16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ڈاکٹر ہرش وردھن نے آگرہ میں آئی سی ایم آر – این جے آئی ایل اور او ایم ڈی، میں نئی ریسرچ بلڈنگ ’دیسیکن بھون‘ کا افتتاح کیا

Urdu News

نئی دہلی، صحت  اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آگرہ  کے   آئی سی ایم آر – این جے آئی ایل اور او ایم ڈی میں کووڈ – 19 کی تشخیص کی نئی سہولیات سے لیس نئی ریسرچ بلڈنگ دیسیکن بھون کا افتتاح کیا۔ اس موقعے پر آئی سی ایم آر کے ڈائریکٹر جنرل اور  صحت سے متعلق تحقیق کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر بلرام بھارگو بھی موجود تھے۔

یہ عمارت مویشیوں پر تجربات ، کووڈ – 19 تشخیص ، مختلف مائیکوہیکٹریو کے پوری جینوم سکوینسنگ   ٹی بی کی روک تھام کی دوا تیار کرنے کے لیے طبی جڑی بوٹیوں سے حاصل کی گئی اقسام اور فائٹو کیمیکل جیسے تحقیقی کاموں کے لیے وقف ہے۔ کووڈ – 19 کی تشخیص کی لیباریٹری کی صلاحیت تقریباً 1200 نمونوں کی روزانہ جانچ کی ہے۔ یہ کووڈ تشخیص لیب بایو سیفٹی لیبل –II (بی ایس ایل I) کیبینٹ، خود کار آر این اے ایکسٹریکٹر  اور بروقت پی سی آر مشینوں سے لیس ہے ۔ جس کی بنیاد پر تشخیص کے نتائج  ایک دن کے اندر اندر بتائے جا سکتے ہیں۔

وزیر موصوف نے کووڈ – 19 وبا کے دوران کیے گئے کام پر آئی سی ایم آر کے ڈی جی کی تعریف کی جس سے مستقبل میں انفیکشین سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام اور ان سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔ وزیر موصوف نے 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کا نشانہ حاصل کرنے کے لیے ٹی بی کی تشخیص اور علاج میں آئی سی ایم آر کے تئیں کوششوں کی بھی تعریف کی۔ 2025 تک ٹی بی کے خاتمے کا خواب وزیراعظم جناب نریندر مودی کا ہے۔

ڈاکئریکٹر جنرل پروفیسر بلرام بھارگو نے مائیکوبیکٹیریئل ریسرچ کے میدان میں آئی سی ایم آر – این جے آئی ایل اور او ایم ڈی میں کیے جانے والے کام کی تعیریف کی۔ آئی سی ایم آر کے ڈی جی نے یہ بھی کہا کہ آئی سی ایم آر  اپنے اداروں کی لیباریٹریز میں کووڈ – 19 کی زبردست تشخیص کرتے ہوئے  کووڈ – 19 سے نمٹنے میں  ایک بڑا ادارہ ہے، جس سے وبا سے  فوری طور پر نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔ آئی سی ایم آر کی کوشش سے ہی  کووڈ – 19  کا 81 فیصد مؤثر ویکسین تیار ہو سکا ہے۔

ادارے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سری پد اے پاٹل نے ادارے میں کوڑھ اور ٹی بی سے متعلق مریضوں کی دیکھ بھال کی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے آئی سی ایم آر  – این جے آئی ایل اور او ایم ڈی میں نئی عمارت میں تحقیقی سہولیات کے بارے میں بھی جانکاری دی۔

نئی عمارت کا نام  ادارے کے پہلے ڈائریکٹر ڈاکٹر کے وی دیسیکن کے نام پر رکھا گیا ہے انہوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ آئی سی ایم آر – طبی تحقیقی علاقائی مرکز گورکھپور کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رجنی کانت اور ڈائریکٹر بی ایم ایچ آر سی کی  ڈاکٹر پربھا دیسیکن بھی اس موقعے پر موجود تھیں۔ اس موقعے پر مقامی انتظامیہ ، ممبر پارلیمنٹ ، ریاستی وزرا ، آگرہ یونیورسٹی ، ایس این میڈیکل کالج اور دیگر اداروں کے  وائس چانسلر اور پرنسپلز بھی موجود تھے۔

ادارے کے بارے میں:

آئی سی ایم آر – نیشنل جے اے ایل ایم اے انسٹی ٹیوٹ فار لیپروسی اینڈ ادرس مائیکوبیکٹیریئل ڈیزیز، آگرا کا قیام ایشیا کےلیے جاپان لیپروسی مشن نے  1967 میں کیا تھا اور اس ادارے کو 1976 میں طبی تحقیق کی بھارتی کونسل کے سپرد کیا گیا تھا۔ آئی سی ایم آر – این جے آئی ایل اور او ایم ڈی کوڑھ ، ٹی بی اور دیگر مائیکوبیکٹیریئل بیماریوں پر بنیادی اور قابل استعمال ریسرچ کراتا ہے۔ یہ ریسرچ مندرجہ ذیل میدانوں میں کرائی جاتی ہے۔ (i)  جلد تشخیص اور علاج بیماری کے پھیلنے کی وجوہات  (ii) کوڑھ میں جسمانی اعضا خراب ہونے کی روک تھام (iii) فیلڈ مطالعات (iv) کام کاج سے متعلق تحقیق (v) مایو بیکٹیئرل بیماریوں اور کوڑھ کی روک تھام کے لیے ایم آئی پی ویکسین پر لیباریٹری تحقیق۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More