نئی دہلی: مرکزی کابینہ نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزارت آیوش کے تحت قومی ادویہ جاتی پودوں کے بورڈ اور جمہوریہ پیرو کی وزارت صحت کے قومی ادارے برائے صحت کے مابین ادویہ جاتی پودوں کے سلسلے میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے معاہدے پر دستخط کیے جانے کی تجویز کو اپنی منظوری دی ہے۔
اہم اثرات:
اس حقیقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہ دونوں ممالک میں ادویہ جاتی پودے متنوع تعداد میں دستیاب ہیں اور یہ ادویہ جاتی پودے ایسے پودے ہیں جن کی مدد سے روایتی طور پر دوائیں بنتی رہی ہیں۔ چونکہ دونوں ممالک کے مابین دوستانہ اور امداد باہمی پر مبنی تعلقات استوار رہے ہیں لہٰذا مذکورہ مجوزہ معاہدہ دونوں ممالک کے مابین ادویہ جاتی پودوں کے سلسلے میں باہمی تعاون کو مزید تقویت فراہم کریگا اور یہ چیز دونوں ممالک کیلئے ازحد اہم ثابت ہوگی۔ یہ معاہدہ ادویہ جاتی پودوں کے سلسلے میں دونوں ممالک کے مابین ڈھانچہ جاتی فریم ورک برائے تعاون فراہم کریگا۔
نفاذ ، حکمت عملی اور اہداف:
فریقین کے مابین جو سرگرمیاں طے پائیں گی انہیں معاہدے پر دستخط کے فوراً بعد شروع کردیا جائیگا۔ دونوں ممالک جو پہل قدمیاں انجام دیں گے وہ مذکورہ معاہدے کی شرائط کے مطابق ہوں گی اور جب تک یہ معاہدہ نافذ العمل رہے گا ان کا پاس و لحاظ رکھتے ہوئے سرگرمیاں انجام دی جاتی رہیں گی۔
اخراجات جو لاحق ہوں گے:
اس معاہدے میں اضافی مالی مصارف لاحق نہیں ہوں گے۔ تحقیق ، تربیتی کورس ، کانفرنسوں کا اہتمام ، میٹنگوں کااہتمام وغیرہ کرنے کیلئے درکار وسائل موجودہ مختص کردہ بجٹ سے حاصل کیے جائیں گے اور یہ وسائل وزارت آیوش کے تحت قومی ادویہ جاتی پودوں کے بورڈ کے زیراختیار موجودہ منصوبہ جاتی اسکیموں سے منسلک ہوں گے۔
بھارت دنیا میں ادویہ جاتی پودوں کے تنوع کے لحاظ سے سب سے مالامال ملک ہے اور یہاں پر پودوں کی 7 ہزار سے زائد اقسام ایسی پائی جاتی ہیں جن میں عوامی دستاویزات اور روایتی طریقہ علاج کے لحاظ سے بہت سارے فوائد پوشیدہ ہیں، یہ پودے آیوروید، یونانی ، سدھ اور ہومیو پیتھی جیسے طریقہ ہائے علاج میں بروئے کار لائے جاتے رہے ہیں۔ جمہوریہ پیرو، لاطینی امریکہ کے ان ممالک میں شمار ہوتا ہے جو بھارت جیسی نباتاتی تنوع کے دولت سے مالامال ہے۔ پیرو میں ادویہ جاتی پودوں کی گوناں گوں اقسام پائی جاتی ہیں اور دیسی طور پر ان پودوں کا استعمال روایتی ادویہ وغیرہ میں کیا جاتا رہا ہے۔
ادویہ جاتی پودوں کے تنوع اور ان میں مضمر فوائد کے مثبت پہلو کا اعتراف کرتے ہوئے نیز دیسی طریقہ ہائے علاج میں دونوں ممالک میں ان کے استعمال کو مدنظر رکھتے ہوئے نیز باہمی تعاون میں پوشیدہ قوت کا اعتراف کرتے ہوئے مذکورہ معاہدہ جس کا تعلق باہمی تعاون سے ہے، ادویہ جاتی پودوں کے شعبے میں طے پایا ہے۔