینئر عہدیدار  اور  ایمس کی فیکلٹی کے ارکان  موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More