نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ، وزیرا عظم دفتر ، عملہ،عوامی شکایات اور پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہا ں عملہ، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت کے انتظامی اصلاحات اور شکایات کے محکمہ (ڈی اے آر پی جی) کے سینئر افسران کے ساتھ منعقدہ ایک نظر ثانی میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کے دوران مرکزی وزیر نے محکمہ کی متعدد جاری اور آئندہ سرگرمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس حقیقت پر خوشی کا اظہار کیا کہ محکمہ کے ذریعہ شکایات کے ازالے میں صرف ہونے والی اوسط مدت میں کمی آئی ہے یعنی محکمہ مالیہ میں 2014 میں 108 دنوں کے مقابلے اس سال صرف 25 دن ہی شکایات کے ازالے میں لگے ہیں اور اسی طرح ٹیلی مواصلات کے محکمے کی مدت 2014 میں 19 دنوں سے کم ہوکر اس سال صرف 12 دن رہ گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2014 سے لوگوں کے ذریعہ درج شکایات کی تعداد میں 7 گنا اضافہ ہوا ہے یعنی 2 لاکھ شکایات سے اس سال تقریباً 14 لاکھ کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی واحد وجہ محکمہ کے ذریعہ شکایتوں کا فوری نمٹارہ ہے۔ وزیر موصوف نے ا س بات پر بھی اطمینان ظاہر کیا کہ اب تقریباً 99 فی صد شکایات محکمہ کے ذریعہ نمٹا دی جاتی ہیں۔
وزیر نے کہا کہ محکمہ نےان شکایت کنندگان کو کبھی کبھار کی بنیاد پر فون کرنے کا طریقہ اختیار کیا ہے جنہوں نے انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمہ (ڈی اے آر پی جی) میں اپنی شکایتیں درج کرائی ہیں۔ وزیر موصوف نے بذات خود پانچ مرتبہ شکایت کنندگان کو فون کیا ہے۔ شکایت سیل کے سینئر افسران اور نمائندے بھی شکایت کنندگان کو فون کرتے ہیں تاکہ وہ ان کے اطمینان کی سطح سے متعلق ان کا تاثر لے سکیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ شکایات کے ‘‘ نمٹارہ’’ اور ‘‘ازالے ’’ میں فرق ہے اور ڈی اے آر پی جی عوامی شکایات کے نمٹارے کے بارے میں سوشل میڈیا پر بیداری مہم شروع کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ڈی اے آر پی جے ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کوخطوط لکھ رہا ہے کہ وہ اپنے شکایات سیل کو مرکزی حکومت کے سی پی جی آر اے ایم ایس پورٹل سے منسلک کرلیں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس سے یکسانیت آئے گی اور شکایات کے نمٹارے میں آسانی ہوگی۔