صحت وخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دلی میں نجف گڑھ کے چودھری برہم پرکاش چرک سنستھان میں کووڈ-19 کے متعلق صحت مرکز کا دورہ کیا۔
جناب ہرش وردھن نے سینٹر میں کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لئے کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیا۔کووڈ-19 ہیلتھ سینٹر میں وزیر موصوف نے ڈاکٹروں کی ٹیم کے ساتھ بات چیت بھی کی اور کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں کے علاج ومعالجہ اور ان کی دیکھ بھال کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے کووڈ-19 ہیلتھ مرکز میں دستیاب سہولیات کے بارے میں بھی ان سے معلومات حاصل کی اور آیورویدک دواؤں کے ذریعہ علاج کے نتائج کی بھی تفصیلات معلوم کی۔
مرکز کی مختلف سہولیات کا معائنہ اور بات چیت کرنے کے بعد ڈاکٹر ہرش وردھن نے چودھری برہم پرکاش آیوروید چرک سنستھان میں کووڈ-19 سینٹر کے کام کے سلسلے میں اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سنستھان کی پوری ٹیم کی طرف سے کی گئی کوششوں، جوش، ہمت اور جذبے کو سلام پیش کرتا ہوں اور ان کے رول کی تعریف کرتا ہوں۔آیوروید کے اصولوں کی بنیاد پر کووڈ-19 سے متاثرہ مریضوں کو علاج فراہم کرنے میں یہ پہلا ہندوستان کا آیوروید اسپتال ہے، جس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ چودھری برہم پرکاش آیوروید چرک سنستھان پورے ہندوستان میں آیوروید کے ذریعہ کووڈ مریضوں کا علاج اور دیکھ بھال کرنے میں مثالی رول ادا کررہا ہے۔وزیر صحت نے کہا کہ یہ بڑی ہی مثبت اور حوصلہ کن بات ہے کہ یہاں کووڈ-19 کے مریضوں کی علامات کے بارے میں جانکاری معلوم ہوجاتی ہے۔ انہوں نے اس سنستھان کی پوری ٹیم کو ان کی انتھک کوششوں اور قیادت کو مبارکباد دی، جنہوں نے کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے آیوروید کو پیش پیش رکھا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آیوروید ہندوستان کا ایک روایتی طبی، معلوماتی وسیلہ ہے اور اس میں علاج کے کافی گنجائش ہیں۔صحت اور علاج ومعالجے میں اس کی موروثی طاقت کووڈ کےمریضوں کے علاج میں مفید ثابت ہورہی ہے۔ یہ معلومات اور تجربہ کووڈ-19 سے نمٹنے میں دنیا بھر کے لوگوں کے لئے یقیناً سود مند ثابت ہوگی۔
کووڈ-19 سے نمٹنے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کے بارے میں مزید ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نمونوں کی جانچ کے لئے آج ہمارے پاس 422 سرکاری لیباریٹریاں اور 177 پرائیویٹ لیباریٹریاں ہیں۔ ٹسٹنگ کی گنجائش دونوں لیباریٹریوں میں مسلسل بڑھ رہی ہے اور آج کی تاریخ تک ہم ہر روز 150000 ٹسٹ کرسکتے ہیں۔ کل ہم نے 110397 ٹسٹ کئے۔ کل تک ہم نے 2944874 ٹسٹ کئے تھے۔
ملک بھر میں حفظان صحت کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کے بندوبست اور علاج کے لئے ملک بھر میں مناسب حفظان صحت کے بنیادی ڈھانچے اور سہولیات قائم کی گئی ہیں۔ انہیں تین زمروں میں تقسیم کیاگیا ہے، جن میں ڈیڈکیٹیڈ کووڈ اسپتال، ڈیڈکیٹیڈہیلتھ سینٹر(ڈی سی ایچ سی) اور کووڈ کیئر سینٹر شامل ہیں۔ یہاں آئسولیشن بیڈ، آئی سی یو بستر اور دیگر سہولیات کی مناسب تعداد ہے۔ اس طرح کی سہولیات کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں 968 ڈیڈکیٹیڈ کووڈ اسپتالوں میں 250397 بیڈ،( 162237 آئسولیشن بیڈ+ 20468 آئی سی یوبیڈ) کے ساتھ 2065 کووڈ صحت مرکز، 176946 بیڈ(120596 آئسولیشن بیڈ+ 10691 آئی سی یو بیڈ) کے ساتھ اور 7063 کووڈ صحت مراکز کی 646438 بیڈ کے ساتھ شناخت کی گئی ہے۔
