17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نے انڈین ریڈ کراس میں تھلاسیمیا(ہیموگلوبن کی خرابی سے پیدا ہونے والا موروثی مرض) اسکریننگ اور کونسلنگ مرکز کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی: صحت و کنبہ بہبود کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے انڈین ریڈ کراس سوسائٹی کے قومی صدر دفاتر (آئی آر سی ایس-این ایچ کیو) بلڈ بینک میں ایک تھلاسیمیا(ہیموگلوبن کی خرابی سے پیدا ہونے والا موروثی مرض) اسکریننگ اینڈ کونسلنگ مرکز کا آج یہاں افتتاح  کیا۔

مرکز کے آغاز پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے انڈین ریڈ کراس کی کوششوں کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدام ہمیں عوام الناس کو اس مرض کی روک تھام کے لئے بیدار کرنے اور جانکاری فراہم کرنے کے لائق بنائیں گے۔

وزیر صحت نے کہا کہ دنیا بھر میں اس وقت تھلاسیمیا کے 270 ملین مریض موجود ہیں۔بھارت میں پوری دنیا کے مقابلے میں بچوں میں یہ مرض بڑی تعداد میں دیکھا گیا ہے اور ہر سال تقریباً 1 سے 1.5لاکھ بچے معمولی  اثرات نیز 10ہزار سے 15 ہزار بچے بڑے پیمانے پر اس مرض کے اثرات کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔اس طرح کے بچوں کو فراہم کیا جانے والا واحد معالجہ یا طریقہ علاج صرف یہ ہے کہ انہیں ہڈیوں کے مغز کے ٹرانسپلانٹ یعنی تبادلے(بی ایم ٹی) کے عمل سے گزارا جائے۔تاہم بی ایم ٹی از حد مشکل عمل ہے اور تمام بچوں کے والدین اس کے مصارف برداشت  کرنے کی استطاعت نہیں رکھتے، لہٰذا معالجے کے تحت زیادہ تر زور بار بار عمل میں لائے جانے والے خون کے تبادلے پر ہے۔ اس کے علاوہ ان بچوں کو خون میں لاحق لوہے کی کمی کو دور کرنے کے لئے مخصوص طریقہ علاج سے بھی گزار جاتا ہے، تاکہ خون میں زیادہ آہن کا وزن نہ بڑھے، اس کے نتیجے میں بچوں میں بار بار خون کی تبدیلی لازمی ہوتی ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن کا کہنا ہے کہ آئی آر سی ایس کی جانب سے کی گئی نئی پہل قدمی متعلقہ بچوں کے لئے وافر طریقہ علاج کو عمل میں لانے کا سنہری موقع فراہم کرے گی اور وہ بہتر زندگی گزار سکیں گے اور آگے ہیموگلوبن کی کمی لے کر پیدا ہونے والے بچوں کی روک تھام ممکن ہوسکے گی، یعنی اسکریننگ ، جینیاتی مشاورت اور والدین کی تشخیص کے ذریعے بچوں میں ہیموگلوبن کی کمی کو روکا جاسکے گا۔یہ پروگرام ہیموگلوبن کی کمی لے کر پیدا ہونے والے بچوں  کی تعداد کم سے کم کرے گا اور اس کے لئے اچھی طریقے سے منصوبہ بند اسکریننگ پروگرام، اطلاعات کی ترسیل اور بیداری پھیلانے والی سرگرمیاں انجام دی جائیں گی اور اس جینیاتی خلل کو دور کرکے ایک بہت بڑے صحتی مسئلے کو حل کرلیا جائے گا۔ ان ترقی پسندانہ اقدام کے ساتھ ہم جلد ہی وزیراعظم کے ذریعے دیکھے گئے نیو انڈیا 2022 کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرسکیں گے۔

ہیموگلوبن کی خرابی والے مریض مثلاً تھلاسیمیا جیسے امراض کے شکار افراد میں خون کے خلیے موروثی طور پر متاثر ہوتے ہیں ، یعنی ایسے لوگوں میں سرخ خلیوں کا نقص ہوتا ہے اور یہ پیدائشی طورپر موجود ہوتا ہے، تاہم اسے روکا جاسکتا ہے۔ اس طرح کے امراض دائمی ہوتے ہیں، پوری زندگی کو متاثر کرتے ہیں اور بعض معاملات میں زندگی بھی خطرے میں پڑجاتی ہے اور کنبوں پر جذباتی اور مالی بوجھ بھی عائد ہوتا ہے۔ بھارت میں تھلاسیمیا( میجر) یعنی ٹی ایم اور تھلاسیمیا کی شدید ترین شکل یعنی تھلاسیمیا انٹر میڈیا (ٹی آئی) اس مرض کے اہم ارکان ہیں۔ دونوں ہی امراض لگاتار اور زندگی بھر چلنے والے خون کے تبادلے اور باقاعدگی سے آئرن کی اصلاح کے عمل کے ذریعے قابو میں رکھے جاتے ہیں۔ تھلا سیمیا کی یہ علامات موروثی طورپر عدم توازن کی  جانب اشارہ کرتی ہے، یعنی تھلاسیمیا جینیات کے عدم توازن کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے، جو والدین کی جانب سے منتقل ہوتا ہے۔

آئی آر سی ایس کے سیکریٹری جنرل جناب آر کے جین اور آئی آر سی ایس کے نمائندگان، تھلاسیمیا انڈیا اور وزارت صحت کے افسران افتتاح کے اس موقع پر موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More