نئی دہلی۔ وزیر دفاع محترمہ نرملاسیتا رمن کی صدارت میں آج یہاں دفاعی اکیوزیشن کونسل( ڈی اے سی) کی میٹنگ ہوئی، جس نے 9100 کروڑ روپئے سے زائد مالیت کے دفاعی آلات کی خریداری کو منظوری دی ہے۔
ہندوستان کاری اور خودکفالت کے مقصد کے حصول کے لئے ڈی اے سی نے میسرز بی ڈی ایل سے، بائی(انڈین)’’زمرے میں آکاش میزائل نظام کے دو ریجمنٹ کی خریداری کو منظوری دی ہے۔ یہ میزائل قبل فوج میں شامل کئے گئے آکاش میزائل کا اپ گریڈ ورژن ہوگی۔ اس میں سیکر تکنالوجی شامل ہوگی۔360 ڈگری میں پرواز کی صلاحیت ہوگی اور اس میں کم پیچیدگی والے دفاع کی صلاحیت ہوگی۔ جدید اپ گریڈ آکاش اسلحہ نظام عملی طور پر ایک اہم آلہ ہے جو اہم اثاثوں کو تحفظ فراہم کرے گا۔
ڈی اے سی نے ٹی۔ 90 ٹینکوں کے لئے زیر آب کام کرنے والے آلات( آئی یو ڈبلیو بی اے) کے تحت تکنالوجی کی تیاری اور ڈیزائن کے عمل کو بھی منظوری دی ہے۔
ڈی آر ڈی او کے لیب ڈی ای بی ای ایل کے ذریعہ تیار کردہ آئی یو ڈبلیو بی اے کو حفاظتی قدم کے طور پر ٹینکوں کے عملہ کے ذریعہ استعمال میں لایاجاتا ہے اور گہرے پانی میں پانی کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کی حالت میں ایمرجنسی نکاسی کے لئے اس کی ٹینک عملہ کو ضرورت ہوگی ہے۔ ڈی اے سی نے ٹی۔90 ٹینک کے گائیڈیڈ وپین نظام کے لئے ٹیسٹ آلات کے ڈیزائن کی تیاری کو بھی منظوری دی ہے۔
ڈی آر ڈی او کے ذریعہ آلات تیار کئے جارہے ہیں اور ٹی۔ 90 ٹینک کے گائیڈیڈ اسلحہ نظام کی چیکنگ کے لئے اس مسئلہ کا اندرون ملک تیارحل بھی فراہم کرے گا۔ غیر دفاعی کمپنیوں کے ذریعہ قبل خریدے گئے آلات، اب اندرو ن ملک تیار کئے جارہے ہیں۔ یہ حکومت کی‘‘ میک ان انڈیا’’ پہل کا حصہ ہے۔