نئی دہلی، 13؍ مالی شمولیت سے متعلق ایک کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور قانون و انصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ ڈیجیٹل شمولیت مالی شمولیت کی بنیاد ہے۔ جہاں تک ڈیجیٹل پلیٹ فارم کا تعلق ہے، ہمارے پاس عہد کے تئیں کچھ بنیادی طریقۂ کار ہیں۔ پہلا اور سب سےاہم طریقۂ کار یہ ہے کہ ہم دنیا میں فیلڈ ڈیجیٹل انقلاب میں لیڈر بننا چاہتے ہیں۔ دوسری ہماری کوشش کا اہم پہلو یہ ہے کہ ہم محض ہندوستان کو ڈیجیٹائز ہی نہیں بنانا چاہتے ، بلکہ ہم ایک ٹیکنالوجی تیار کرنا چاہتے ہیں، جو کہ تغیر پذیرہو، جو ہندوستان کو بااختیاربنائےاور ہندوستانیوں کو بھی بااختیار بنائے۔
جناب روی شنکر پرساد نے کانفرنس میں ، جس کا اہتمام اقوام متحدہ کی جانب سے کیاگیاتھا کہا کہ یہ معلومات کا دور ہے اور معلومات ہی طاقت ہے۔ یہ ٹیکنالوجی کا زمانہ ہے اور ٹیکنالوجی ہی طاقت ہے اور یہ ٹیکنالوجی ہندوستان کو بااختیار بناتی ہے۔ ہم ایک ڈیجیٹل ایکونظام بھی تیار کرنا چاہتے ہیں، جو ڈیجیٹل شمولیت کو آگےلے جائےگا۔ڈیجیٹل انڈیا غریبوں اور محروم لوگوں کیلئےضروری ہے۔ ہم ڈیجیٹل انڈیا، میک ان انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا، اسمارٹ سٹیز اور اسکل انڈیا جیسے بہت سے تغیر پذیر اقدامات کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ یہ تمام ایسی ٹیکنالوجیز ہیں، جو پروگرام پر مبنی ہیں۔ جناب پرساد نے کہا ، ڈیجیٹل شمولیت کی عام آدمی تک رسائی ہونی چاہئے۔
جناب روی شنکر پرسادنے کہا کہ ڈیجیٹل شمولیت کے بارے میں جب ہم بات کرتے ہیں، تو ہم کو تین اہم باتوں کا خیال رکھنا چاہئے، جن میں پہلی یہ کہ ٹیکنالوجی قابل استطاعت ہونی چاہئے، دوسری یہ کہ ٹیکنالوجی شراکت پر مبنی ہونی چاہئے، اور تیسری یہ کہ ٹیکنالوجی ترقیاتی ہونی چاہئے۔
پردھان منتری جن دھن یوجنا کے شروع ہونے کے تین سال مکمل ہونے پر مالی شمولیت، رسائی اور ٹیکنالوجی میں اختراعات کیلئے ہندوستان کی مثال دوسرے ملکوں کو اہم سبق فراہم کر سکتی ہے۔ ہندوستان میں حکومت، بینکنگ سیکٹر، اختراع کار، ٹیکنالوجی شراکت دار، بین حکومتی تنظیموں اور اقوام متحدہ کے سینئر شراکت داروں کے ساتھ اس مالی انقلاب کے لیڈروں کو یکجا کر رہاہے۔
دن بھر چلنے والی کانفرنس میں عملی رسائی اور مالی شمولیت کے بنیادی ڈھانچے، عورتوں اور محروم طبقوں کیلئے خواندگی ، زیادہ سے زیادہ مالی رسائی، ٹیکنالوجی اور اختراع کا استعمال جیسے معاملوں پر توجہ مرکوز کی گئی۔