نئی دہلی، دفاعی حصولیابی کونسل (ڈی اے سی) کی میٹنگ رکشا منتری محترمہ نرملا سیتا رمن کی قیادت میں آج منعقد ہوئی اور اس میٹنگ میں 3687 کروڑ روپے سے زائد کی اہم حصولیابیوں کی تجاویز کو خدمات کیلئے منظوری دی گئی۔
بھارت کی نمو پذیر ٹیکنالوجی قوت کو عملی شکل دینے کیلئے اور اندرون ملک سازوسامان کی تیاری کو بڑھاوا دینے کی غرض سے ڈی اے سی نے دفاعی تحقیق اور ترقیات ادارے (ڈی آر ڈی او) کے ذریعے ڈیزائن کئے گئےا ور تیار کئے گئے ناگ میزائل نظام (این اے ایم آئی ایس) کو 524 کروڑ روپے کی لاگت سے حاصل کرنے کی منظوری دی ہے۔ اس سسٹم کے تحت تیسری پیڑھی کی دبابہ شکن گائیڈیڈ میزائلیں یعنی ناگ شامل ہیں اور میزائل کیریئر وہیکل بھی ان میں شامل ہیں۔ ناگ میزائل تیسری پیڑھی کی دبابہ شکن گائڈیڈ میزائل ہے، جس میں اعلیٰ درجے کی حملے کی صلاحیتیں مضمر ہیں اور بڑے مثبت طریقے سے تمام دشمن ٹینکوں کو رات اور دن میں تباہ کر سکتے ہیں۔ اس سے بری فوج کی بکتر بند ٹکڑی کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا۔
ڈی اے سی نے تیرہ 127 ایم ایم کیلیبر والی توپوں کو بھی بحریہ کیلئے بہم پہنچائے جانے کو منظوری دی ہے۔ یہ گنیں نئے تعمیر ہونے والے بحری جہاز پر نصب ہوں گے اور بحری توپوں کی گولہ باری سپورٹ آپریشنوں میں استعمال ہوں گے۔ یہ توپیں بحری جہازوں کو فائر سپورٹ فراہم کرنے اور زمین پر مقررہ نشانوں کو تباہ کرنے میں مدد دیں گی۔ یہ توپیں ایسی ہیں، جن کا دائرہ کار 24 کلو میٹر کا ہے، جسے ایکسٹینڈیڈ رینج گن میونیشن (ای آر جی ایم) کے ذریعے مزید بڑھایا جا سکتا ہے۔ یہ توپیں بحریہ کے لئے عرصے سے درکار تھیں اور انہیں 3 ہزار کروڑ روپے کی لاگت سے بی اے ای سسٹم امریکہ سے حاصل کیا جائے گا۔
ڈی اے سی نے ایئر بورڈ وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم (اے ڈبلیو اے سی ایس) کو اندرون ملک تیار کرنے کے سلسلے میں ڈی آر ڈی او کے پروگرام کی پیشکش کا جائزہ بھی لیا۔