محکمہ تجارت کے تحت کام کرنے والے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ ( ڈی جی ایف ٹی ) کے ذریعہ نئی دہلی میں منعقدہ بندر گاہوں کے افسران کی دو روزہ میٹنگ آج ختم ہو گئی ۔ تجارت نیز شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے ملک کے مختلف حصوں سے آئے علاقائی افسران سے خطاب کیا ۔ انہوں نے افسران سے زور دے کر کہاک ہ وہ اپنی سوچ میں تبدیلی لائیں اور ایک ریگولیٹر کے بجائے سہولت فراہم کرنے والے بنیں ۔
وزیر موصوف نے کہا کہ علاقائی افسران کو اپنے کام کو ایک چیلنج اور موقع کے طور پر لینا ہو گا کیونکہ غیر ملکی تجارت اب ہندوستان کے لئے ایک اسٹریٹیجک معاملہ بن چکا ہے ۔ اس لئے اس سے نہ صرف مقامی معیشت کو فائدہ حاصل ہوتا ہے بلکہ یہ ملک کو عالمی تجارت سے بھی جوڑتی ہے ۔ انہوں نے علاقائی افسران کو ریاستی حکومتوں کے ساتھ در آمدات کو فروغ دینے کے لئے وسیع پیمانے پر اشتراک و تعاون قائم کرنے کے لئے کہا ۔ انہوں نے ڈی جی ایف ٹی سے زور دے کر کہا کہ وہ لاجسٹکس سمیت بر آمدات کو فروغ دینے سے متعلق تمام معاملات پر ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کی سربراہی میں ایک کمیٹی قائم کرے ۔
جناب سریش پربھو نے مزید کہا کہ علاقائی افسران کو خطے میں ان اضلاع کی شناخت کرنی چاہیئے ، جن میں نادر مصنوعات کو برآمد کرنے کی صلاحیتیں اور امکانات ہیں ۔ ایسے افسران ، جو اپنے اہداف کو پورا کرنے میں کامیاب رہتے ہیں ، ان کو انعامات دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے ڈی جی ایف ٹی سے زور دے کر کہا کہ وہ ہر سطح کے ملازمین کے لئے با قاعدگی کے ساتھ تعارفی پروگراموں کا انعقاد کرے تاکہ وہ ملک کی برآمدات کی خدمت کرنے کے ڈی جی ایف ٹی کے مشن کے ساتھ خود کو جوڑ سکیں ۔
دو روزہ میٹنگ کے دوران ڈی جی ایف ٹی کے علاقائی حکام نے در پیش متعدد انتظامی امور پر تبادلۂ خیال کیا اور برآمدات کے لئے ریگو لیٹری میکنزم کو سہل بنانے کے لئے اپنائے جانے والے اقدامات پر غور و خوض کیا ۔ میٹنگ کے دوران یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ڈی جی ایف ٹی کے علاقائی حکام کو محکمہ تجارت کے تمام معاملات پر برآمد کاروں کے ساتھ رابطے کے لئے پروگراموں کا اہتمام کرنا چاہیئے ۔