نئی دہلی۔ آندھرا پردیش (اے پی) کے ریاستی محکمۂ انٹلی جینس کی اطلاعات کی بنیاد پر ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹلی جینس (ڈی آر آئی)، حیدر آباد نے یہ سراغ لگایا کہ کانکی ناڑہ اور چنئی میں مقیم مخصوص آپریٹر کے ذریعہ مینرل اسپرٹ کے نام پر ہندوستان میں ڈیزل کی اسمگلنگ کی جارہی ہے ۔ مذکورہ ڈیزل باقاعدہ طور پر دبئی سے کنٹینر میں رکھ کر چنئی بندرگاہ لایا جا رہا ہے اور اس کی تمل ناڈو، آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں غیر قانونی فروخت کی جا رہی ہے۔
لہذا آندھرا پردیش اور تمل ناڈو کے مختلف مقامات پر 17 اپریل 2018 سے آندھر پردیش کے ریاستی محکمہ انٹلی جینس کے تعاون سے حیدر آباد اور چنئی کے ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹلی جینس کے افسران نے بیک وقت سرچ آپریشن شروع کیا ۔
چنئی کے دو کنٹینر فریٹ اسٹیشنوں پر کیے گئے سرچ آپریشن کے دوران انکشاف ہوا کہ 14 کنٹینر جسے میسرز ایس اے ایف پٹرولیم اور میسرز آدتیہ میرین کے نام پر چنئی بندرگاہ پر بر آمد کیا گیا تھا ، سانکو سی ایف ایس ، چنئی اور گیٹ وے سی ایف ایس ، چنئی اترا جہاں مذکورہ سامان کو مینرل اسپرٹ قرار دیا گیا ۔
چونکہ ڈیزل کی اسمگلنگ کسٹم ایکٹ 1962 اور غیر ملکی تجارت پالیسی 2015-20 کے ضابطوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی گئی اس لیے ایک کروڑ سے زائد مالیت کے 14 کنٹینر ڈیزل کسٹم ایکٹ 1962 کے تحت ضبط کیے گئے ہیں ۔ اسمگلنگ کے سرغنہ اور ایک حوالہ آپریٹر سمیت چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ مزید تحقیقات جاری ہیں ۔