نئی دہلی، سائنس و ٹیکنالوجی کے محکمے نے بھارت روس ٹیکنالوجی کے جائزے اور فروغ شدہ کمرشلائیزیشن مشترکہ پروگرام میں مدد کی غرض سے شروع کیا ہے۔ یہ پروگرام بھارت کے کامرس و صنعت کے ایوان، فکی اور روسی فیڈریشن کی چھوٹی اختراعی صنعتوں کی مدد سے متعلق فاؤنڈیشن کے ذریعے شروع کیا گیا ہے۔ اس پروگرام سے بھارتی اور روسی سائنس وٹیکنالوجی کا تعلق آپس میں ایک دوسرے سے قائم ہوگا، جس سے ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے مشترکہ آر اینڈ ڈی سے متعلق ایس ایم ای اور اسٹارٹ اپ کی جانب پیش رفت ہوگی۔ نیز ایک دوسرے کے ملکوں میں ٹیکنالوجی اختیار کی جائے گی۔
23 جولائی 2020 کو آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حکومت ہند کے سائنس وٹیکنالوجی کے محکمے کے سکریٹری پروفیسر آشو توش شرما نے کہا کہ بھارت اور روس کے درمیان طویل عرصے سے دو طرفہ سائنسی تعاون جاری ہے۔ بھارت – روس مشترکہ ٹیکنالوجی جائزے اور فروغ شدہ کمرشیلائیزیشن پروگرام کا آغاز بھی دونوں ملکوں کے درمیان سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراعی تعلقات کو مستحکم کرنے کی جانب ایک قدم ہے۔ یہ قدم بالکل بروقت ہے، جب ہم ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ دانشوارانہ اور مالی وسائل کو فروغ دے سکتے ہیں، جس سے مستقبل کے لئے طریقہ کار فراہم ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اس پروگرام کے لئے بڑی کامیابی کی خواہش کا اظہار کیا۔
روسی فیڈریشن میں بھارتی سفیر جناب ڈی بی ونکٹیش ورما نے کہا ’’بھارت میں ، دنیا کا سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم موجود ہے۔ یہاں ملک کی زبردست صلاحیت کا ثبوت، یہاں کے بہت سے سرکردہ اسٹارٹ اپ ہیں، دونوں ملکوں کی ترجیحات ایس اینڈ ٹی کی سبقت والی اختراع اور صنعت ہے اور ایجنڈے میں اس کی حیثیت ایک کلیدی نکتے کے طور پر ہوگی۔ جیسا کہ اس سال کے آخر میں صدر پوتن بھارت کا دورہ کریں گے۔ دونوں ملکوں کے درمیان سائنسی تعاون کی ایک تاریخ رہی ہے اور اس قدم کے ساتھ ہی ہم کمرشیلائزیشن کی جانب اگلا قدم بڑھارہے ہیں۔
روس کی چھوٹی اختراعی صنعتوں کی مدد سے متعلق فاؤنڈیشن کے جنرل ڈائریکٹر جناب سرگئی پولی یاکو نے کہا ’’ ہمیں بھارت روس مشترکہ ٹیکنالوجی اسسمنٹ اور ایکسلیٹیڈ کمرشیلائزیشن پروگرام کا آغاز کرتے ہوئے بے حد خوشی محسوس ہورہی ہے۔ ہم سائنس ٹیکنالوجی اختراع اور چھوٹی صنعتوں کے ایکو سسٹم کے حوالے سے بھارت کی معلومات اور مہارت کا اعتراف کرتے ہیں۔ ہمیں اس پروگرام پر بھارت کے ساتھ شراکت داری کرے بے حد خوشی ہورہی ہے۔ ہمیں امید ہے کہ اس پروگرام کے ذریعے اختراع اور ٹیکنالوجی سے اس نئے معمول میں چنوتیوں کا سامنا کرنے اور ان پر غلبہ پانے میں مدد ملے گی۔
یہ پروگرام پانچ پروجیکٹوں تک دو سالانہ باریوں میں چلایا جائے گا، اور ہر باری کے لئے مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
دو سال کی مدت میں سائنس وٹیکنالوجی کا محکمہ 10 بھارتی ایس ایم ای ؍ اسٹارٹ اپ کو 15 کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کرائے گا اور ایف اے ایس آئی ای اسی طرح کا فنڈ روسی پروجیکٹوں کو فراہم کرائے گا۔
اس پروگرام کے تحت دو بڑے زمروں کے تحت درخواستیں قبول کی جارہی ہیں، جو اس طرح ہیں: مشترکہ ساجھیداری پروجیکٹ اور ٹیکنالوجی منتقلی ؍ ٹیکنالوجی کا اختیار کیا جانا ۔ اس کے لئے درخواست دینے کی آخری تاریخ پہلے راؤنڈ کے لئے 30 ستمبر 2020 ہے، اس مقصد کے لئے ایک مخصوص پورٹل :www.indiarussiainnovate.org ہے۔