نئی دہلی۔ ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبدیلی کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ کل 24مارچ 2018 کو چونکہ ہم ارضی وقفہ(ارتھ آور) منارہے ہیں۔اس لئے ہم اپنے دفتر اور گھر میں شام ساڑھے آٹھ بجے سے ساڑھے نو بجے تک قدرتی وسائل کے نقصان کے خلاف کارروائی میں تعاون کےلئے غیر ضروری روشنی کو گل کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ میں آپ سبھی سے ایسا کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔یہ کہتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے‘‘گیوی اپ، ٹو گیوبیک’’ اور کنیگٹ ٹو ارتھ کی پر زور اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مہم کو پائیداری، معاشی سرگرمیوں اور لاگت میں کمی لانے میں مدد کرنے کی غرض سے کھپت کے کلچر اور طرز عمل میں تبدیلی لانے کا ایک موقع کے طور پر دیکھاجانا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ‘‘گیواپ’’ (دستبردار ہونا)ایک ایسا انتخاب ہے جس میں فطرت اور فراہمی کے لئے فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے ،جن کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے۔
وزیر موصوف نے زور دے کر کہا ہے کہ ارضی وقفہ منانا ،ماحولیات اور دنیا کے تحفظ اور بچاؤ کے لئے گرین گڈ ڈیڈ مہم کا ایک لازمی حصہ بھی ہے۔ جس کے تحت ہر شخص کو چھوٹے اور رضا کارانہ اقدامات کرنے چاہئیں۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے زور دے کر کہا کہ عوام کو ہر روز گرین گڈ ڈیڈ کاایک کام کرنا چاہئے جسے پودے لگائیں، فضلات کو ٹھکانے لگائیں اور پلاسٹک کااستعمال بند کرناچاہئے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ارتھ آور، ماحولیات سے متعلق زمینی سطح کی دنیا کی سب سے بڑی مہم ہے جس میں دنیا کے عوام ایک گھنٹے تک غیر ضروری روشنی کو گل کرکے آب وہوا کی تبدیلی کے خلاف اپنے اتحاد کا اظہار کررہے ہیں۔ ارتھ آور،قدرتی ہندوستان کے لئے عالم گیر فنڈ( ڈبلیو ڈبلیو ایف) ہے جس میں دنیا کے 178ممالک اور مرکز کے زیر انتظام علاقے شراکت کر رہے ہیں۔ اس سال ارتھ آور، ہفتہ کےر وز یعنی 24 مارچ2018 کو شام ساڑھے آٹھ سے ساڑھے نو بجے تک منایا جائے گا۔
ارتھ آور 2018 کے موقع پر ڈبلیو ڈبلیو ایف ۔ہندوستان ، کچھ عادات و اطوار اور طرز زندگی اپنانے کے لئے جو ہماری زندگی اور ماحولیات پر بوجھ ہے ان کی حوصلہ شکنی کے لئے اداروں، تنظیموں نیز ہر افراد کو ترغیب دینے کی غرض سے‘‘ گیو اپ ٹو گیو بیک’’ ایک پہل شروع کررہا ہے۔‘‘ گیو اپ ٹو گیو بیک’’ اور کنیگٹ ٹو ارتھ مہم میں درج ذیل اقدامات شامل ہے:
- پلاسٹک کا استعمال چھوڑنا:پلاسٹک کا استعمال ہمارے سمندر، ندیوں اورنشیبی علاقوں کو تیزی سے بھررہا ہے۔خواہ یہ پلاسٹک کی بوتلوں کی شکل میں ہو،ڈسپوزل پیالیوں یا اسٹرا کی شکل میں ہو،ان کا متبادل موجود ہے۔ اس لئے پلاسٹک کا استعمال کم سے کم ہو اس کی راہ تلاش کرنی چاہئے۔
- زمینی ایندھن کا استعمال چھوڑنا: توانائی کے روایتی ذرائع کو چھوڑنا: شمسی توانائی کا انتخاب کرنا: شمسی توانائی سے چلنے والے آلات جیسے سولر ڈیزل ، سولر لائٹ کا استعمال کرنا ، گھروں کی چھتوں پر سولر پینلوں کی تنصیب اور اپنی ضرورت کے مطابق خود بجلی کی پیداوار کرنا۔ گھر میں پیدا ہونے والی بجلی سے بہتر کرہ ارض کے لئے کوئی بھی دوسری چیز نہیں ہوگی۔
- اپنے ملازمین کے لئے تنہا کاروں کی سواری کو ترک کرنا:ہماری سڑکوں پر موٹر گاڑیوں کی بھیڑ بھار ہے اور اس طرح ہمارے پھیپھڑے دھوئیں سے بھرے ہوئے ہیں۔ موٹر گاڑیوں سے خارج ہونے والی گیس آج ہمارے شہروں کی فضائی آلودگی کے اہم اسباب میں سے ایک ہے۔ ہفتہ کے ایک دن اپنے دفتر کے ساتھیوں کے ساتھ کارپول کریں تاکہ اس سے نہ صرف ہمارے شہروں کی سڑکوں پر موٹر گاڑیوں کی بھیڑ بھاڑ میں کمی آئے بلکہ ہمارے پھیپھڑوں پر دھوئیں کا بوجھ بھی کم ہو۔
- ای۔ ویسٹ کو چھوڑنا: ہم اپنے پرانے موبائل فون، لیب ٹاپ یا کسی بھی الیکٹرانک سازو سامان کو بے احتیاطی کے ساتھ پھینک دیتے ہیں اس کا انجام اکثر و بیشر ندیوں میں ہوتا ہے اور جو آخر کار پھر پینے والے پانی کی شکل میں ہمارے گھروں میں واپس آجاتا ہے۔ اس لئے ای۔ویسٹ کی ذمہ دار ری سائکلینگ کے طور پر کریں تاکہ یہ ہماری زندگی میں دوبارہ نہ آئے اور ہماری صحت پر منفی اثرات مرتب نہ کرے۔
- کاغذ کے حد سے زیادہ استعمال کو ترک کرنا: کاروبار ہوسکتا ہے کہ جنگلوں سے کافی دور ہو لیکن وہ بہت دور نہیں ہوتے اس معاملے میں کاغذ اہم ذریعہ ہوتا ہے جو ہمارے کاموں کو ممکن بناتا ہے۔ ہم ہر وقت اپنے دستاویز، بلوں اور دوسرے حساب وکتاب کاغذ پر تحریر کرتے ہیں یا چھاپتے ہیں۔ ہم ، اہم اورتیزی سے ناپید ہونے والے وسائل کو کاغذ کی شکل میں استعمال کررہے ہیں۔
- روشنی کو گل کرنا: ارتھ آور 2018 میں تعاون کی علامت کے طور پر 24 مارچ 2018 کو شام ساڑھے آٹھ بجے سے ساڑھے نوبجے کے درمیان تمام غیر ضروری روشنی کو گل کرنا ضروری ہے۔