تحفظ والے آلات کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک اب گھریلو مینوفیکچرنگ سیکٹر کے ذریعہ پی پی ای اور این95 ماسک کافی تعداد میں تیار کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کی ضرورتیں کافی حد تک پوری کی جارہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ریاستوںاور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ مرکزی اداروں کو تقریباً 109.08 لاکھ این 95 ماسک اور تقریباً 72.8 پی پی ای فراہم کئے گئے ہیں۔
ملک میں کووڈ-19 کو قابو میں رکھنے کی نوعیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ 25 مارچ 2020 کو لاک ڈاؤن سے پہلے کووڈ کے معاملوں کے دوگنا ہونے کی شرح 3.2 تھی۔جب اسے تین دن میں ناپا جاتا تھا۔ 7 دنوں کی مدت میں جب اسے ناپا جاتا تھا تو یہ 3.0 تھی۔ جب 14 دنوں کی مدت میں ناپا جاتا تھا تو 4.1 تھی۔ فی الحال یہ تین دن والے ونڈو پر 13.0، جبکہ 7 دنوں والے ونڈو پر 13.1 اور 14 دن والے ونڈو پر 12.7 ناپی گئی۔ اسی طرح شرح اموت 2.9 ہے، جبکہ مریضوں کے ٹھیک ہونے کی شرح 41.2 ہوگئی ہے۔ واضح طور سے لاک ڈاؤن کے سبب صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ کووڈ-19 کے مریضوں کو فراہم کی جارہی حفظان صحت کی کوالٹی پر ایک اچھا اثر دکھاتی ہے۔
اب تک کل 201 مریضوں کو چودھری برہم پرکاش چرک سنستھان سینٹر میں داخل کیاگیا ہے۔ ان میں سے 37مریضوں کا علاج کیاگیا ہے اور 100 مریضوں کو ہوم آئسولیشن کا مشورہ دیا گیا ہے۔ 19 مریضوں کو خصوصی اسپتالوں میں منتقل کردیاگیا ہے، تاکہ ان کی طبی حالت کا جائزہ لیا جاتا رہے۔ اس سینٹر میں کسی اس وائرس سے کسی کی موت نہیں ہوئی ہے۔ 270 بستروں کی گنجائش میں سے 135 بستر کووڈ-19 کے مریضوں کے لئے تیار کئے گئے ہیں اور وہاں تمام ضابطے اور رہنما خطوط سختی کے ساتھ برقرار رکھے جارہے ہیں، جو غیر علامات والے ہلکے اور معتدل علامات والے مریضوں کی دیکھ بھال سے متعلق وقتا فوقتاً جاری کئے گئے ہیں۔ 135 بستر اسپتال کے گراؤن اور سکینڈ فلور پر 6 وارڈوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔
صحت کے مرکزی وزیر کو کووڈ-19 کے مریضوں کے لئے بندوبست اور ضرورت کے مطابق علاقوں کی ٹرائزنگ(سنگین طور پر) مریضوں کو پہلے دوائیں دینے کا عمل اور دیگر بندوبست کے بارے میں جانکاری دی گئی اور یہ بھی بتایاگیا ہے کہ کووڈ-19 کے مریضوں کا علاج اور بندوبست کا جائزہ لینے کے لئے اس سنستھان کے ڈائریکٹر پرنسپل کی قیادت میں سینئر کیڈر فیکلٹی پر مشتمل ایک خصوصی کووڈ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے۔
اس سنستھان میں آیوش وزارت کے پروٹول کو دھیان میں رکھتے ہوئے کووڈ-19 کے مریضوں کے علاج کے لئے ایک زبردست طریقہ کار اپنایاگیا ہے۔ آیورویدک اور جڑی بوٹیوں کے علاج ومعالجے کے علاوہ یوگا پرنایام اور مراقبہ سمیت دیگر جامع طریقہ کار بھی اپنایا گیا ہے۔
جی این سی ٹی ڈی کے آیوش کے ڈائریکٹر ڈاکٹر آر کے منچنڈا، چودھری برہم پرکاش چرک سنستھان کے ڈائریکٹر پرنسپل ڈاکٹر ویدولا گوجروال کے ساتھ ساتھ سینئر فیکلٹی اور ڈاکٹروں کے علاوہ وزارت کے افسران بھی جائزہ میٹنگ کے دوران موجود تھے۔