نئی دلّی، صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن مظفر پور (بہار) میں اکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم (اے ای ایس) یعنی شدید گردن توڑ بخار اور جاپانی انسیفلائٹس یعنی دماغ کی سوزش سے لاحق ہونے والے جاپانی گردن توڑ بخار یا چمکی بخار کے معاملات کا لگا تار باقاعدہ اعلیٰ سطحی جائزہ لے رہے ہیں اور جائزہ لینے کے بعد ریاست کو انتظامی معاملات میں مدد فراہم کرا رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے ان معاملات کے سلسلے میں جاری صحتی اقدامات کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے آج ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے متاثرہ اضلاع میں ریاستی اقدامات اور کوششوں کو مزید تقویت دینے کے لئے بچوں کے امراض کے سینئر ماہرین اور نیم طبی عملے کی پانچ ٹیمیں فوری طور پر روانہ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ رام منوہر لوہیا اسپتال ، صفدر جنگ اسپتال اور لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج سے سے دس ماہرین امراض اطفال (پانچ سینئر کنسلٹینٹ سمیت) اور پانچ نیم طبی عملہ ان پانچ ٹیموں کا حصہ ہوں گے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے مزید بتایا کہ یہ ٹیمیں اسپتالوں میں موجود مریضوں طبی دیکھ بھال میں مدد کریں گے۔
صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سیکریٹری جناب لؤ اگروال کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی مرکزی ٹیم مستقل طور پر متاثرہ علاقوں میں چلائی جا رہی مہم کی نگرانی کے لئے گزشتہ تین روز سے وہاں تعینات ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے مزید بتایا کہ ان علاقوں میں سماجی و اقتصادی جائزہ کے لئے علاقوں کی شناخت کے لئے بھی ٹیمیں قائم کی گئی ہیں تاکہ وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے۔
مزید بر آں، انتہائی متاثرہ علاقوں میں چوبیس گھنٹے خدمات انجام دینے کے لئے دس اضافی ایمبولنس گاڑیاں دستیاب کرائی گئی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں 16 نوڈل افسران (سینئر ڈاکٹروں اور ایک انتظامی افسر پر مشتمل) بھی مقرر کئے گئے ہیں۔ صحتی بنیادی ڈھانچے کو تقویت دینے اور مریضوں کو صحت خدمات سہولیات تک ٹرانسپورٹ سہولت فراہم کرنے کے لئے ریاستی حکومت نے اپنی جانب سے ایمبولنس کے کرائے کی ادائیگی بھی شروع کی ہے، جب مریض کو نجی طور پر کنبے کے ذریعہ اسپتال تک پہنچایا جاتا ہے۔