نئی دہلی/ اپریل۔مرکزی کابینہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں آئینی حکم (سی۔ او) 114 بتاریخ 12 فروری1981 کو رد کرتے ہوئے آئین ہند کی پانچویں فہرست کے تحت راجستھان کے معاملے میں درج فہرست علاقوں کے ا علان اور نئے آئینی حکم کی اشاعت کو منظوری دی ہے۔
نئے آئینی حکم کی اشاعت سے اس بات کو یقینی بنایا جاسکے گا کہ راجستھان کے درج فہرست قبائل کو آئین ہند کی پانچویں فہرست کے تحت دستیاب تحفظ سے متعلق اقدامات کا فائدہ ملے۔
حکومت راجستھان نے آئین ہند کی پانچویں فہرست کے تحت راجستھان ریاست میں درج فہرست علاقوں کی توسیع کے لئے درخواست کی ہے۔
استفادہ کنندگان:
آئین ہند کی پانچویں فہرست کے تحت دستیاب تحفظ سے متعلق اقدامات سے راجستھان کے بانس واڑا، ڈونگر پور، پرتاپ گڑھ میں اور اودے پور، راج سمند، چتوڑ گڑھ، پالی اور سروہی اضلاع کے جزوی علاقوں میں رہنے والے درج فہرست قبائل کوفائدہ ملے گا۔
تین مکمل اضلاع یعنی بانس واڑا، ڈونگر پور، پرتاپ گڑھ، 9 مکمل تحصیلوں، ایک مکمل بلاک اور 46 مکمل گرام پنچایتوں جن میں راجستھان کے اودے پور، راج سمند، چتوڑ گڑھ، پالی اور سروہی اضلاع کے 227 گاؤ ں شامل ہیں، پر مشتمل علاقے کو راجستھان ریاست میں درج فہرست علاقوں میں شامل کیا جائے گا۔
درج فہرست علاقو ں کے ا علان کے سلسلے میں کوئی اضافی فنڈ مختص کئے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔یہ تیز رفتار ترقی کو عملی جامہ پہنائے جانے کے لئے درج فہرست علاقوں پر زیادہ توجہ مرکوز کرنے کے مقصد سےمرکزی اور ریاستی حکومت کی موجودہ اسکیموں میں قبائلی ذیلی منصوبے کا (جس کا نام بدل کراب قبائلی ذیلی اسکیم کردیا گیا)حصہ ہوگا۔
پس منظر:
آئینی ہند کی پانچویں فہرست]دفعہ 244(1)[ کے پیرا گراف6(1) کے مطابق‘‘درج فہرست علاقوں’’ سے مراد ایسے علاقوں سے ہے جنہیں صدرجمہوریہ کے حکم کے مطابق درج فہرست علاقے قرار دیا گیا ہے۔آئین کی پانچویں فہرست کے پیرا گراف 6(2) کے ضابطوں کے مطابق صدرجمہوریہ کسی بھی وقت ریاست کے گورنر کے مشورے سے کسی بھی ریاست میں کسی درج فہرست علاقے کے رقبے میں اضافہ کرسکتے ہیں اور کسی بھی ریاست یا ریاستوں کے معاملے میں متعلقہ ریاست کے گورنر کے مشورے سے اس پیرا گراف کے تحت دیئے گئے کسی بھی حکم یا احکامات کو رد کرسکتے ہیں اور درج فہرست علاقوں کے سلسلے میں علاقوں کی تشریح کے لئے نئے احکامات جاری کرسکتے ہیں۔
سب سے پہلے سال 1950 میں درج فہرست علاقوں کو نوٹیفائی کیا گیا تھا۔اس کے بعد 1981 میں راجستھان ریاست کے لئے درج فہرست علاقوں کے مخصوص اعلان سے متعلق آئینی احکامات جاری کئے گئے تھے۔سال 2011 کی مرد م شماری کی مطابق درج فہرست قبائل کی آبادی میں تبدیلی آنے اور نئے اضلاع تیار ہونے / قائم کئے جانے کی وجہ سے حکومت راجستھان نے راجستھان ریاست میں درج فہرست علاقوں کی توسیع کے لئے درخواست کی ہے۔